ETV Bharat / business

پوسٹ آفس کی ایسی اسکیم جو پانچ لاکھ کو اتنے دن میں 10 لاکھ کر دے گی - Money Doubling Post Office Scheme

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 9, 2024, 12:06 PM IST

Updated : Jul 9, 2024, 12:20 PM IST

بھارتیہ پوسٹ آفس میں ان دنوں کئی ایسی اسکیمیں چلائی جاری ہیں جو سرمایہ کاری کے لحاذ سے متوسط طبقہ کے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہو رہی ہیں۔ ڈاک محکمہ ایسی ہی ایک اسکیم چلا رہا ہے جس سے پانچ لاکھ جمع کرنے پر وہ رقم دوگنی ہو جاتی ہے۔

پوسٹ آفس کی ایسی اسکیم جو پانچ لاکھ کو اتنے دن میں کر دے گی 10 لاکھ
پوسٹ آفس کی ایسی اسکیم جو پانچ لاکھ کو اتنے دن میں کر دے گی 10 لاکھ (Photo: Etv Bharat)

حیدر آباد: متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ سرمایہ کاری تو کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ہمیشہ ایسی اسکیموں کی تلاش میں رہتے ہیں جس میں کم سرمایہ کاری میں زیادہ منافع حاصل ہو جائے۔ اب ایسی اسکیمیں بینکوں یا انڈین پوسٹ آفس میں مل جاتی ہیں۔ تب بھی اسکیمیں اتنی زیادہ ہیں کہ ایک عام آدمی کو ان میں سے کسی ایک اسکیم کا تعین مشکل ہو جاتا ہے۔ تو آیئے ہم آپ کی مشکل آسان کیے دیتے ہیں۔ ہم آپ کو انڈین پوسٹ آفس کی ایک ایسی اسکیم سے روبرو کرانے جارہے ہیں جس میں آپ جمع کریں گے پانچ لاکھ اور وہ رقم کچھ عرصہ گزرنے کے بعد 10 لاکھ میں تبدیل ہو جائے گی۔

کسان وکاس پتر پوسٹ آفس کی ایک سرٹیفکیٹ اسکیم ہے، جو 115 ماہ کی مدت میں گارنٹی شدہ واپسی کی پیشکش کرتی ہے۔ اس اسکیم کا حصہ بننے کے لیے کم ازکم 1,000 روپے سرمایہ کاری کا موقع ہے جو طویل مدتی بچت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ اس اسکیم میں میچورٹی پر آپ کی رقم دوگنی ہو جاتی ہے۔

کسان وکاس پتر کیا ہے؟

1988 میں کسان وکاس پتر کو انڈیا پوسٹ نے ایک چھوٹی سیونگ سرٹیفکیٹ اسکیم کے طور پر متعارف کرایا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد لوگوں میں طویل مدتی مالی نظم و ضبط کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، اسکیم کی مدت اب 115 مہینے یعنی 9 سال اور 5 مہینے ہے۔

اس اسکیم میں کم از کم سرمایہ کاری کی رقم 1,000 روپے ہے، اور اس میں کوئی اوپری حد نہیں ہے۔ اور اگر آپ آج ایک یکمشت رقم جمع کراتے ہیں تو 115 ویں مہینے کے آخر میں آپ دوگنی رقم حاصل کر سکتے ہیں۔ ابتدائی طور پر، اس کا مقصد کسانوں کو طویل مدت کے لیے بچت کرنے کے قابل بنانا تھا، اس لیے اس اسکیم کا نام کسان وکاس پتر یعنی کے وی پی رکھا گیا تھا تاہم اب اسکیم سے ہر کوئی مستفید ہو سکتا ہے۔

مرکزی حکومت نے 2014 میں 50,000 روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے لیے پین کارڈ پروف کو لازمی قرار دیا، جس کا مقصد منی لانڈرنگ کے امکان کو روکنا ہے۔ 10 لاکھ روپے اور اس سے زیادہ جمع کرنے کے لیے، کسی کو بھی آمدنی کے ثبوت جیسے پے سلپس، بینک اسٹیٹمنٹ، آئی ٹی آر دستاویزات وغیرہ جمع کروانا لازمی ہوگا۔

