نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مختار انصاری کو خراج عقیدت پیش کیا اور غازی پور میں ان کی رہائش گاہ پر گئے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انہوں نے انصاری کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ "آج ہم متوفی مختار انصاری کے گھر گئے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ اس مشکل وقت میں ہم ان کے اہل خانہ، حامیوں اور پیاروں کے ساتھ کھڑے ہیں"۔
انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ "انشاء اللہ، روشنی اس اندھیرے کو توڑ دے گی، اگر آپ 'فرعون' ہیں تو 'موسیٰ' بھی ضرور آئیں گے"۔ اس سے پہلے 29 مارچ کو عدالتی تحویل میں مختار انصاری کی موت پر اسد الدین اویسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالتی تحویل میں یہ دوسری موت ہے جو یوگی حکومت پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں عدالتی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
اترپردیش کے مشہور سیاست داں مختار انصاری کو ہفتہ کو غازی پور کے کالی باغ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ انہیں ان کے والدین کی قبروں کے قریب دفن کیا گیا۔ ان کی آخری رسومات کے موقع پر غازی پور میں عوام کا جم غفیر موجود تھا۔ اس موقع پر ان کی رہائش گاہ سے قبرستان تک جانے والے راستے پر پولیس اہلکار تعینات تھے۔
پوسٹ مارٹم کے بعد مختار انصاری کی لاش جمعہ کی رات ان کے غازی پور کی رہائش گاہ پر لائی گئی۔ تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ مختار انصاری کا جمعرات کو اتر پردیش کے باندہ کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ تاہم ان کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ انہیں "کھانے میں زہر دیا گیا تھا"۔
اسپتال سے سرکاری ریلیز کے مطابق انصاری کو جمعرات کی رات تقریباً 8:25 بجے اسپتال لایا گیا۔ ریلیز میں مزید کہا گیا کہ نو ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے ان کی موت سے قبل ان کا علاج کیا۔ دریں اثناء ایک تین رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو مختار انصاری کی موت کی عدالتی تحقیقات کرے گی۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بانڈہ نے عدالتی تحقیقات کے احکامات جاری کئے۔
یہ بھی پڑھیں:
- مختار انصاری کی حراست میں موت پر اسدالدین اویسی کا شدید ردعمل
- ماہ رمضان میں مسلم رہنماوں کی جوڈیشیل کسٹڈی میں موت یا قتل
اپریل 2023 میں مختار انصاری کو ایک ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے بی جے پی ایم ایل اے کرشنا نند رائے کے قتل کے الزام میں قصوروار ٹھہرایا تھا اور 10 سال قید کی سزا سنائی۔ انہیں 13 مارچ 2024 کو 1990 میں اسلحہ لائسنس کے حصول کے لیے جعلی دستاویزات کے استعمال سے متعلق ایک کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