نئی دہلی: کانگریس رکن پارلیمنٹ و لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کا تشدد زدہ سنبھل کا دورہ منسوخ ہو گیا۔ راہل گاندھی سنبھل جانے کے لئے اپنی بہن و کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے علاوہ دیگر کانگریس لیڈروں کے ساتھ غازی پور بارڈر پہنچے۔ لیکن راہل گاندھی کو یو پی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے یو پی پولیس نے پورا دم کھم لگا دیا۔
#WATCH | Lok Sabha LoP and Congress MPs Rahul Gandhi, Congress MP Priyanka Gandhi Vadra and other party leaders sent back to Delhi from the Ghazipur border.
— ANI (@ANI) December 4, 2024
They were stopped by Police at the Ghazipur border on the way to violence-hit Sambhal. pic.twitter.com/qozEyL8QKs
راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کو دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر غازی پور بارڈر پر پولیس نے روک دیا ہے۔ یہی نہیں پولیس نے دہلی سے یوپی میں داخل ہونے والے تمام راستوں پر بیریکیڈنگ کر دی تھی۔
دورہ منسوخ کرنے سے قبل غازی پور بارڈر پر راہل گاندھی نے کہا کہ، ہم سنبھل جانے کی کوشش کر رہے ہیں، پولیس انکار کر رہی ہے، وہ ہمیں اجازت نہیں دے رہی ہے۔ ایل او پی کے طور پر، یہ میرا حق ہے، لیکن وہ مجھے روک رہے ہیں۔ میں اکیلا جانے کے لیے تیار ہوں، میں پولیس کے ساتھ جانے کو تیار ہوں، لیکن وہ نہیں مانے، وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر ہم چند دنوں بعد واپس آئیں گے تو وہ اجازت دیں گے۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ، میرا آئینی حق مجھے نہیں دیا جا رہا۔ یہ ہے نیا ہندوستان، یہ ہے آئین کو ختم کرنے والا ہندوستان۔ امبیڈکر کے آئین کو ختم کرنے والا یہ ہندوستان ہے۔ ہم لڑتے رہیں گے۔
#WATCH | At the Ghazipur border, Congress MP Priyanka Gandhi Vadra says " whatever happened in sambhal is wrong. rahul gandhi is the leader of the opposition, he has constitutional rights and he cannot be stopped like this. he has the constitutional right to be allowed to go and… pic.twitter.com/abgStXCwCi
— ANI (@ANI) December 4, 2024
اس موقع پر پرینکا گاندھی نے یوپی حکومت اور پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، سنبھل میں جو کچھ ہوا وہ غلط ہے۔ راہل گاندھی اپوزیشن کے لیڈر ہیں، ان کے آئینی حقوق ہیں اور انہیں اس طرح نہیں روکا جا سکتا۔ انہیں جانے کی اجازت دینی چاہیئے تھی۔ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ یوپی پولیس کے ساتھ اکیلے جائیں گے لیکن پولیس کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔
یوپی کے سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کو لے کر 24 نومبر کو سنبھل میں تشدد ہوا تھا۔ اس کے بعد نہ صرف یوپی بلکہ پورے ملک میں سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ گزشتہ ہفتہ، جہاں سماج وادی پارٹی کے لیڈر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے کی قیادت میں سنبھل جانے اور متاثرین کے خاندانوں سے ملنے پر اٹل تھے، وہیں پیر کو یو پی کانگریس کے صدر اجے رائے کی قیادت میں جانے کی تیاری کر رہے تھے۔ لیکن، دونوں دن پولس انتظامیہ نے لیڈروں کو روک دیا اور انھیں لکھنؤ میں ہی گھر میں نظر بند کر دیا۔
اس کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ارکان پارلیمان کے ساتھ سنبھل دورے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اس سلسلے میں ڈی ایم سنبھل نے کل ہی ایک حکم جاری کیا تھا، جس میں پولس محکمہ کو راہل گاندھی کو ضلع کی حدود سے باہر روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈی ایم نے کئی اضلاع کے پولیس افسران کو خط لکھے تھے۔ ضلع انتظامیہ نے باہر کے لوگوں کو 10 دسمبر تک سنبھل میں داخل نہ ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