ETV Bharat / bharat

گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت تحفظ عبادت گاہ ایکٹ کی خلاف ورزی: اویسی

AIMIM chief Owaisi on Varanasi court judgement ریاست اترپردیش کے وارانسی میں گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں عدالت کی جانب سے پوجا کی اجازت پر مختلف رہنماوں نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے یہ عبادت گاہوں ایکٹ کی صریح خلاف ورزی ہے۔

AIMIM chief Owaisi
AIMIM chief Owaisi
author img

By ANI

Published : Feb 1, 2024, 12:57 PM IST

Updated : Feb 1, 2024, 1:21 PM IST

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ ''وارانسی کی عدالت کے فیصلے سے ہندو عقیدت مندوں کو 'مسجد کے تہہ خانہ' علاقے کے اندر پوجا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دینا عبادت گاہوں کے قانون کی خلاف ورزی ہے''۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ "جس جج نے فیصلہ دیا اس کا سبکدوشی کا آخری دن تھا۔ جج نے 17 جنوری کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ریسیور مقرر کیا اور آخر کار انہوں نے براہ راست فیصلہ سنایا۔ انہوں نے خود کہا کہ 1993 سے کوئی پوجا نہیں کی گئی۔" 30 سال ہو گئے ہیں۔ اسے کیسے پتہ چلا کہ اندر بت ہے؟ یہ عبادت گاہوں کے قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔"ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک غلط فیصلہ تھا۔ اویسی نے کہا کہ "جج نے 7 دن کے اندر گرلز کھولنے کا حکم دیا ہے۔ اپیل کرنے کے لیے 30 دن کا وقت دیا جانا چاہیے تھا۔ یہ غلط فیصلہ ہے۔ جب تک مودی حکومت یہ نہیں بتاتی کہ وہ عبادت گاہوں کے قانون کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ سلسلہ جاری رہے گا"۔

اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ ''بابری مسجد کے مقدمے کے فیصلے کے دوران میں نے یہ خدشہ ظاہر کیا تھا، عبادت گاہوں کے قانون کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ بنایا گیا تھا تو پھر نچلی عدالتیں اس حکم پر عمل کیوں نہیں کر رہی ہیں؟"۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتفاضہ مسجد کمیٹی اس فیصلے کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل کرے گی۔

واضح رہےکہ بدھ کی دوپہر کو وارانسی کے ضلع افسر کو ڈسٹرکٹ جج کی عدالت نے گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔ عدالت نے شیلیندر پاٹھک کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا تھا۔ اس سے پہلے عدالت نے ضلع مجسٹریٹ کو مسجد کے تہہ خانے کا ریسیور بھی مقرر کیا تھا۔ اس کے بعد ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے انتظامیہ کی سپردگی بھی لی گئی۔

مزید پڑھیں: گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں رات میں ہی پوجا شروع

مزید پڑھیں: گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت ناقابل قبول: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

مزید پڑھیں: گیان واپی مسجد کے بارے میں گمراہ کن مہم تشویشناک: جماعت اسلامی ہند

ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین نے اے این آئی کو بتایا کہ "پوجا سات دنوں کے اندر شروع ہو جائے گی۔ ہر کسی کو پوجا کرنے کا حق ہوگا۔" جین نے کہا کہ "ہندو فریق کو مسجد کے تہہ خانہ 'ویاس کا ٹھکانہ' میں پوجا کرنے کی اجازت ہے۔ ضلع انتظامیہ کو 7 دنوں کے اندر انتظامات کرنے ہوں گے"۔ واضح رہے کہ مسجد کے تہہ خانے میں ہندو فریق کو پوجا کی اجازت پر مختلف رہنماوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ جماعت اسلامی ہند اور دیگر نے کہا کہ گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینا قابل افسوس ہے۔

اے این آئی

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ ''وارانسی کی عدالت کے فیصلے سے ہندو عقیدت مندوں کو 'مسجد کے تہہ خانہ' علاقے کے اندر پوجا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دینا عبادت گاہوں کے قانون کی خلاف ورزی ہے''۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ "جس جج نے فیصلہ دیا اس کا سبکدوشی کا آخری دن تھا۔ جج نے 17 جنوری کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ریسیور مقرر کیا اور آخر کار انہوں نے براہ راست فیصلہ سنایا۔ انہوں نے خود کہا کہ 1993 سے کوئی پوجا نہیں کی گئی۔" 30 سال ہو گئے ہیں۔ اسے کیسے پتہ چلا کہ اندر بت ہے؟ یہ عبادت گاہوں کے قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔"ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک غلط فیصلہ تھا۔ اویسی نے کہا کہ "جج نے 7 دن کے اندر گرلز کھولنے کا حکم دیا ہے۔ اپیل کرنے کے لیے 30 دن کا وقت دیا جانا چاہیے تھا۔ یہ غلط فیصلہ ہے۔ جب تک مودی حکومت یہ نہیں بتاتی کہ وہ عبادت گاہوں کے قانون کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ سلسلہ جاری رہے گا"۔

اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ ''بابری مسجد کے مقدمے کے فیصلے کے دوران میں نے یہ خدشہ ظاہر کیا تھا، عبادت گاہوں کے قانون کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ بنایا گیا تھا تو پھر نچلی عدالتیں اس حکم پر عمل کیوں نہیں کر رہی ہیں؟"۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتفاضہ مسجد کمیٹی اس فیصلے کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل کرے گی۔

واضح رہےکہ بدھ کی دوپہر کو وارانسی کے ضلع افسر کو ڈسٹرکٹ جج کی عدالت نے گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔ عدالت نے شیلیندر پاٹھک کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا تھا۔ اس سے پہلے عدالت نے ضلع مجسٹریٹ کو مسجد کے تہہ خانے کا ریسیور بھی مقرر کیا تھا۔ اس کے بعد ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے انتظامیہ کی سپردگی بھی لی گئی۔

مزید پڑھیں: گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں رات میں ہی پوجا شروع

مزید پڑھیں: گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت ناقابل قبول: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

مزید پڑھیں: گیان واپی مسجد کے بارے میں گمراہ کن مہم تشویشناک: جماعت اسلامی ہند

ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین نے اے این آئی کو بتایا کہ "پوجا سات دنوں کے اندر شروع ہو جائے گی۔ ہر کسی کو پوجا کرنے کا حق ہوگا۔" جین نے کہا کہ "ہندو فریق کو مسجد کے تہہ خانہ 'ویاس کا ٹھکانہ' میں پوجا کرنے کی اجازت ہے۔ ضلع انتظامیہ کو 7 دنوں کے اندر انتظامات کرنے ہوں گے"۔ واضح رہے کہ مسجد کے تہہ خانے میں ہندو فریق کو پوجا کی اجازت پر مختلف رہنماوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ جماعت اسلامی ہند اور دیگر نے کہا کہ گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینا قابل افسوس ہے۔

اے این آئی

Last Updated : Feb 1, 2024, 1:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.