ETV Bharat / bharat

وقف ترمیمی بل پر بھیجے گئے ای میل سے متعلق مسلم پرسنل لاء بورڈ کی وضاحت - Waqf Amendment Bill 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 17, 2024, 11:23 AM IST

مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اگلا اجلاس 19 اور 20 ستمبر کو ہوگا۔ اسی بیچ خبریں گشت کر رہی تھیں کہ بل میں ترمیم کے سلسلے میں صرف 84 لاکھ تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ لیکن اس سے متعلق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جے پی سی نے اس طرح کا کوئی ڈاٹا بتایا ہی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی بیان جاری کیا گیا ہے۔

Waqf Amendment Bill 2024
وقف ترمیمی بل 2024 (Photo: IANS)

حیدرآباد: وقف بورڈ کے اختیارات کو محدود کرنے کے مقصد سے لایا گیا وقف ترمیمی بل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جے پی سی کی اب تک چار میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ اس دوران جے پی سی نے وقف ترمیمی بل کے حوالے سے عام لوگوں سے تجاویز مانگی تھیں۔ قابل ذکر ہے کہ جے پی سی نے تجاویز دینے کی آخری تاریخ 15 ستمبر کی رات 12 تک بڑھا دی تھی۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اگلا اجلاس 19 اور 20 ستمبر کو ہوگا۔

وقف بل کی شدید مخالفت کی گئی:

مسلمانوں کی جانب سے زبردست تحریک چلائی گئی اور مہم کے تحت ای میل بھیجے گئے۔ کہا جا رہا ہے کہ بورڈ کے توسط سے تقریباً 6 کروڑ تجاویز بل کی مخالفت میں بھیجے گئے ہیں۔ اس دوران خبریں گشت کرنے لگیں کہ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے کہا ہے کہ انہیں صرف 84 لاکھ ای میلز اور 70 باکس تحریری شکل میں موصول ہوئے ہیں۔ لیکن اب سے متعلق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا وضاحتی بیان سامنے آگیا ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ جے پی سی کی جانب سے اس متعلق کوئی بھی ڈاٹا جاری نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی جے پی سی کی جانب سے کوئی بیان جاری کیا گیا ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپیل کی ہے کہ مسلمان کسی غلط فہمی کے شکار نہ ہوں اور ایک دوسرے کو بھی تشویش میں پڑنے کا موقع نہ دیں۔

وقف ترمیمی بل پر بھیجے گئے ای میل سے متعلق مسلم پرسنل لاء بورڈ کی وضاحت
وقف ترمیمی بل پر بھیجے گئے ای میل سے متعلق مسلم پرسنل لاء بورڈ کی وضاحت (Etv bharat)

واضح رہے کہ لوگوں کا کہنا ہے کہ وقف بل میں بہت سی خامیاں ہیں اور اس سے مسلم کمیونٹی کو نقصان پہنچے گا۔ وہ چاہتے ہیں کہ حکومت اس بل کو واپس لے اور مسلم کمیونٹی کے جذبات کا احترام کرے۔

قابل ذکر ہے کہ 26 سے 1 اکتوبر کے درمیان جے پی سی کے ارکان ملک کے 6 بڑے شہروں کا دورہ کریں گے اور وہاں کے سنجیدہ لوگوں اور مسلم تنظیموں سے رائے لیں گے۔ جے پی سی کے ارکان ممبئی، احمد آباد، حیدرآباد، چنئی اور بنگلورو شہروں کا دورہ کریں گے۔ وقف ترمیمی بل کے لیے بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال ہیں، جو بی جے پی سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

جے پی سی میں شامل کئی ارکان پارلیمنٹ نے بل کی مخالفت کا اظہار کیا:

وقف ترمیمی بل 2024 پر جے پی سی کی پہلی میٹنگ سے ہی مختلف اپوزیشن جماعتوں کے کئی ممبران پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ بل کا موجودہ مسودہ آزادی، مذہبی آزادی اور مساوات کے قوانین کی خلاف ورزی کرے گا۔ وقف ٹریبونل میں ڈی ایم اور اقلیتی برادری سے باہر کے ارکان کو شامل کرنے پر اعتراض کیا گیا ہے۔

سرمائی اجلاس سے پہلے رپورٹ پیش کی جائے گی:

ای میل اور تحریری تجاویز پر غور کرنے کے ساتھ، جے پی سی کچھ ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کی رائے اور تجاویز کو بھی سنے گی۔ بل پر غور و خوض کے بعد کمیٹی اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے پیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا مسلمان وقف ترمیمی بل کی جنگ جیت پائیں گے؟ جانیے کس بات کا ہے امکان

بھارت میں وقف املاک کا رقبہ ماریشس اور بحرین جیسے 45 ممالک سے زیادہ ہے!