یہ ایک کم رسک سیونگ پلیٹ فارم ہے جہاں آپ اپنے پیسے کو ایک مخصوص مدت کے لیے محفوظ طریقے سے پارک کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس اسکیم میں اکاؤنٹ ہولڈر کی شناخت کے ثبوت کے طور پر آدھار نمبر جمع کرنا بھی لازمی ہے۔

کسان وکاس پتر میں سرمایہ کاری کے لیے درج ذیل لوگ اہل ہیں:

سب سے پہلے درخواست دہندہ کا بھارتی شہری ہونا ضروری ہے۔

درخواست گزار کی عمر 18 سال سے زیادہ ہونی چاہیے۔

ایک بالغ کو اجازت ہے کہ وہ کسی نابالغ کی طرف سے درخواست دے سکتا ہے۔

ہندو غیر منقسم خاندان (HUF) اور غیر رہائشی ہندوستانی یعنی این آر آئی کے وی پی میں سرمایہ کاری کرنے کے اہل نہیں ہیں۔

کے وی پی میں کس کو سرمایہ کاری کرنی چاہئے؟

18 سال سے زیادہ عمر کا کوئی بھی ہندوستانی شہری قریب ترین پوسٹ آفس سے کسان وکاس پتر خرید سکتا ہے۔ خاص طور پر دیہی ہندوستان کے لوگ بغیر بینک اکاؤنٹ کے اس اسکیم کو دلکش محسوس کرتے ہیں۔

ٹیکس کا کیا حساب کتاب ہے:

کے وی پی میں سرمایہ کاری 80C کے تحت کٹوتی کے لیے اہل نہیں ہے، اور سود کی آمدنی مکمل طور پر قابل ٹیکس ہے۔ جمع کردہ سود پر ہر سال TDS @ 10% کاٹا جاتا ہے۔ میچورٹی کی آمدنی بھی قابل ٹیکس نہیں ہے کیونکہ یہ اصل اور سود کی لازمی ادائیگی ہے (جس پر ہر سال جمع ہونے کے وقت پہلے ہی ٹیکس لگایا جاتا ہے)

قبل از وقت واپسی کے قواعد:

اگرچہ اکاؤنٹ 115 ماہ کے بعد میچور ہو جاتا ہے، لیکن لاک ان کی مدت 30 ماہ یعنی دو سال اور چھ ماہ ہے۔ اسکیم کو جلد از جلد بند کرنے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ اکاؤنٹ ہولڈر کی موت یا عدالتی حکم نہ ہو۔

کے وی پی سرٹیفکیٹ سے قرض حاصل کرنا آسان:

آپ محفوظ قرض حاصل کرنے کے لیے اپنے کے وی پی سرٹیفکیٹ کو کولیٹرل یا سیکیورٹی کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔ ایسے قرضوں کے لیے شرح سود نسبتاً کم ہے۔

کسان وکاس پترا میں سرمایہ کاری کا طریقہ کار:

سب سے پہلے درخواست فارم، فارم A جمع کریں، اور ضروری معلومات کے ساتھ فارم کو پُر کریں۔

پھر مناسب طریقے سے بھرا ہوا فارم پوسٹ آفس یا بینک میں جمع کروائیں۔

کے وی پی میں سرمایہ کاری ایجنٹ کے ذریعے ہوتی ہے، تو ایجنٹ کو فارم A1 پُر کرنا چاہیے۔ آپ یہ فارم آن لائن بھی ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

اس کے بعد کے وائے سی کا عمل لازمی ہے، اور آپ کو آئی ڈی اور ایڈریس پروف کاپی کے طور پر پاسپورٹ، آدھار کارڈ، پین کارڈ، ووٹر آئی ڈ کارڈ یا ڈرائیونگ لائسنس میں سے کوئی ایک جمع کروانا پڑتا ہے۔

دستاویزات کی تصدیق ہوجانے کے بعد ہی ادائیگی نقد، مقامی طور پر عمل میں آنے والے چیک، پے آرڈر، یا پوسٹ ماسٹر کے حق میں تیار کردہ ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔

جب تک کہ آپ چیک، پے آرڈر، یا ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعے ادائیگی نہیں کرتے ہیں آپ کو فوری طور پر کے وی پی سرٹیفکیٹ مل جائے گا۔ اسے محفوظ رکھیں کیونکہ آپ کو اسے میچورٹی کے وقت جمع کرانے کی ضرورت پڑے گی۔ آپ ان سے ای میل کے ذریعے سرٹیفکیٹ بھیجنے کی بھی درخواست کر سکتے ہیں۔

