بھدوہی: گزشتہ ماہ جرمنی میں منعقدہ ڈوموٹیکس میں ناکامی کے بعد مایوس ایکسپورٹر بھارت ٹیکس سے کچھ بہتر کاروبار کی توقع کر رہے ہیں۔ کارپٹ ایکسپورٹ پروموشن کونسل (سی ای پی سی) کے سینئر ایڈمنسٹریٹو ممبر اسلم محبوب نے کہا کہ کونسل کی کوششوں کی وجہ سے حکومت کی جانب سے برآمدات میں بہتری آئی ہے۔ انڈین قالین کے برآمد کنندگان کو ایک بہتر عالمی منڈی فراہم کرنے کے ارادے سے 26 فروری سے چار روزہ گلوبل ٹیکسٹائل ایکسپو Bharat TEX-2024 کا انعقاد کرنے جا رہا ہے۔
بھارت ٹیکس میں ملک کے 290 سے 300 قالین برآمد کنندگان اپنے اسٹالز لگائیں گے اور قالینوں کی خوبصورتی اور معیار سے غیر ملکی مہمانوں کو اپنی طرف متوجہ کریں گے۔ جس میں کارپیٹ سٹی بھدوہی کے تقریباً 200 ایکسپورٹرز کے سٹالز لگائے جانےکا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی، فرانس، امریکہ، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ سمیت خلیجی ممالک سے تقریباً 300 غیر ملکی خریداروں کو بھارت ٹیکس 2024 میں مدعو کیا گیا ہے، دہلی پہنچنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ اسی طرح انڈین قالین برآمد کنندگان میلے میں شرکت کے لیے دہلی روانہ ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں سے کارپٹ ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے زیراہتمام ہر سال مارچ کے مہینے میں دہلی کے پرگتی میدان میں انڈیا کارپٹ ایکسپو کا انعقاد کیا جاتا ہے۔اس سال گلوبل ٹیکسٹائل ایکسپو بھارت ٹیکس 2024 حکومت ہند کی وزارت ٹیکسٹائل کے منصوبے کے مطابق منعقد کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہر سال دہلی میں منعقد ہونےو الے انڈیا کارپٹ ایکسپو کے اس سال انعقاد کے امکانات کم ہیں۔
آل انڈیا کارپٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سینئر ممبر عبدالستار نے کہا کہ ہندوستانی قالین برآمد کنندگان کو گزشتہ ماہ جرمنی کے شہر ہینوور میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی قالین میلے سے متوقع کاروبار نہیں ملا، جس کی وجہ سے لوگو ں کو مایوسی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت ٹیکس بھارتی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ایک تعاون کی بہترین مثال کی داستان ہے: رچنا شاہ
ایسے میں برآمد کنندگان کو دہلی میں منعقد ہونے والے بھارت ٹیکس سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔ اگرچہ عالمی سطح پر چھائی ہوئی جنگ کے بادلوں کے درمیان عالمی بازار کافی مایوس نظر آ رہا ہے، ایسے میں بھارت ٹیکس کو لے کر کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ تاہم، کاروباری قیمتوں پر تبصرہ کرنا قبل از وقت ہوگا۔ (یو این آئی)