نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن مالی سال 2024-25 کے بجٹ کا اعلان کرنے کے لیے تیار ہیں اور پرامید ہیں کہ اس بار بھی لوگوں کو یہ بجٹ پسند آئے گا۔ دوسری جانب مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ حکومت کے بجٹ کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ اس سال کا بجٹ خاص طور پر اہم ہے کیونکہ ملک وبائی امراض کی وجہ سے مکمل طرح سے صحتیاب نہیں پایا ہے۔ افراط زر کو مستحکم کرکے ترقی کو برقرار رکھنے کا مقصد ہے، اور مساوی ترقی کے لیے کوشاں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ نئے ٹیکس نظام کے تحت انکم ٹیکس دہندگان کے لیے معیاری کٹوتی کی حد بڑھانے کے امکان پر غور کر رہی ہے۔
معیاری کٹوتی کیا ہے؟
معیاری کٹوتی سے مراد آپ کی کل آمدنی کا ایک مخصوص حصہ ہے جس پر آپ کو ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ جس کا دعویٰ ایک ملازم کر سکتا ہے۔ تمام قابل ٹیکس تنخواہ والے لوگ معیاری کٹوتی کے اہل ہیں۔ اس کا مقصد ملازموں کو بل جمع کرنے کی کوششوں سے نجات دلانا ہے۔
موجودہ معیاری کٹوتی:
بجٹ 2023 میں، وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے نئے ٹیکس نظام کے تحت تنخواہ دار ٹیکس دہندگان اور پنشنرز کے لیے 50,000 روپے کی معیاری کٹوتی متعارف کرائی۔ فی الحال، 3 لاکھ روپے سے زیادہ قابل ٹیکس آمدنی والے افراد کو 5 فیصد انکم ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ معیاری کٹوتی سے تمام ٹیکس ادا کرنے والوں کو فائدہ پہنچے گا، بشمول زیادہ تنخواہ والوں کو۔ حالانکہ اس سے حکومت کو کچھ آمدنی کا نقصان ضرور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: