حیدرآباد: ہندوستان سمیت دنیا بھر میں آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ دنیا کی موجودہ آبادی 811.90 کروڑ ہے۔ 2050 تک مجموعی عالمی آبادی 969.99 کروڑ تک پہنچنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ جب کہ بھارت کی موجودہ آبادی 144.17 کروڑ ہے۔ 2050 تک یہ 200 کروڑ تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ آبادی میں اضافے کے تناسب سے زراعت، صنعت اور دیگر شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا نہیں ہو رہے ہیں۔
ایسی صورت حال میں نوجوانوں کے لیے عوامی روزگار اور اپنا روزگار کے مواقع پیدا کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ اگر اس طرف مناسب توجہ نہ دی گئی تو بے روزگار نوجوان معاشرے اور حکومتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتے ہیں۔ ایسے میں معاشرے اور حکومتوں کی یہ بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو کاروباری صلاحیتوں سے آراستہ کریں۔ اس طرف توجہ دلانے کے لیے اقوام متحدہ ہر سال 15 جولائی کو عالمی یوتھ سکلز ڈے مناتا ہے۔
Have you ever thought about the incredible power your skills can have in shaping a peaceful world? The resilience of every young individual is what NSDC stands tall on. Each one of you contributes to the vibrant, dynamic community we’ve built.
— NSDC India (@NSDCIndia) July 13, 2024
This World Youth Skills Day 2024,… pic.twitter.com/MG8TxSJxmC
امن اور ترقی کے لیے نوجوانوں کی مہارت
2014 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 15 جولائی کو یوتھ سکلز کا عالمی دن قرار دیا۔ اس کا مقصد نوجوانوں کو روزگار، مہذب کام اور انٹرپرینیورشپ کے لیے ہنر سے آراستہ کرنے کی اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ ورلڈ یوتھ سکلز ڈے 2024 کا تھیم، 'یوتھ سکلز فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ'، امن اور تنازعات کے حل میں نوجوانوں کے اہم کردار کو اجاگر کرتا ہے۔
پائیدار مستقبل کے لیے نوجوانوں کو ہنر سے آراستہ کرنا ضروری ہے۔
آج دنیا کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ یہ چیلنجز اکثر نوجوانوں کو متاثر کرتے ہیں۔ پرتشدد تنازعات تعلیم اور استحکام کو متاثر کرتے ہیں، پولرائزڈ آن لائن منفی ماحول کو فروغ دیتے ہیں۔ اسی کے ساتھ معاشی عدم مساوات مواقع کو محدود کرتی ہے۔ یہ مسائل نہ صرف انفرادی مستقبل بلکہ معاشرے کے مجموعی استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ امن کی ثقافت کو فروغ دینے، ذمہ دار عالمی شہریوں کی پرورش اور سب کے لیے زیادہ منصفانہ، جامع اور پائیدار مستقبل بنانا، پائیدار ترقی کو فروغ دینا، نوجوانوں کو ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنا ضروری ہے۔ نوجوانوں کے ہنر کے عالمی دن پر آئیے ہم نوجوانوں کی صلاحیتوں کو امن کے سفیر کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے متحد ہو جائیں اور انہیں چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور ایک پرامن خوشحال اور پائیدار مستقبل کی مہارت اور مواقع فراہم کرنے کا عہد کریں۔
Have you ever thought about the incredible power your skills can have in shaping a peaceful world? The resilience of every young individual is what NSDC stands tall on. Each one of you contributes to the vibrant, dynamic community we’ve built.
— NSDC India (@NSDCIndia) July 13, 2024
This World Youth Skills Day 2024,… pic.twitter.com/MG8TxSJxmC
2021 اور 2030 کے درمیان نوجوانوں کی آبادی میں 78 ملین سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔
گلوبل ایمپلائمنٹ ٹرینڈز فار یوتھ رپورٹ کے مطابق نوجوانوں کی روزگار کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آئندہ 15 برسوں میں 600 ملین ملازمتوں کی راہ ہموارکرنا پڑے گا۔
2021 میں دنیا بھر میں تقریباً 75 ملین نوجوان بے روزگار تھے۔ 408 ملین ملازمت میں تھے۔
2020 میں ملازمت، تعلیم یا تربیت (NEET) میں نوجوانوں کا حصہ نہیں تھا، اس سال یہ بڑھ کر 23.3 فیصد ہو گیا، گذشتہ سال کے مقابلے میں 1.5 فیصد پوائنٹس کا اضافہ اور کم از کم 15 برسوں میں ایسےحالات نہیں دیکھے گئے۔
2021 اور 2030 کے درمیان نوجوانوں کی آبادی میں 78 ملین سے زیادہ کا اضافہ ہوگا۔ اس اضافے کا تقریباً نصف کم آمدنی والے ممالک میں ہوگا۔ تعلیم اور تربیت کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
🔊 Celebrating World Youth Skill Day🌟with Enlightening Group Discussions!
— Directorate of Skill Development (DSD) MP (@MaP_Skills) July 14, 2024
Today, Group Discussion sessions were organised in all the ITIs🛠️ of Madhya Pradesh.ITI trainees came together to share their insightful views on some of the most pressing and innovative topics of today. pic.twitter.com/we6ElV1q2d
فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم کیوں ضروری ہے؟
عالمی سطح پر تعلیم اور تربیت مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ پائیدار ترقی کے لیے جامع اور مساوی معیاری تعلیم کو یقینی بنانا اور سب کے لیے زندگی بھر سیکھنے کے مواقع کو فروغ دینا ضروری ہے۔ تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کی ترقی پر بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
خاص طور پر سستی معیاری تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت ٹی وی ای ٹی (Technical and Vocational Education and Training) تک رسائی کے حوالے سے ملازمت، مہذب کام اور کاروبار کے لیے تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کا حصول صنفی عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا اور کمزور لوگوں تک رسائی کو یقینی بنانا ہوگا۔
اس تناظر میں ٹی وی ای ٹی سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ نوجوانوں اور بالغوں کو روزگار، مہذب کام اور انٹرپرینیورشپ کے لیے درکار مہارتوں کو فروغ دینے، مساوی، جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور سبز معیشتوں کی طرف منتقلی اور ماحولیاتی پائیداری کے متعدد مطالبات کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
ٹی وی ای ٹی نوجوانوں کو ان مہارتوں سے آراستہ کر سکتا ہے جنہیں حاصل کرنا ان کے لیے نہایت ہی ضروری ہے، بشمول خود روزگار کی مہارت۔ ٹی وی ای ٹی مہارت کے تقاضوں کو بدلنے کے لیے کمپنیوں اور کمیونٹیز کے ردعمل کو بہتر بنا سکتا ہے۔ پیداوری میں اضافہ اور تنخواہ کی سطح میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
ٹی وی ای ٹی کام کی دنیا تک رسائی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر کام پر مبنی ہنر اور مہارت سیکھنے کے ذریعے اور اس بات کو یقینی بنانا کہ حاصل کردہ مہارتوں کو تسلیم کیا جائے اور ان کی تصدیق کی جائے۔ ٹی وی ای ٹی کم ہنر مند یا بے روزگار لوگوں، اسکول سے باہر نوجوانوں کے لیے بھی تعلیم، روزگار اور تربیت اور ہنر مندی کے مواقع فراہم کر سکتا ہے۔