بنگلور: ورلڈ فوٹوگرافی وییک، جو ہر سال 12 سے 19 اگست تک عالمی سطح پر آرٹ، ثقافت اور فوٹو گرافی کو فروغ دینے کے مقصد سے منایا جاتا ہے۔ اس ضمن میں شہر بنگلور کے چترہ کلا پریشد میں یوتھ فوٹوگرافی سوسائٹی کی جانب سے ایک شاندار ایگزیبیشن کا اہتمام کیا گیا، جس میں کئی معزز فنکاروں اور فوٹوگرافرز کے کام کی نمائش کی گئی۔ اس نمائش میں پیش کی گئیں تصاویر نہ صرف مخصوص لمحات بلکہ متنوع کہانیوں اور احساسات و جذبات کی بھی ترجمانی کر رہی تھیں۔
یوتھ فوٹوگرافک سوسائٹی (YPS) کے رکن و فوٹو گرافی کے شوقین فردوس مستری نے کہا کہ اس نمائش کے ذریعے فنکار اپنے گہرے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ یہاں پیش کی گئی ہر تصویر ایک داستان ہے، ہماری روح کا ایک منظر ہے، جس کے احساسات ہم دنیا کے ساتھ بانٹتے ہیں۔
اس موقعے پر نریندر اور فردوس مستری نے اپنی تصاویر کی خصوصیت پر روشنی ڈالی۔ نریندر نے اپنی تصویر کے متعلق بتایا کہ کس طرح ایک شیر اندھیرے سے روشنی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ فردوس مستری نے اپنی تصویر کے ذریعے حیدرآباد کے لمباڈا قبیلے کی ثقافت سے واقف کروایا۔
یوتھ فوٹوگرافی سوسائٹی کے رکن نریندر نے اپنے کام کے تئیں لوگوں کے مثبت ردعمل کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ایک فنکار کے لیے اس کے کام کو سراہا جانے سے زیادہ خوشی کی کوئی چیز نہیں ہے۔ فیڈ بیک اہم ہے، یہ نہ صرف اطمینان لاتا ہے بلکہ ہمیں اپنے ہنر کو بہتر سے بہتر کر نے کے لیے حوصلہ دیتا ہے۔''
یوتھ فوٹوگرافی سوسائٹی نے اپنے مشن کے مطابق اس سالانہ تقریب کی میزبانی کی جس نے فوٹوگرافرز کے بہترین کاموں کو احتیاط سے سجایا ۔ ان منتخب تصاویر کو پھر عوامی نمائش کے لیے رکھا ہے۔ یہ نمائش فنکاروں کو پہچان اور قیمتی آراء حاصل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔
نریندر نے اپنی سب سے حیران کن تصویروں میں سے ایک کے پیچھے کی کہانی بتائی۔ ایک شیر کی تصویر، عین اس وقت لی گئی گئی جب وہ اندھیرے سے روشنی کی طرف نکلا، اس کی آنکھیں کیمرے میں قید ہو گئیں جب وہ اپنے شکار کی طرف بڑھا۔ انہوں نے کہا وہ لمحہ قابل دید تھا اور شیر کی نگاہوں نے بقا اور قدرت کی خوبصورتی کی ایک طاقتور کہانی بیان کی۔
دوسری طرف فردوس مستری نے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے لمباڈا قبیلے کی اپنی تصویر کے پیچھے کی چھپی کہانی بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ اس تصویر کے ذریعے میرا مقصد قبیلے کی ثقافت اور ورثے کے جوہر کو حاصل کرنا تھا، جس میں دیہی زندگی کی حقیقت کو نزدیک سے اجاگر کیا گیا۔
مزید پڑھیں: مانو کے طالب علم دانش رضا نے کشمیر میں فوٹو گرافی مقابلے میں پہلا انعام حاصل کیا
نریندر اور فردوس دونوں نے یوتھ فوٹوگرافی سوسائٹی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، اور اس طرح کی متاثر کن نمائش کے انعقاد میں ٹیم کی انتھک لگن و محنت کی تعریف کی۔ "ان کی محنت نے اس ایونٹ کو کامیاب بنایا، جس میں فنکاروں اور فن سے محبت کرنے والوں کو فوٹوگرافی کے جذبے کا جشن منانے کے لیے یکساں طور پر اکٹھا کیا گیا۔"