کسان وکاس پتر ایک قابل قدر سرمایہ کاری اسکیم ہے جو آپ کے مالی اہداف سے میل کھاتی ہے، تو ایسے میں آپ کو سرمایہ کاری کرنے میں دیری نہیں کرنا چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدر آباد: متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ سرمایہ کاری تو کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ہمیشہ ایسی اسکیموں کی تلاش میں رہتے ہیں جس میں کم سرمایہ کاری میں زیادہ منافع حاصل ہو جائے۔ اب ایسی اسکیمیں بینکوں یا انڈین پوسٹ آفس میں مل جاتی ہیں۔ تب بھی اسکیمیں اتنی زیادہ ہیں کہ ایک عام آدمی کو ان میں سے کسی ایک اسکیم کا تعین مشکل ہو جاتا ہے۔ تو آیئے ہم آپ کی مشکل آسان کیے دیتے ہیں۔ ہم آپ کو انڈین پوسٹ آفس کی ایک ایسی اسکیم سے روبرو کرانے جارہے ہیں جس میں آپ جمع کریں گے پانچ لاکھ اور وہ رقم کچھ عرصہ گزرنے کے بعد 10 لاکھ میں تبدیل ہو جائے گی۔

کسان وکاس پتر پوسٹ آفس کی ایک سرٹیفکیٹ اسکیم ہے، جو 115 ماہ کی مدت میں گارنٹی شدہ واپسی کی پیشکش کرتی ہے۔ اس اسکیم کا حصہ بننے کے لیے کم ازکم 1,000 روپے سرمایہ کاری کا موقع ہے جو طویل مدتی بچت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ اس اسکیم میں میچورٹی پر آپ کی رقم دوگنی ہو جاتی ہے۔

کسان وکاس پتر کیا ہے؟

1988 میں کسان وکاس پتر کو انڈیا پوسٹ نے ایک چھوٹی سیونگ سرٹیفکیٹ اسکیم کے طور پر متعارف کرایا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد لوگوں میں طویل مدتی مالی نظم و ضبط کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، اسکیم کی مدت اب 115 مہینے یعنی 9 سال اور 5 مہینے ہے۔

اس اسکیم میں کم از کم سرمایہ کاری کی رقم 1,000 روپے ہے، اور اس میں کوئی اوپری حد نہیں ہے۔ اور اگر آپ آج ایک یکمشت رقم جمع کراتے ہیں تو 115 ویں مہینے کے آخر میں آپ دوگنی رقم حاصل کر سکتے ہیں۔ ابتدائی طور پر، اس کا مقصد کسانوں کو طویل مدت کے لیے بچت کرنے کے قابل بنانا تھا، اس لیے اس اسکیم کا نام کسان وکاس پتر یعنی کے وی پی رکھا گیا تھا تاہم اب اسکیم سے ہر کوئی مستفید ہو سکتا ہے۔

مرکزی حکومت نے 2014 میں 50,000 روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے لیے پین کارڈ پروف کو لازمی قرار دیا، جس کا مقصد منی لانڈرنگ کے امکان کو روکنا ہے۔ 10 لاکھ روپے اور اس سے زیادہ جمع کرنے کے لیے، کسی کو بھی آمدنی کے ثبوت جیسے پے سلپس، بینک اسٹیٹمنٹ، آئی ٹی آر دستاویزات وغیرہ جمع کروانا لازمی ہوگا۔

یہ ایک کم رسک سیونگ پلیٹ فارم ہے جہاں آپ اپنے پیسے کو ایک مخصوص مدت کے لیے محفوظ طریقے سے پارک کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس اسکیم میں اکاؤنٹ ہولڈر کی شناخت کے ثبوت کے طور پر آدھار نمبر جمع کرنا بھی لازمی ہے۔

کسان وکاس پتر میں سرمایہ کاری کے لیے درج ذیل لوگ اہل ہیں:

