نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر آپ کی راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سواتی مالیوال کے ساتھ مارپیٹ کے معاملے میں گرفتار اروند کیجریوال کے پی اے بیبھاو کمار کی ضمانت کی درخواست پر پیر کو تیس ہزاری کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ سماعت کے دوران سواتی مالیوال بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ ایک لمحہ ایسا آیا جب سواتی پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی۔
جانئے وکیل نے کیا دلائل دیئے۔
بیبھاو کمار کی ضمانت کی عرضی پر آج تیس ہزاری کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران بیبھاو کمار کے وکیل ہری ہرن نے سواتی مالیوال کے سی ایم کی رہائش گاہ پر آنے کو تجاوزات قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایف آئی آر کی آئی پی سی کی دفعہ 308 پر سوالات اٹھائے۔ ہری ہرن نے کہا کہ سواتی براہ راست وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ میں داخل ہوئے، یہ تجاوزات کے مترادف ہے۔ اس حوالے سے ہم نے مالیوال کے خلاف تجاوزات کی شکایت بھی درج کرائی ہے۔ انہوں نے اپنی دلیل میں سوال اٹھایا کہ کیا کوئی اس طرح گھر میں داخل ہو سکتا ہے؟ کیا کوئی اس طرف آ سکتا ہے؟
ہری ہرن نے کہا، "سواتی مالیوال کو ہراساں کرنے کا منصوبہ بنا کر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پہنچی تھی۔ جب سواتی وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ میں داخل ہو رہی تھیں تو بیبھاو نے سیکورٹی اہلکاروں سے پوچھا کہ کس کی ہدایت پر سواتی مالیوال کو اندر آنے کی اجازت دی گئی۔ اس کے بعد سیکورٹی اہلکار وہاں سے چلے گئے۔ اور اگر انہیں عزت کے ساتھ باہر نکالا گیا تو یہ واقعہ کہاں ہوا؟