ETV Bharat / business

سرکلر اکانومی میں ہندوستان کو عالمی لیڈر بنانے کی اپیل:امیتابھ کانت

11th IMRC In Kolkata ایم آر اے آئی کی 11ویں آر ایم آر سی کانفرنس اور ایکسپو ایشیا کی سب سے بڑی تقریب ہے جس میں 2200 مندوبین اور 35 سے زائد ممالک کے 200 نمائش کنندگان نے شرکت کی۔ یہ تنظیم ری سائیکلنگ کے شعبے میں تعاون، سرمایہ کاری اور تکنیکی اختراعات کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔

امیتابھ کانت
امیتابھ کانت
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 27, 2024, 9:17 PM IST

کولکتہ: جی 20 شرپا امیتابھ کانت نے سرکلر اکانومی میں ہندوستان کو عالمی لیڈر بنانے میں ہر صنعت سے تعاون کی اپیل کی ہے۔


کولکتہ میں 11ویں بین الاقوامی مٹیریل ری سائیکلنگ کانفرنس (آئی ایم آر سی) کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیتابھ کانت نے کہا، "میں نے ایک چھوٹی تنظیم سے ایم آر اے آئی کے ارتقاء کو قریب سے دیکھا ہے جو سرکلر اکانومی کی سمت کام کرنے والی ایک متحرک قوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت 7.5 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ تیزی سے ترقی کرتی ہوئی، معیشت ہے اور اگلے چند سالوں میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے والی ہے۔اس لیے اب یہ ضروری ہے کہ ہندوستان ڈیکاربنائزیشن کے ذریعے ترقی اور خوشحالی حاصل کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائے۔

امیتابھ کانت نے مزید کہا یہ خالصتاً ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہے، یہ ایک سماجی و اقتصادی موقع ہے۔یہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا موقع ہے۔ وہ تمام پروڈکٹس جن کی زندگی ختم ہو چکی ہے وہ میرے لیے کچرہ نہیں، بلکہ خام مال ہیں۔ہم سب کو ایسے لوگ بننا چاہیے جو کرہ ارض کی حمایت کرتے ہیں اور ہندوستان کی مزید ترقی کے لیے سرکلر اکانومی کی مطابقت کو آگے لاتے ہیں۔یہ ٹریلین ڈالر کا کاروبار ہے اور ہندوستان کو عالمی لیڈر بنانے کے لیے ہر ایک کو اپنا حصہ ڈالنا اور تعاون کرنا ہوگا۔


عالمی رہنما، اعلیٰ سرکاری حکام اور صنعت کے ماہرین نے سی او پی 28 کے کلیدی موضوعات کو یکجا کرتے ہوئے ری سائیکلنگ، سرکلر اکانومی اور پائیداری کے اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ ایم آر اے آئی کی 11ویں آر ایم آر سی کانفرنس اور ایکسپو ایشیا کی سب سے بڑی تقریب ہے جس میں 2200 مندوبین اور 35 سے زائد ممالک کے 200 نمائش کنندگان نے شرکت کی۔


ایم آر اے آئی کے چیئرمین سنجے مہتا نے عالمی رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے اسکریپ درآمدات کے لیے حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ نان فیرس ڈیوٹی ختم کرے، آزاد تجارت کو فروغ دے اور ہمیں بغیر کسی ڈیوٹی کے درآمد کرنے کی اجازت دی جائے اور سنگل ونڈو کلیئرنس کے نظام کو فعال کیا جائے۔

مزید پڑھیں: ایشیاء کا سب سے بڑا پیکیجنگ ویسٹ مینجمنٹ وینچر متعارف

انہوں نے کہا کہ ہم سرکلر اکانومی کے اصولوں کو نافذ کرنے کے لیے تجویز کرتے ہیں کہ نئی پروڈکٹ کی تیاری میں کم از کم 20 فیصد ری سائیکل مواد کا استعمال لازمی کریں۔ ہم امیتابھ کانت کی طرف سے شیئر کی گئی حوصلہ افزائی سے بہت متاثر ہیں۔ آپ کی تجویز کے مطابق ہم کلیدی ایکشن پوائنٹس کا بلیو پرنٹ تیار کر رہے ہیں جو آپ کی رہنمائی میں ری سائیکلنگ سیکٹر کو فائدہ پہنچانے کا کام کرے گا۔"
(یو این آئی)

