ETV Bharat / business

پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں چھو رہی آسمان، مہنگائی کی مار سے عوام پریشان

بھارت میں سبزیوں بالخصوص پیاز، آلو اور ٹماٹر کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں چھو رہی آسمان
پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں چھو رہی آسمان (IANS)
author img

By ETV Bharat Business Team

Published : Nov 11, 2024, 3:18 PM IST

نئی دہلی: ملک بھر کے شہروں میں سبزیوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عوام پیاز، آلو اور ٹماٹر خریدنے کے لیے زیادہ پیسے خرچ کر رہے ہیں۔ اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق، ہول سیل بازاروں میں پیاز کی قیمت 30-40 روپے فی کلو گرام (کلوگرام) بڑھ کر 70-80 روپے فی کلو ہوگئی ہے، جب کہ گزشتہ ہفتے یہ 40-60 روپے فی کلوگرام تھی۔ دہلی کے ایک مقامی دکاندار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پیاز کی اوسط قیمت 60-70 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ابھی بھی فروخت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

ایک دوکاندار نے بتایا کہ پیاز کی قیمت 60 روپے سے بڑھ کر 70 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ ہم اسے بازار سے خریدتے ہیں، اس لیے وہاں سے ملنے والی قیمتیں اس کی فروخت کی قیمتوں کو متاثر کرتی ہیں۔ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے فروخت میں کمی آئی ہے لیکن لوگ اب بھی اسے خرید رہے ہیں کیونکہ یہ یہاں کے کھانے پینے کی عادات کا ایک اہم حصہ ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 8 نومبر کو دہلی کے بازاروں میں پیاز کی قیمت 80 روپے فی کلو تھی۔ ایک صارف نے ایجنسی کو بتایا کہ اسے سردیوں کے موسم کے پیش نظر قیمتیں کم ہونے کی توقع ہے، اس نے مزید کہا کہ قیمتوں میں اضافے سے کچن کا بجٹ بگڑ گیا ہے۔

ایک خاتون نے اے این آئی کو بتایا کہ میں نے 70 روپے فی کلو کے حساب سے پیاز خریدا۔ اس سے گھر میں کھانے پینے کی عادات متاثر ہوئی ہیں۔ میں حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ کم از کم ان سبزیوں کی قیمتیں کم کریں جو ہر روز کھائی جاتی ہیں۔

ممبئی میں، گاہکوں نے بتایا کہ قیمتیں 72 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہیں. خریدار ڈاکٹر خان نے اے این آئی کو بتایا کہ انہوں نے 5 کلو پیاز 360 روپے میں خریدا، جب کہ لہسن کی قیمت دوگنی ہوگئی ہے۔ ڈاکٹر خان نے کہا کہ پیاز اور لہسن کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔ اس سے گھریلو بجٹ بھی متاثر ہوا ہے۔

آلو، ٹماٹر کی قیمتوں میں کوئی بہتری نہیں:

ٹماٹر کی قیمتیں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 'دوگنی سے زیادہ' 64 روپئے فی کلو گرام تک پہنچ گئی ہیں۔ بزنس ان سائڈر کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 کے بعد سے آلو کی قیمتوں میں 51 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر میں ہونے والی بارشوں کے باعث خریف کی فصل کی آمد میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے منڈی میں بھی کمی آئی ہے۔

اشیائے خوردونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے بھارت میں افراط زر 5.81 فیصد تک بڑھ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: ملک بھر کے شہروں میں سبزیوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عوام پیاز، آلو اور ٹماٹر خریدنے کے لیے زیادہ پیسے خرچ کر رہے ہیں۔ اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق، ہول سیل بازاروں میں پیاز کی قیمت 30-40 روپے فی کلو گرام (کلوگرام) بڑھ کر 70-80 روپے فی کلو ہوگئی ہے، جب کہ گزشتہ ہفتے یہ 40-60 روپے فی کلوگرام تھی۔ دہلی کے ایک مقامی دکاندار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پیاز کی اوسط قیمت 60-70 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ابھی بھی فروخت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

ایک دوکاندار نے بتایا کہ پیاز کی قیمت 60 روپے سے بڑھ کر 70 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ ہم اسے بازار سے خریدتے ہیں، اس لیے وہاں سے ملنے والی قیمتیں اس کی فروخت کی قیمتوں کو متاثر کرتی ہیں۔ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے فروخت میں کمی آئی ہے لیکن لوگ اب بھی اسے خرید رہے ہیں کیونکہ یہ یہاں کے کھانے پینے کی عادات کا ایک اہم حصہ ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 8 نومبر کو دہلی کے بازاروں میں پیاز کی قیمت 80 روپے فی کلو تھی۔ ایک صارف نے ایجنسی کو بتایا کہ اسے سردیوں کے موسم کے پیش نظر قیمتیں کم ہونے کی توقع ہے، اس نے مزید کہا کہ قیمتوں میں اضافے سے کچن کا بجٹ بگڑ گیا ہے۔

ایک خاتون نے اے این آئی کو بتایا کہ میں نے 70 روپے فی کلو کے حساب سے پیاز خریدا۔ اس سے گھر میں کھانے پینے کی عادات متاثر ہوئی ہیں۔ میں حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ کم از کم ان سبزیوں کی قیمتیں کم کریں جو ہر روز کھائی جاتی ہیں۔

ممبئی میں، گاہکوں نے بتایا کہ قیمتیں 72 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہیں. خریدار ڈاکٹر خان نے اے این آئی کو بتایا کہ انہوں نے 5 کلو پیاز 360 روپے میں خریدا، جب کہ لہسن کی قیمت دوگنی ہوگئی ہے۔ ڈاکٹر خان نے کہا کہ پیاز اور لہسن کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔ اس سے گھریلو بجٹ بھی متاثر ہوا ہے۔

آلو، ٹماٹر کی قیمتوں میں کوئی بہتری نہیں:

ٹماٹر کی قیمتیں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 'دوگنی سے زیادہ' 64 روپئے فی کلو گرام تک پہنچ گئی ہیں۔ بزنس ان سائڈر کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 کے بعد سے آلو کی قیمتوں میں 51 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر میں ہونے والی بارشوں کے باعث خریف کی فصل کی آمد میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے منڈی میں بھی کمی آئی ہے۔

اشیائے خوردونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے بھارت میں افراط زر 5.81 فیصد تک بڑھ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.