سب سے پہلے درخواست دہندہ کا بھارتی شہری ہونا ضروری ہے۔

درخواست گزار کی عمر 18 سال سے زیادہ ہونی چاہیے۔

ایک بالغ کو اجازت ہے کہ وہ کسی نابالغ کی طرف سے درخواست دے سکتا ہے۔

ہندو غیر منقسم خاندان (HUF) اور غیر رہائشی ہندوستانی یعنی این آر آئی کے وی پی میں سرمایہ کاری کرنے کے اہل نہیں ہیں۔

کے وی پی میں کس کو سرمایہ کاری کرنی چاہئے؟

18 سال سے زیادہ عمر کا کوئی بھی ہندوستانی شہری قریب ترین پوسٹ آفس سے کسان وکاس پتر خرید سکتا ہے۔ خاص طور پر دیہی ہندوستان کے لوگ بغیر بینک اکاؤنٹ کے اس اسکیم کو دلکش محسوس کرتے ہیں۔

ٹیکس کا کیا حساب کتاب ہے:

کے وی پی میں سرمایہ کاری 80C کے تحت کٹوتی کے لیے اہل نہیں ہے، اور سود کی آمدنی مکمل طور پر قابل ٹیکس ہے۔ جمع کردہ سود پر ہر سال TDS @ 10% کاٹا جاتا ہے۔ میچورٹی کی آمدنی بھی قابل ٹیکس نہیں ہے کیونکہ یہ اصل اور سود کی لازمی ادائیگی ہے (جس پر ہر سال جمع ہونے کے وقت پہلے ہی ٹیکس لگایا جاتا ہے)

قبل از وقت واپسی کے قواعد:

اگرچہ اکاؤنٹ 115 ماہ کے بعد میچور ہو جاتا ہے، لیکن لاک ان کی مدت 30 ماہ یعنی دو سال اور چھ ماہ ہے۔ اسکیم کو جلد از جلد بند کرنے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ اکاؤنٹ ہولڈر کی موت یا عدالتی حکم نہ ہو۔

کے وی پی سرٹیفکیٹ سے قرض حاصل کرنا آسان:

آپ محفوظ قرض حاصل کرنے کے لیے اپنے کے وی پی سرٹیفکیٹ کو کولیٹرل یا سیکیورٹی کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔ ایسے قرضوں کے لیے شرح سود نسبتاً کم ہے۔

کسان وکاس پترا میں سرمایہ کاری کا طریقہ کار:

سب سے پہلے درخواست فارم، فارم A جمع کریں، اور ضروری معلومات کے ساتھ فارم کو پُر کریں۔

پھر مناسب طریقے سے بھرا ہوا فارم پوسٹ آفس یا بینک میں جمع کروائیں۔

کے وی پی میں سرمایہ کاری ایجنٹ کے ذریعے ہوتی ہے، تو ایجنٹ کو فارم A1 پُر کرنا چاہیے۔ آپ یہ فارم آن لائن بھی ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

اس کے بعد کے وائے سی کا عمل لازمی ہے، اور آپ کو آئی ڈی اور ایڈریس پروف کاپی کے طور پر پاسپورٹ، آدھار کارڈ، پین کارڈ، ووٹر آئی ڈ کارڈ یا ڈرائیونگ لائسنس میں سے کوئی ایک جمع کروانا پڑتا ہے۔

دستاویزات کی تصدیق ہوجانے کے بعد ہی ادائیگی نقد، مقامی طور پر عمل میں آنے والے چیک، پے آرڈر، یا پوسٹ ماسٹر کے حق میں تیار کردہ ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔

جب تک کہ آپ چیک، پے آرڈر، یا ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعے ادائیگی نہیں کرتے ہیں آپ کو فوری طور پر کے وی پی سرٹیفکیٹ مل جائے گا۔ اسے محفوظ رکھیں کیونکہ آپ کو اسے میچورٹی کے وقت جمع کرانے کی ضرورت پڑے گی۔ آپ ان سے ای میل کے ذریعے سرٹیفکیٹ بھیجنے کی بھی درخواست کر سکتے ہیں۔

کسان وکاس پتر ایک قابل قدر سرمایہ کاری اسکیم ہے جو آپ کے مالی اہداف سے میل کھاتی ہے، تو ایسے میں آپ کو سرمایہ کاری کرنے میں دیری نہیں کرنا چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Jul 9, 2024, 12:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.