کولکتہ: جی 20 شرپا امیتابھ کانت نے سرکلر اکانومی میں ہندوستان کو عالمی لیڈر بنانے میں ہر صنعت سے تعاون کی اپیل کی ہے۔


کولکتہ میں 11ویں بین الاقوامی مٹیریل ری سائیکلنگ کانفرنس (آئی ایم آر سی) کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیتابھ کانت نے کہا، "میں نے ایک چھوٹی تنظیم سے ایم آر اے آئی کے ارتقاء کو قریب سے دیکھا ہے جو سرکلر اکانومی کی سمت کام کرنے والی ایک متحرک قوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت 7.5 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ تیزی سے ترقی کرتی ہوئی، معیشت ہے اور اگلے چند سالوں میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے والی ہے۔اس لیے اب یہ ضروری ہے کہ ہندوستان ڈیکاربنائزیشن کے ذریعے ترقی اور خوشحالی حاصل کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائے۔

امیتابھ کانت نے مزید کہا یہ خالصتاً ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہے، یہ ایک سماجی و اقتصادی موقع ہے۔یہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا موقع ہے۔ وہ تمام پروڈکٹس جن کی زندگی ختم ہو چکی ہے وہ میرے لیے کچرہ نہیں، بلکہ خام مال ہیں۔ہم سب کو ایسے لوگ بننا چاہیے جو کرہ ارض کی حمایت کرتے ہیں اور ہندوستان کی مزید ترقی کے لیے سرکلر اکانومی کی مطابقت کو آگے لاتے ہیں۔یہ ٹریلین ڈالر کا کاروبار ہے اور ہندوستان کو عالمی لیڈر بنانے کے لیے ہر ایک کو اپنا حصہ ڈالنا اور تعاون کرنا ہوگا۔


عالمی رہنما، اعلیٰ سرکاری حکام اور صنعت کے ماہرین نے سی او پی 28 کے کلیدی موضوعات کو یکجا کرتے ہوئے ری سائیکلنگ، سرکلر اکانومی اور پائیداری کے اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ ایم آر اے آئی کی 11ویں آر ایم آر سی کانفرنس اور ایکسپو ایشیا کی سب سے بڑی تقریب ہے جس میں 2200 مندوبین اور 35 سے زائد ممالک کے 200 نمائش کنندگان نے شرکت کی۔


ایم آر اے آئی کے چیئرمین سنجے مہتا نے عالمی رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے اسکریپ درآمدات کے لیے حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ نان فیرس ڈیوٹی ختم کرے، آزاد تجارت کو فروغ دے اور ہمیں بغیر کسی ڈیوٹی کے درآمد کرنے کی اجازت دی جائے اور سنگل ونڈو کلیئرنس کے نظام کو فعال کیا جائے۔

مزید پڑھیں: ایشیاء کا سب سے بڑا پیکیجنگ ویسٹ مینجمنٹ وینچر متعارف

انہوں نے کہا کہ ہم سرکلر اکانومی کے اصولوں کو نافذ کرنے کے لیے تجویز کرتے ہیں کہ نئی پروڈکٹ کی تیاری میں کم از کم 20 فیصد ری سائیکل مواد کا استعمال لازمی کریں۔ ہم امیتابھ کانت کی طرف سے شیئر کی گئی حوصلہ افزائی سے بہت متاثر ہیں۔ آپ کی تجویز کے مطابق ہم کلیدی ایکشن پوائنٹس کا بلیو پرنٹ تیار کر رہے ہیں جو آپ کی رہنمائی میں ری سائیکلنگ سیکٹر کو فائدہ پہنچانے کا کام کرے گا۔"
(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.