بھوپال: مدھیہ پردیش میں کانگریس کے مضبوط و سینیئر رہنما آنے والے لوک سبھا انتخابات لڑیں گے یا نہیں اس قیاس آرائیوں کے درمیان سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجئے سنگھ نے کہا ہے کہ وہ الیکشن لڑنے کے خواہشمند نہیں ہیں۔ کانگریس کے تجربہ کار لیڈر نے کہا کہ وہ لوک سبھا کا الیکشن نہیں لڑیں گے کیونکہ ان کی راجیہ سبھا کی میعاد میں مزید دو سال باقی ہیں۔ دو مرتبہ کے وزیر اعلیٰ کو جون 2020 میں پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے لیے رکن پارلیمان کے طور پر منتخب کیا گیا تھا، اس لیے چھ سالہ مدت جون 2026 میں ختم ہو جائے گی۔
کانگریس رہنما نے اتوار کو اپنے آبائی ضلع راج گڑھ میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ "انتخابات لڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ میں راجیہ سبھا کا ممبر ہوں اور ابھی دو سال سے زیادہ کا وقت ہے۔"
ڈگ وجے سنگھ نے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے امکان کو یکسر مسترد کردیا۔ تاہم سیاسی حلقے میں یہ قیاس آرائیاں تھیں کہ کانگریس اس بار راج گڑھ سے انہیں میدان میں اتار سکتی ہے۔ پچھلے ہفتے کے دوران ڈگ وجے سنگھ راج گڑھ، راگھو گڑھ اور کھلچی پور میں پارٹی کارکنوں کے ساتھ اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔ یہ سبھی اسمبلی حلقے راج گڑھ لوک سبھا حلقہ میں آتے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈگ وجے سنگھ نے 2019 میں بھوپال لوک سبھا سیٹ سے انتخاب لڑا تھا لیکن وہ بی جے پی کی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سے 3.65 لاکھ ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے۔ راج گڑھ لوک سبھا سیٹ سنگھ کا آبائی میدان ہے، جس کا تعلق راگھو گڑھ اسمبلی حلقہ (گنا ضلع) سے ہے جو راج گڑھ پارلیمانی حلقہ کے تحت آتا ہے۔ سنگھ نے 1984 اور 1991 میں راج گڑھ ایل ایس سیٹ کی نمائندگی کی تھی۔
مزید پڑھیں: انڈیا اتحاد لوک سبھا انتخابات میں 400 سیٹوں پر بی جے پی سے مقابلہ کرے گا
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی راج گڑھ لوک سبھا حلقہ کے امیدوار کا فیصلہ کرے گی۔ مدھیہ پردیش کی کل 29 لوک سبھا نشستوں میں سے بی جے پی کے پاس 28 اور کانگریس کے پاس ایک سیٹ ہے۔ ریاست میں پچھلے سال ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو ڈگ وجے سنگھ اور ایک اور تجربہ کار کمل ناتھ کی قیادت میں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
آئی اے این ایس