دہلی: مودی حکومت نے جمعرات کو کابینہ کی میٹنگ میں 'ون نیشن ون الیکشن' کے بل کو منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب حکومت اس بل کو ایوان میں پیش کر سکتی ہے۔ امکان ہے کہ یہ بل آئندہ ہفتے کے اسی سرمائی اجلاس میں لایا جائے گا۔
غور طلب ہے کہ اس کے لیے سب سے پہلے جے پی سی کمیٹی بنائی جائے گی اور تمام پارٹیوں سے تجاویز لی جائیں گی۔ بالآخر یہ بل پارلیمنٹ میں لایا جائے گا اور اسے منظور کرایا جائے گا۔ اس سے قبل رام ناتھ کووند کی کمیٹی نے 'ون نیشن ون الیکشن' سے متعلق اپنی رپورٹ حکومت کو سونپی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس بل کو طویل بحث اور اتفاق رائے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھیجنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ جے پی سی تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کرے گی اور اس تجویز پر اجتماعی اتفاق رائے پر زور دے گی۔ اس وقت ملک کی مختلف ریاستوں میں مختلف اوقات میں انتخابات ہوتے ہیں۔ اس بل کے قانون بننے کے بعد ملک میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی تیاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ تمام ریاستی اسمبلیوں کے اسپیکروں سے کہا جائے گا کہ وہ دانشوروں، ماہرین اور سول سوسائٹی کے ارکان کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ اس کے علاوہ عام لوگوں سے بھی تجاویز طلب کی جائیں گی، جس سے فیصلہ سازی کے عمل میں شمولیت اور شفافیت بڑھے گی۔ بل کے اہم پہلوؤں پر بحث کی جائے گی جس میں اس کے فوائد اور ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کرانے کے لیے درکار طریقہ کار شامل ہیں۔
ممکنہ چیلنجوں سے نمٹا جائے گا اور متنوع نقطہ نظر کو اکٹھا کیا جائے گا۔ 'ون نیشن ون الیکشن' کو بار بار انتخابات سے منسلک اخراجات اور رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے ایک اہم اصلاحات کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم حکومت اس بل کے لیے وسیع حمایت حاصل کرنا چاہتی ہے۔ تاہم اس تجویز پر سیاسی بحث بھی بڑھ سکتی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں اس کی فزیبلٹی پر سوال اٹھا سکتی ہیں۔