نئی دہلی: ملک میں تھوک مہنگائی جون میں بڑھ کر 16 ماہ کی بلند ترین سطح 3.36 فیصد ہوگئی۔ یہ اضافہ اشیائے خوردونوش بالخصوص سبزیوں اور تیار شدہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے۔ یہ مسلسل چوتھا مہینہ ہے جب مہنگائی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ہول سیل پرائس انڈیکس (WPI) کی بنیاد پر مہنگائی مئی میں 2.61 فیصد تھی۔ جون 2023 میں یہ (-) 4.18 فیصد تھا۔
وزارت تجارت و صنعت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جون کے مہینے میں مہنگائی 16 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ وزارت تجارت اور صنعت نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ جون 2024 میں مہنگائی کی مثبت شرح بنیادی طور پر کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، غذائی مصنوعات کی تیاری، خام پٹرولیم اور قدرتی گیس، معدنی تیل، دیگر مینوفیکچرنگ وغیرہ کی وجہ سے ہے۔
مئی 2024 کے مقابلے میں جون 2024 کے لیے ڈبلیو پی آئی میں ماہ بہ ماہ تبدیلی 0.39 فیصد تھی۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ڈبلیو پی آئی فوڈ انڈیکس پر مبنی افراط زر کی شرح مئی 2024 میں 7.40 فیصد سے بڑھ کر جون 2024 میں 8.68 فیصد ہوگئی۔ ریلیز کے مطابق جون میں اشیائے خوردونوش کی مہنگائی 10.87 فیصد رہی جبکہ مئی میں یہ 9.82 فیصد تھی۔ بنیادی اشیاء کی مہنگائی کی شرح مئی میں 7.20 فیصد سے بڑھ کر 8.80 فیصد ہوگئی۔ ایندھن اور بجلی کی مہنگائی جون میں 1.03 فیصد رہی جبکہ مئی میں یہ 1.35 فیصد تھی۔ جون میں تیار شدہ مصنوعات کی افراط زر کی شرح 1.43 فیصد رہی۔