ETV Bharat / bharat

راہل گاندھی کا سنبھل دورہ منسوخ، غازی پور سرحد سے دہلی واپس جانے کے لیے کیا گیا مجبور

راہل گاندھی کے تشدد زدہ سنبھل کے دورے کو ناکام بنانے کے لیے یوپی پولیس نے پورا دم کھم لگا دیا۔

راہل گاندھی کا سنبھل دورہ
راہل گاندھی کا سنبھل دورہ (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 11 hours ago

Updated : 10 hours ago

راہل گاندھی کا سنبھل دورہ منسوخ (ETV BHARAT)

نئی دہلی: کانگریس رکن پارلیمنٹ و لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کا تشدد زدہ سنبھل کا دورہ منسوخ ہو گیا۔ راہل گاندھی سنبھل جانے کے لئے اپنی بہن و کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے علاوہ دیگر کانگریس لیڈروں کے ساتھ غازی پور بارڈر پہنچے۔ لیکن راہل گاندھی کو یو پی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے یو پی پولیس نے پورا دم کھم لگا دیا۔

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کو دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر غازی پور بارڈر پر پولیس نے روک دیا ہے۔ یہی نہیں پولیس نے دہلی سے یوپی میں داخل ہونے والے تمام راستوں پر بیریکیڈنگ کر دی تھی۔

دورہ منسوخ کرنے سے قبل غازی پور بارڈر پر راہل گاندھی نے کہا کہ، ہم سنبھل جانے کی کوشش کر رہے ہیں، پولیس انکار کر رہی ہے، وہ ہمیں اجازت نہیں دے رہی ہے۔ ایل او پی کے طور پر، یہ میرا حق ہے، لیکن وہ مجھے روک رہے ہیں۔ میں اکیلا جانے کے لیے تیار ہوں، میں پولیس کے ساتھ جانے کو تیار ہوں، لیکن وہ نہیں مانے، وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر ہم چند دنوں بعد واپس آئیں گے تو وہ اجازت دیں گے۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ، میرا آئینی حق مجھے نہیں دیا جا رہا۔ یہ ہے نیا ہندوستان، یہ ہے آئین کو ختم کرنے والا ہندوستان۔ امبیڈکر کے آئین کو ختم کرنے والا یہ ہندوستان ہے۔ ہم لڑتے رہیں گے۔

اس موقع پر پرینکا گاندھی نے یوپی حکومت اور پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، سنبھل میں جو کچھ ہوا وہ غلط ہے۔ راہل گاندھی اپوزیشن کے لیڈر ہیں، ان کے آئینی حقوق ہیں اور انہیں اس طرح نہیں روکا جا سکتا۔ انہیں جانے کی اجازت دینی چاہیئے تھی۔ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ یوپی پولیس کے ساتھ اکیلے جائیں گے لیکن پولیس کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔

یوپی کے سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کو لے کر 24 نومبر کو سنبھل میں تشدد ہوا تھا۔ اس کے بعد نہ صرف یوپی بلکہ پورے ملک میں سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ گزشتہ ہفتہ، جہاں سماج وادی پارٹی کے لیڈر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے کی قیادت میں سنبھل جانے اور متاثرین کے خاندانوں سے ملنے پر اٹل تھے، وہیں پیر کو یو پی کانگریس کے صدر اجے رائے کی قیادت میں جانے کی تیاری کر رہے تھے۔ لیکن، دونوں دن پولس انتظامیہ نے لیڈروں کو روک دیا اور انھیں لکھنؤ میں ہی گھر میں نظر بند کر دیا۔

اس کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ارکان پارلیمان کے ساتھ سنبھل دورے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اس سلسلے میں ڈی ایم سنبھل نے کل ہی ایک حکم جاری کیا تھا، جس میں پولس محکمہ کو راہل گاندھی کو ضلع کی حدود سے باہر روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈی ایم نے کئی اضلاع کے پولیس افسران کو خط لکھے تھے۔ ضلع انتظامیہ نے باہر کے لوگوں کو 10 دسمبر تک سنبھل میں داخل نہ ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔

راہل گاندھی کا سنبھل دورہ منسوخ (ETV BHARAT)

نئی دہلی: کانگریس رکن پارلیمنٹ و لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کا تشدد زدہ سنبھل کا دورہ منسوخ ہو گیا۔ راہل گاندھی سنبھل جانے کے لئے اپنی بہن و کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے علاوہ دیگر کانگریس لیڈروں کے ساتھ غازی پور بارڈر پہنچے۔ لیکن راہل گاندھی کو یو پی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے یو پی پولیس نے پورا دم کھم لگا دیا۔

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کو دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر غازی پور بارڈر پر پولیس نے روک دیا ہے۔ یہی نہیں پولیس نے دہلی سے یوپی میں داخل ہونے والے تمام راستوں پر بیریکیڈنگ کر دی تھی۔

دورہ منسوخ کرنے سے قبل غازی پور بارڈر پر راہل گاندھی نے کہا کہ، ہم سنبھل جانے کی کوشش کر رہے ہیں، پولیس انکار کر رہی ہے، وہ ہمیں اجازت نہیں دے رہی ہے۔ ایل او پی کے طور پر، یہ میرا حق ہے، لیکن وہ مجھے روک رہے ہیں۔ میں اکیلا جانے کے لیے تیار ہوں، میں پولیس کے ساتھ جانے کو تیار ہوں، لیکن وہ نہیں مانے، وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر ہم چند دنوں بعد واپس آئیں گے تو وہ اجازت دیں گے۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ، میرا آئینی حق مجھے نہیں دیا جا رہا۔ یہ ہے نیا ہندوستان، یہ ہے آئین کو ختم کرنے والا ہندوستان۔ امبیڈکر کے آئین کو ختم کرنے والا یہ ہندوستان ہے۔ ہم لڑتے رہیں گے۔

اس موقع پر پرینکا گاندھی نے یوپی حکومت اور پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، سنبھل میں جو کچھ ہوا وہ غلط ہے۔ راہل گاندھی اپوزیشن کے لیڈر ہیں، ان کے آئینی حقوق ہیں اور انہیں اس طرح نہیں روکا جا سکتا۔ انہیں جانے کی اجازت دینی چاہیئے تھی۔ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ یوپی پولیس کے ساتھ اکیلے جائیں گے لیکن پولیس کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔

یوپی کے سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کو لے کر 24 نومبر کو سنبھل میں تشدد ہوا تھا۔ اس کے بعد نہ صرف یوپی بلکہ پورے ملک میں سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ گزشتہ ہفتہ، جہاں سماج وادی پارٹی کے لیڈر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے کی قیادت میں سنبھل جانے اور متاثرین کے خاندانوں سے ملنے پر اٹل تھے، وہیں پیر کو یو پی کانگریس کے صدر اجے رائے کی قیادت میں جانے کی تیاری کر رہے تھے۔ لیکن، دونوں دن پولس انتظامیہ نے لیڈروں کو روک دیا اور انھیں لکھنؤ میں ہی گھر میں نظر بند کر دیا۔

اس کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ارکان پارلیمان کے ساتھ سنبھل دورے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اس سلسلے میں ڈی ایم سنبھل نے کل ہی ایک حکم جاری کیا تھا، جس میں پولس محکمہ کو راہل گاندھی کو ضلع کی حدود سے باہر روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈی ایم نے کئی اضلاع کے پولیس افسران کو خط لکھے تھے۔ ضلع انتظامیہ نے باہر کے لوگوں کو 10 دسمبر تک سنبھل میں داخل نہ ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔

Last Updated : 10 hours ago
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.