ETV Bharat / bharat

کانگریس نے نیتی آیوگ میٹنگ میں شرکت کیوں نہیں کی، پون کھیڑا نے بتائی وجہ - congress stand on NITI Aayog meet

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 29, 2024, 9:32 AM IST

نیتی آیوگ کی میٹنگ پر کانگریس نے اپنا موقف واضح کر دیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ ہمیں یقین تھا کہ وزیر اعظم ریاستوں کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتے۔ اس لیے ہم نے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔

پون کھیڑا نے راز کھولا کیوں کانگریس نے نیتی آیوگ میٹنگ میں شرکت نہیں کی
پون کھیڑا نے راز کھولا کیوں کانگریس نے نیتی آیوگ میٹنگ میں شرکت نہیں کی ((IANS))

نئی دہلی: پہلی بار، کانگریس نے نیتی آیوگ کے اجلاس کے بائیکاٹ کے انڈیا بلاک کے فیصلے پر تفصیل سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے اس بارے میں میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اکثریت کے لیے دو ریاستوں پر منحصر ہے۔ بجٹ میں حکومت نے ان دونوں ریاستوں کے لیے خزانہ کھول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وزیر اعظم انصاف نہیں کر سکتے، اس لیے انہوں نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔

کھیڑا نے کہا کہ انتخابی نتائج کے بعد ہمیں لگا کہ وزیر اعظم مودی عوام کے مزاج کو سمجھیں گے اور صرف ڈبل انجن والی حکومت کے لیے کام نہیں کریں گے۔ لیکن، بجٹ میں ہم نے دیکھا کہ انہوں نے اپنا خزانہ صرف ان ریاستوں کے لیے کھولا جو ان کے اتحاد میں اہم اتحادی ہیں جن پر وہ انحصار کرتے ہیں، چاہے وہ نتیش کمار کی پارٹی ہو یا این چندرابابو نائیڈو کی پارٹی۔

پون کھیڑا نے کہا کہ راجستھان اور مہاراشٹر کو سزا دی گئی کیونکہ ان دونوں ریاستوں میں بی جے پی کو کم سیٹیں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین تھا کہ ایسی ذہنیت والا وزیراعظم انصاف نہیں کر سکتا۔ اسی لیے ہم نے نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ ریاست کے منتخب وزرائے اعلیٰ کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں ممتا بنرجی کو بھی بولنے نہیں دیا گیا۔ ان کا مائیک بند تھا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راوت نے بھی مرکزی حکومت پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیتی آیوگ کی میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی 'توہین' کی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نیتی آیوگ کی میٹنگ میں پانچ منٹ کے بعد انہیں بولنے سے روک دیا گیا۔

اتوار کو ممبئی میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ نیتی آیوگ بجٹ کے مطابق کام کرتا ہے۔ بجٹ سے صاف ہے کہ پیسہ اور اسکیمیں صرف بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کو دی جارہی ہیں۔ اس لیے اسٹالن (تمل ناڈو کے سی ایم)، تلنگانہ اور ہماچل پردیش کے سی ایم نے میٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی نے میٹنگ میں شرکت کی۔ انہیں بولنے کی اجازت نہیں تھی۔ مغربی بنگال کے وزیراعلیٰ کی توہین کی گئی۔ ان کا مائیکرو فون بند تھا، یہ جمہوریت سے مطابقت نہیں رکھتا۔

مزید پڑھیں: نیتی آیوگ میٹنگ میں مغربی بنگال کے وزیر اعلی کے ساتھ سلوک ناقابل قبول: کانگریس - NITI AAYOG MEETING

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ممتا بنرجی کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔ وہ انڈیا بلاک کے لیڈروں کو خوش رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ ہوئی۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی درمیان میں ہی میٹنگ چھوڑ کر چلی گئیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وہ بول رہی تھی اور صرف پانچ منٹ بعد ان کا مائیک بند کر دیا گیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر 'بنگال کی توہین' کرنے کا الزام لگایا۔

نئی دہلی: پہلی بار، کانگریس نے نیتی آیوگ کے اجلاس کے بائیکاٹ کے انڈیا بلاک کے فیصلے پر تفصیل سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے اس بارے میں میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اکثریت کے لیے دو ریاستوں پر منحصر ہے۔ بجٹ میں حکومت نے ان دونوں ریاستوں کے لیے خزانہ کھول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وزیر اعظم انصاف نہیں کر سکتے، اس لیے انہوں نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔

کھیڑا نے کہا کہ انتخابی نتائج کے بعد ہمیں لگا کہ وزیر اعظم مودی عوام کے مزاج کو سمجھیں گے اور صرف ڈبل انجن والی حکومت کے لیے کام نہیں کریں گے۔ لیکن، بجٹ میں ہم نے دیکھا کہ انہوں نے اپنا خزانہ صرف ان ریاستوں کے لیے کھولا جو ان کے اتحاد میں اہم اتحادی ہیں جن پر وہ انحصار کرتے ہیں، چاہے وہ نتیش کمار کی پارٹی ہو یا این چندرابابو نائیڈو کی پارٹی۔

پون کھیڑا نے کہا کہ راجستھان اور مہاراشٹر کو سزا دی گئی کیونکہ ان دونوں ریاستوں میں بی جے پی کو کم سیٹیں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین تھا کہ ایسی ذہنیت والا وزیراعظم انصاف نہیں کر سکتا۔ اسی لیے ہم نے نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ ریاست کے منتخب وزرائے اعلیٰ کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں ممتا بنرجی کو بھی بولنے نہیں دیا گیا۔ ان کا مائیک بند تھا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راوت نے بھی مرکزی حکومت پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیتی آیوگ کی میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی 'توہین' کی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نیتی آیوگ کی میٹنگ میں پانچ منٹ کے بعد انہیں بولنے سے روک دیا گیا۔

اتوار کو ممبئی میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ نیتی آیوگ بجٹ کے مطابق کام کرتا ہے۔ بجٹ سے صاف ہے کہ پیسہ اور اسکیمیں صرف بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کو دی جارہی ہیں۔ اس لیے اسٹالن (تمل ناڈو کے سی ایم)، تلنگانہ اور ہماچل پردیش کے سی ایم نے میٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی نے میٹنگ میں شرکت کی۔ انہیں بولنے کی اجازت نہیں تھی۔ مغربی بنگال کے وزیراعلیٰ کی توہین کی گئی۔ ان کا مائیکرو فون بند تھا، یہ جمہوریت سے مطابقت نہیں رکھتا۔

مزید پڑھیں: نیتی آیوگ میٹنگ میں مغربی بنگال کے وزیر اعلی کے ساتھ سلوک ناقابل قبول: کانگریس - NITI AAYOG MEETING

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ممتا بنرجی کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔ وہ انڈیا بلاک کے لیڈروں کو خوش رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ ہوئی۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی درمیان میں ہی میٹنگ چھوڑ کر چلی گئیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وہ بول رہی تھی اور صرف پانچ منٹ بعد ان کا مائیک بند کر دیا گیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر 'بنگال کی توہین' کرنے کا الزام لگایا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.