ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ کا نیم پلیٹ پر عبوری روک برقرار، اگلی سماعت پانچ اگست کو ہو گی - Kanwar Yatra Nameplate Dispute

اتر پردیش حکومت نے سپریم کورٹ میں کانوڑ یاترا کے راستے پر واقع کھانے پینے کی دکانوں میں نام ظاہر کرنے کی اپنی ہدایات کا دفاع کیا۔ یوگی حکومت نے کہا کہ یہ کارروائی کانوڑ یاتریوں کے خدشات کو دور کرنے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کی گئی ہے۔

Kanwar Yatra Nameplate Dispute
نیم پلیٹ تنازع (Photo: ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 26, 2024, 1:02 PM IST

Updated : Jul 26, 2024, 4:36 PM IST

نئی دہلی: کانوڑ یاترا کے دوران دکانداروں کو نام کی تختیاں لگانے کا حکم دینے کے معاملے میں اتر پردیش حکومت نے آج سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا ہے۔ یوپی حکومت نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ ریاست کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کانوڑیوں کی طرف سے دکانوں، ریستوراں اور ہوٹلوں کے ناموں سے پیدا ہونے والی الجھن کے بارے میں موصول ہونے والی شکایات کے بعد دی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے مزید کہا کہ یہ ہدایات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے جاری کی گئی ہیں کہ کانوڑیوں کے مذہبی جذبات مجروح نہ ہو، حتیٰ کہ حادثاتی طور پر بھی اور امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنایا جائے۔

یوپی حکومت کا سپریم کورٹ کو جواب

سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے اپنے جواب میں یوپی حکومت نے کہا ہے کہ ریاست نے کھانا بیچنے والوں کے کاروبار پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے اور نہ ہی انہیں روکا جا رہا ہے۔ وہ اپنے کاروبار کو عام طور پر چلانے کے لیے آزاد ہیں، سوائے نان ویجیٹیرین کھانے کی فروخت پر پابندی کے۔ حکومت نے کہا ہے کہ مالکان کے نام اور شناخت ظاہر کرنے کی ضرورت شفافیت کو یقینی بنانے اور کانوڑیوں کے درمیان کسی بھی ممکنہ الجھن سے بچنے کے لیے محض ایک اضافی اقدام ہے۔

سپریم کورٹ نے جواب طلب کیا تھا

پیر کو سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کی ہدایات پر عبوری روک لگا دی تھی، جس میں تمام دکانداروں اور ریستوراں کے مالکان کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ کانوڑ یاترا کے دوران اپنے نام اور دیگر تفصیلات ظاہر کریں۔ ایک عبوری حکم میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ اتر پردیش پولیس دکانداروں کو اپنے نام ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔ اس کے بجائے انہیں صرف کھانے کی اشیاء دکھانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کانوڑ یاترا کے راستے پر واقع کھانے پینے کی دکانوں کے مالکان کو دکانوں کے باہر اپنا نام ظاہر کرنے کے لیے مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔ جسٹس ریشی کیش رائے اور جسٹس ایس وی این بھٹ کی بنچ مذکورہ ہدایت کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔ ان میں سے ایک عرضی ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے دائر کی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے اتر پردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش اور دہلی کو نوٹس جاری کرکے درخواستوں پر ان کا جواب طلب کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کا فیصلہ آئینی دفعات کی خلاف ورزی اور سیکولرازم کے خلاف ہے۔

یوپی حکومت نے کیا حکم دیا تھا؟

20 جولائی کو اتر پردیش حکومت نے کانوڑ مارگ پر کھانے کی دکانوں کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ مالکان کے نام ظاہر کریں۔ اس ہدایت پر ریاست کی اپوزیشن جماعتوں نے حملہ بولا، جنہوں نے مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا حوالہ دیا۔ سپریم کورٹ نے اس ہدایت کو لے کر اتر پردیش حکومت سے جواب طلب کیا تھا اور اگلی سماعت 26 جولائی کو مقرر کی تھی۔ جمعہ کو اس معاملے کو مزید سماعت کے لیے ملتوی کرتے ہوئے، بنچ نے کہا کہ ہم مندرجہ بالا ہدایات کے نفاذ کو روکنے کے لیے عبوری حکم جاری کرنا مناسب سمجھتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں کھانا فروشوں کو کھانے کی اشیاء کی مختلف قسمیں ظاہر کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے، لیکن انہیں مالکان یا ملازم کے نام ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

