نئی دہلی: ہندوستان نے اتوار کو چار رکنی یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے) کے ساتھ ایک آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کئے تجارت کے مرکزی وزیرپیوش گوئل نے اسے ملک کا پہلا جدید آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) قرار دیا اور کہا کہ یہ قابل جواز، منصفانہ اور متوازن ہے تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (ٹی ای پی اے) کے مطابق، ای ایف ٹی اےکے چار رکن ممالک، جن میں سوئٹزرلینڈ، ناروے، لکٹینسٹین اور آئس لینڈ شامل ہیں جو اگلے 15 سالوں میں ہندوستان میں 100 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔
گوئل نے تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ اگلے 15 سالوں میں ای ایف ٹی اے ممالک سے ہندوستان میں تقریباً 100 بلین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) ہونے والی ہے، جس سے ہندوستان میں 10 لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ تجارتی معاہدے پر ہندوستان اور ای ایف ٹی اے کے درمیان 9-10 ماہ کی گہری بات چیت کے بعد دستخط کیے گئے، حالانکہ یہ بات چیت تقریباً 16 سال پہلے شروع ہوئی تھی۔ مرکزی وزیر نے کہا ’’اس سے پانچوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ ہم سرمایہ کاری، اختراعات اور تحقیق و ترقی کے حوالے سے فائدہ اٹھانے جا رہے ہیں۔ ای ایف ٹی اے ممالک دنیا بھر کے سات سے آٹھ ارب لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آپ کی صلاحیت اور تعاون سے فائدہ اٹھائیں گے۔ یہ معاہدہ پانچ ممالک کے کاروبار کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ اس کا دونوں طرف سے پوری کاروباری برادری نے خیر مقدم کیا ہے۔‘‘
مودی حکومت نے متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے بعد تیسرے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ہندوستان اس وقت برطانیہ، یورپی یونین اور کینیڈا سمیت کئی دیگر ممالک اور تجارتی گروپوں کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں پر بات چیت کر رہا ہے۔ گوئل نے کہا کہ ای ایف ٹی اے کے ارکان کے ساتھ یہ تجارتی معاہدہ آزاد تجارتی معاہدے کی تاریخ میں پہلا ہے کیونکہ اس میں سرمایہ کاری کے فروغ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا عہد شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای ایف ٹی اے کے ارکان کے ساتھ معاہدہ پائیدار ترقی پر مرکوز ہے۔ یہ ہندوستان کو کئی نئی عالمی ویلیو چینز کے ساتھ مربوط کرتا ہے اور پانچ ممالک کے شہریوں کے لیے بڑے پیمانے پر کاروبار اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔
یو این آئی
ہندوستان نے ای ایف ٹی اے بلاک کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط کئے - European EFTA bloc
India signs $100bn free trade deal گوئل نے تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ اگلے 15 سالوں میں ای ایف ٹی اے ممالک سے ہندوستان میں تقریباً 100 بلین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) ہونے والی ہے،
Published : Mar 10, 2024, 9:39 PM IST
نئی دہلی: ہندوستان نے اتوار کو چار رکنی یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے) کے ساتھ ایک آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کئے تجارت کے مرکزی وزیرپیوش گوئل نے اسے ملک کا پہلا جدید آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) قرار دیا اور کہا کہ یہ قابل جواز، منصفانہ اور متوازن ہے تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (ٹی ای پی اے) کے مطابق، ای ایف ٹی اےکے چار رکن ممالک، جن میں سوئٹزرلینڈ، ناروے، لکٹینسٹین اور آئس لینڈ شامل ہیں جو اگلے 15 سالوں میں ہندوستان میں 100 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔
گوئل نے تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ اگلے 15 سالوں میں ای ایف ٹی اے ممالک سے ہندوستان میں تقریباً 100 بلین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) ہونے والی ہے، جس سے ہندوستان میں 10 لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ تجارتی معاہدے پر ہندوستان اور ای ایف ٹی اے کے درمیان 9-10 ماہ کی گہری بات چیت کے بعد دستخط کیے گئے، حالانکہ یہ بات چیت تقریباً 16 سال پہلے شروع ہوئی تھی۔ مرکزی وزیر نے کہا ’’اس سے پانچوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ ہم سرمایہ کاری، اختراعات اور تحقیق و ترقی کے حوالے سے فائدہ اٹھانے جا رہے ہیں۔ ای ایف ٹی اے ممالک دنیا بھر کے سات سے آٹھ ارب لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آپ کی صلاحیت اور تعاون سے فائدہ اٹھائیں گے۔ یہ معاہدہ پانچ ممالک کے کاروبار کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ اس کا دونوں طرف سے پوری کاروباری برادری نے خیر مقدم کیا ہے۔‘‘
مودی حکومت نے متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے بعد تیسرے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ہندوستان اس وقت برطانیہ، یورپی یونین اور کینیڈا سمیت کئی دیگر ممالک اور تجارتی گروپوں کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں پر بات چیت کر رہا ہے۔ گوئل نے کہا کہ ای ایف ٹی اے کے ارکان کے ساتھ یہ تجارتی معاہدہ آزاد تجارتی معاہدے کی تاریخ میں پہلا ہے کیونکہ اس میں سرمایہ کاری کے فروغ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا عہد شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای ایف ٹی اے کے ارکان کے ساتھ معاہدہ پائیدار ترقی پر مرکوز ہے۔ یہ ہندوستان کو کئی نئی عالمی ویلیو چینز کے ساتھ مربوط کرتا ہے اور پانچ ممالک کے شہریوں کے لیے بڑے پیمانے پر کاروبار اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔
یو این آئی