گوا: شمالی گوا میں کالنگوٹ کے گاؤں کی پنچایت نے سیاحوں کے لیے ہوٹل ریزرویشن کا ثبوت دکھانے یا اس کی حدود میں داخلے کے لیے ٹیکس ادا کرنے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کالنگوٹ گوا کا ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جو اپنے ساحل کے لیے جانا جاتا ہے۔
کالنگوٹ کے سرپنچ جوزف سیکیرا نے جمعرات کو پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گاؤں کی پنچایت جمعہ کو ایک میٹنگ کرنے والی ہے، جس میں وہ ایک قرارداد منظور کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں وہاں آنے والے سیاحوں کے لیے یا تو ہوٹل کی ریزرویشن کی رسید دکھانے یا ٹیکس ادا کرنے کو لازمی قرار دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ "پنچایت قرارداد کو منظور کرے گی اور مزید کارروائی کے لیے اسے پنجی کے ضلع کلکٹر کے پاس بھیجے گی۔ ایک بار منظور ہونے کے بعد اس کا نفاذ اگلے سیاحتی سیزن اکتوبر سے شروع کردیا جائے گا"۔ انہوں نے کہا ہے کہ "پنچایت نے یہ محسوس کرنے کے بعد یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا کہ سیاحوں کے گروپ، جیپوں، بسوں اور دیگر گاڑیوں میں بھرے ہوئے ساحل سمندر پر پہنچتے ہیں، اس میں کوڑا ڈالتے ہیں اور اس جگہ کو صاف کرنے کی زحمت کیے بغیر چلے جاتے ہیں۔"
کالنگوٹ کے سرپنچ نے کہا کہ داخلہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ صفائی اور شائستگی کو برقرار رکھنے اور مقامی باشندوں کو درپیش ٹریفک کے مسائل کو کم کرنے کے لیے لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا گاؤں صاف ستھرا ہو تاکہ ہم معیاری سیاحوں کو راغب کر سکیں۔ اور کسی کو تکلیف بھی نہ ہو۔
سیکیرا نے کہا کہ یہ پابندیاں صرف سیاحوں کے لیے ہوں گی نہ کہ مقامی لوگوں کے لیے نہیں ہوگی۔ انہوں نے مہاراشٹر کے شہر مہابلیشور کی مثال دی، جو سیاحوں سے انٹری ٹیکس وصول کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم اسے مہابلیشور میونسپل کونسل کے خطوط پر کریں گے"۔