کانوڑ یاترا کے دوران دکانوں پر نام ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں، سپریم کورٹ نے احکامات پر لگائی عبوری روک

نیم پلیٹ معاملہ: کیا کانوڑ یاترا کی طرح امرناتھ کے لیے بھی ایسے احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں؟ عمر عبداللہ کا سوال

نئی دہلی: کانوڑ یاترا کے دوران دکانداروں کو نام کی تختیاں لگانے کا حکم دینے کے معاملے میں اتر پردیش حکومت نے آج سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا ہے۔ یوپی حکومت نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ ریاست کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کانوڑیوں کی طرف سے دکانوں، ریستوراں اور ہوٹلوں کے ناموں سے پیدا ہونے والی الجھن کے بارے میں موصول ہونے والی شکایات کے بعد دی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے مزید کہا کہ یہ ہدایات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے جاری کی گئی ہیں کہ کانوڑیوں کے مذہبی جذبات مجروح نہ ہو، حتیٰ کہ حادثاتی طور پر بھی اور امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنایا جائے۔

یوپی حکومت کا سپریم کورٹ کو جواب

سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے اپنے جواب میں یوپی حکومت نے کہا ہے کہ ریاست نے کھانا بیچنے والوں کے کاروبار پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے اور نہ ہی انہیں روکا جا رہا ہے۔ وہ اپنے کاروبار کو عام طور پر چلانے کے لیے آزاد ہیں، سوائے نان ویجیٹیرین کھانے کی فروخت پر پابندی کے۔ حکومت نے کہا ہے کہ مالکان کے نام اور شناخت ظاہر کرنے کی ضرورت شفافیت کو یقینی بنانے اور کانوڑیوں کے درمیان کسی بھی ممکنہ الجھن سے بچنے کے لیے محض ایک اضافی اقدام ہے۔

سپریم کورٹ نے جواب طلب کیا تھا

پیر کو سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کی ہدایات پر عبوری روک لگا دی تھی، جس میں تمام دکانداروں اور ریستوراں کے مالکان کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ کانوڑ یاترا کے دوران اپنے نام اور دیگر تفصیلات ظاہر کریں۔ ایک عبوری حکم میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ اتر پردیش پولیس دکانداروں کو اپنے نام ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔ اس کے بجائے انہیں صرف کھانے کی اشیاء دکھانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کانوڑ یاترا کے راستے پر واقع کھانے پینے کی دکانوں کے مالکان کو دکانوں کے باہر اپنا نام ظاہر کرنے کے لیے مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔ جسٹس ریشی کیش رائے اور جسٹس ایس وی این بھٹ کی بنچ مذکورہ ہدایت کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔ ان میں سے ایک عرضی ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے دائر کی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے اتر پردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش اور دہلی کو نوٹس جاری کرکے درخواستوں پر ان کا جواب طلب کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کا فیصلہ آئینی دفعات کی خلاف ورزی اور سیکولرازم کے خلاف ہے۔

یوپی حکومت نے کیا حکم دیا تھا؟

20 جولائی کو اتر پردیش حکومت نے کانوڑ مارگ پر کھانے کی دکانوں کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ مالکان کے نام ظاہر کریں۔ اس ہدایت پر ریاست کی اپوزیشن جماعتوں نے حملہ بولا، جنہوں نے مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا حوالہ دیا۔ سپریم کورٹ نے اس ہدایت کو لے کر اتر پردیش حکومت سے جواب طلب کیا تھا اور اگلی سماعت 26 جولائی کو مقرر کی تھی۔ جمعہ کو اس معاملے کو مزید سماعت کے لیے ملتوی کرتے ہوئے، بنچ نے کہا کہ ہم مندرجہ بالا ہدایات کے نفاذ کو روکنے کے لیے عبوری حکم جاری کرنا مناسب سمجھتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں کھانا فروشوں کو کھانے کی اشیاء کی مختلف قسمیں ظاہر کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے، لیکن انہیں مالکان یا ملازم کے نام ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

کانوڑ یاترا کے دوران دکانوں پر نام ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں، سپریم کورٹ نے احکامات پر لگائی عبوری روک

نیم پلیٹ معاملہ: کیا کانوڑ یاترا کی طرح امرناتھ کے لیے بھی ایسے احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں؟ عمر عبداللہ کا سوال

Last Updated : Jul 26, 2024, 4:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.