وقف ترمیمی بل میں کیا ہے؟ جانیے حکومت کی منشا، اس سے ہونے والی تبدیلیاں اور مسلمانوں کے خدشات

حیدرآباد: وقف بورڈ کے اختیارات کو محدود کرنے کے مقصد سے لایا گیا وقف ترمیمی بل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جے پی سی کی اب تک چار میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ اس دوران جے پی سی نے وقف ترمیمی بل کے حوالے سے عام لوگوں سے تجاویز مانگی تھیں۔ قابل ذکر ہے کہ جے پی سی نے تجاویز دینے کی آخری تاریخ 15 ستمبر کی رات 12 تک بڑھا دی تھی۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اگلا اجلاس 19 اور 20 ستمبر کو ہوگا۔

وقف بل کی شدید مخالفت کی گئی:

مسلمانوں کی جانب سے زبردست تحریک چلائی گئی اور مہم کے تحت ای میل بھیجے گئے۔ کہا جا رہا ہے کہ بورڈ کے توسط سے تقریباً 6 کروڑ تجاویز بل کی مخالفت میں بھیجے گئے ہیں۔ اس دوران خبریں گشت کرنے لگیں کہ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے کہا ہے کہ انہیں صرف 84 لاکھ ای میلز اور 70 باکس تحریری شکل میں موصول ہوئے ہیں۔ لیکن اب سے متعلق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا وضاحتی بیان سامنے آگیا ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ جے پی سی کی جانب سے اس متعلق کوئی بھی ڈاٹا جاری نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی جے پی سی کی جانب سے کوئی بیان جاری کیا گیا ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپیل کی ہے کہ مسلمان کسی غلط فہمی کے شکار نہ ہوں اور ایک دوسرے کو بھی تشویش میں پڑنے کا موقع نہ دیں۔

وقف ترمیمی بل پر بھیجے گئے ای میل سے متعلق مسلم پرسنل لاء بورڈ کی وضاحت
وقف ترمیمی بل پر بھیجے گئے ای میل سے متعلق مسلم پرسنل لاء بورڈ کی وضاحت (Etv bharat)

واضح رہے کہ لوگوں کا کہنا ہے کہ وقف بل میں بہت سی خامیاں ہیں اور اس سے مسلم کمیونٹی کو نقصان پہنچے گا۔ وہ چاہتے ہیں کہ حکومت اس بل کو واپس لے اور مسلم کمیونٹی کے جذبات کا احترام کرے۔

قابل ذکر ہے کہ 26 سے 1 اکتوبر کے درمیان جے پی سی کے ارکان ملک کے 6 بڑے شہروں کا دورہ کریں گے اور وہاں کے سنجیدہ لوگوں اور مسلم تنظیموں سے رائے لیں گے۔ جے پی سی کے ارکان ممبئی، احمد آباد، حیدرآباد، چنئی اور بنگلورو شہروں کا دورہ کریں گے۔ وقف ترمیمی بل کے لیے بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال ہیں، جو بی جے پی سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

جے پی سی میں شامل کئی ارکان پارلیمنٹ نے بل کی مخالفت کا اظہار کیا:

وقف ترمیمی بل 2024 پر جے پی سی کی پہلی میٹنگ سے ہی مختلف اپوزیشن جماعتوں کے کئی ممبران پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ بل کا موجودہ مسودہ آزادی، مذہبی آزادی اور مساوات کے قوانین کی خلاف ورزی کرے گا۔ وقف ٹریبونل میں ڈی ایم اور اقلیتی برادری سے باہر کے ارکان کو شامل کرنے پر اعتراض کیا گیا ہے۔

سرمائی اجلاس سے پہلے رپورٹ پیش کی جائے گی:

ای میل اور تحریری تجاویز پر غور کرنے کے ساتھ، جے پی سی کچھ ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کی رائے اور تجاویز کو بھی سنے گی۔ بل پر غور و خوض کے بعد کمیٹی اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے پیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا مسلمان وقف ترمیمی بل کی جنگ جیت پائیں گے؟ جانیے کس بات کا ہے امکان

بھارت میں وقف املاک کا رقبہ ماریشس اور بحرین جیسے 45 ممالک سے زیادہ ہے!

وقف ترمیمی بل میں کیا ہے؟ جانیے حکومت کی منشا، اس سے ہونے والی تبدیلیاں اور مسلمانوں کے خدشات

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.