ETV Bharat / business

بھارت میں مالی سال 2024 کے دوران ڈیجیٹل ادائیگیوں میں ریکارڈ اضافہ - Digital Payment in India

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

بھارت میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مرکزی حکومت نے بتایا ہے کہ ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین کی تعداد مالی سال 2017-18 میں 2,071 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 2023-24 میں 18,737 کروڑ ہوگئی ہے۔

Digital Payment in India
بھارت میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا (Photo: ANI)

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے جمعہ کو کہا کہ بھارت میں ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین کی تعداد مالی سال 2017-18 میں 2,071 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 2023-24 میں 18,737 کروڑ تک پہنچ جائے گی، جو کہ 44 فیصد کی جامع سالانہ ترقی کی شرح ہے۔ ہے۔ مزید برآں وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق، موجودہ مالی سال 2024-25 کے پچھلے پانچ مہینوں (اپریل تا اگست) کے دوران لین دین کا حجم 8,659 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔

لین دین کی مالیت مالی سال 2024 میں 1,962 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 3,659 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے، جو 11 فیصد کا سی اے جی آر ہے۔ مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس) کے مطابق، مالی سال 2025 کے آخری 5 مہینوں میں، کل لین دین کی قیمت بڑھ کر 1,669 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔

دریں اثنا، یو پی آئی لین دین کا حجم مالی سال 2017-18 میں 92 کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 2023-24 میں 13,116 کروڑ روپے ہو گیا، جو 129 فیصد کا سی اے جی آر ہے۔ یو پی آئی لین دین کی مالیت مالی سال 2017-18 میں 1 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 23-24 میں 200 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جس میں 138 فیصد کی سی اے جی آر اضافہ ہے۔

پچھلے 5 مہینوں میں کل لین دین کی قیمت بڑھ کر 101 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ یو پی آئی اب سات ممالک میں لائیو لین دین کی سہولت فراہم کرتا ہے، بشمول یو اے ای، سنگاپور، بھوٹان، نیپال، سری لنکا، فرانس اور ماریشس جیسے اہم ملک شامل ہیں۔

پچھلے مالی سالوں کے مقابلے میں ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے منظر نامے میں نمایاں توسیع ہوئی ہے۔ وزارت خزانہ نے کہا کہ پارٹنر بینکوں اور فنٹیک پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک کے ذریعے آسان استعمال کی سہولت نے یو پی آئی کو ملک بھر کے لاکھوں صارفین کے لیے حقیقی وقت کی ادائیگی کا سب سے پسندیدہ طریقہ بنا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سستا ریچارج پلان کون سا ہے؟ اگر آپ سب سے زیادہ ڈیٹا چاہتے ہیں، تو ان پلانس پر ڈالیں ایک نظر

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے جمعہ کو کہا کہ بھارت میں ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین کی تعداد مالی سال 2017-18 میں 2,071 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 2023-24 میں 18,737 کروڑ تک پہنچ جائے گی، جو کہ 44 فیصد کی جامع سالانہ ترقی کی شرح ہے۔ ہے۔ مزید برآں وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق، موجودہ مالی سال 2024-25 کے پچھلے پانچ مہینوں (اپریل تا اگست) کے دوران لین دین کا حجم 8,659 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔

لین دین کی مالیت مالی سال 2024 میں 1,962 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 3,659 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے، جو 11 فیصد کا سی اے جی آر ہے۔ مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس) کے مطابق، مالی سال 2025 کے آخری 5 مہینوں میں، کل لین دین کی قیمت بڑھ کر 1,669 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔

دریں اثنا، یو پی آئی لین دین کا حجم مالی سال 2017-18 میں 92 کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 2023-24 میں 13,116 کروڑ روپے ہو گیا، جو 129 فیصد کا سی اے جی آر ہے۔ یو پی آئی لین دین کی مالیت مالی سال 2017-18 میں 1 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 23-24 میں 200 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جس میں 138 فیصد کی سی اے جی آر اضافہ ہے۔

پچھلے 5 مہینوں میں کل لین دین کی قیمت بڑھ کر 101 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ یو پی آئی اب سات ممالک میں لائیو لین دین کی سہولت فراہم کرتا ہے، بشمول یو اے ای، سنگاپور، بھوٹان، نیپال، سری لنکا، فرانس اور ماریشس جیسے اہم ملک شامل ہیں۔

پچھلے مالی سالوں کے مقابلے میں ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے منظر نامے میں نمایاں توسیع ہوئی ہے۔ وزارت خزانہ نے کہا کہ پارٹنر بینکوں اور فنٹیک پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک کے ذریعے آسان استعمال کی سہولت نے یو پی آئی کو ملک بھر کے لاکھوں صارفین کے لیے حقیقی وقت کی ادائیگی کا سب سے پسندیدہ طریقہ بنا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سستا ریچارج پلان کون سا ہے؟ اگر آپ سب سے زیادہ ڈیٹا چاہتے ہیں، تو ان پلانس پر ڈالیں ایک نظر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.