دہرادون: اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی کی قیادت والی حکومت نے آج ریاستی قانون ساز اسمبلی میں یکساں سول کوڈ بل پیش کردیا ہے۔ یہ بل پیر کو شروع ہونے والے اسمبلی کے چار روزہ خصوصی اجلاس کے دوران وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے پیش کیا ہے۔ پشکر سنگھ دھامی کی جانب سے بل پیش کرنے کے بعد بی جے پی اراکین اسمبلی نے ایوان میں جے شری رام کے نعرے لگائے۔
جیسے ہی وزیراعلی پشنکر سنگھ دھامی نے یو سی سی بل 2024 پیش کیا، اپوزیشن نے اتنا ہنگامہ کھڑا کر دیا کہ ایوان کی کارروائی آگے نہیں چل سکی۔ ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اسپیکر ریتو کھنڈوری نے اسمبلی کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی۔ جب یکساں سول کوڈ بل 2024 پیش کیا گیا تو ایوان میں وندے ماترم اور جے شری رام کے نعرے گونجنے لگے۔ ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے قبل ہی اپوزیشن پارٹی کے اراکین اسمبلی اپنے تمام مطالبات کے ساتھ ایوان کے باہر سیڑھیوں پر احتجاج کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ اپوزیشن ممبران اسمبلی مطالبہ کر رہے تھے کہ جب یکساں سول کوڈ بل ایوان میں پیش کیا جائے تو اپوزیشن ممبران اسمبلی کو اس پر بحث شروع کرنے سے پہلے یو سی سی بل کا مطالعہ کرنے کا وقت دیا جائے۔
قبل ازیں ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی نے یکساں سول کوڈ کا ایک مسودہ وزیر اعلیٰ کے حوالے کیا تھا۔ یکساں سول کوڈ تمام شہریوں کے لیے یکساں شادی، طلاق، زمین، جائیداد اور وراثت کے قوانین کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کرے گا، چاہے ان کا مذہب کوئی بھی ہو۔ یکساں سول کوڈ بل کی منظوری 2022 کے اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کی جانب سے ریاست کے عوام سے کیے گئے ایک بڑے وعدے کی تکمیل ہوگی۔ مارچ 2022 میں دھامی حکومت نے یکساں سول کوڈ کے لیے ایک مسودہ تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: اتراکھنڈ: یکساں سول کوڈ کے خلاف احتجاج کرنے کی اپیل
مزید پڑھیں: یونیفارم سول کوڈ ہمارے لئے قابل قبول نہیں، مسلم پرسنل لا بورڈ نے لا کمیشن سے ملاقات میں کہا