حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی اے ریونت ریڈی نے مرکزی بجٹ پر کہا کہ مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے، ریونت ریڈی نے منگل کو الزام لگایا کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت صرف امتیازی سلوک نہیں کررہی ہے۔ بلکہ ریاست کے ساتھ "متعصبانہ" کا مظاہرہ بھی کررہی ہے۔
وزیراعلی نے مرکزی بجٹ کو "کرسی بچاؤ بجٹ (کرسی بچانے کا بجٹ)" قرار دیا کیونکہ اس نے این ڈی اے کے شراکت دار ٹی ڈی پی اور جے ڈی (یو) کو خوش کرنے کی کوشش کی۔ اس کا مطلب ہے "نائیڈو-نتیش پر منحصر اتحاد"۔
On #UnionBudget204, Telangana CM Revanth Reddy says, " sabka saath, sabka vikas slogan is bogus. this budget looks like 'kursi bachao budget'. apart from bihar and andhra pradesh, centre’s behaviour against other states looks like the pm is trying to save his chair. telangana has… pic.twitter.com/2965lWsezu
— ANI (@ANI) July 23, 2024
انہوں نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی طرف سے پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے بجٹ پر جواب دینے کے لیے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر کوئلہ جی کشن ریڈی، جو ریاستی بی جے پی صدر ہیں، ریاست کے ساتھ ہونے والی "ناانصافی" پر اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد انہوں نے وزیر اعظم کی حیثیت سے وزیر اعظم نریندر مودی کا ریاست کا دورہ کرنے پر ان کا خیرمقدم کیا تھا اور یہاں تک کہ انہیں بڑے بھائی کے طور پر حوالہ دیا تھا کیونکہ ان کی حکومت کا ارادہ مرکز کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا تھا۔ ریاستی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کے لیے کئی درخواستیں مرکز کو پیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے آٹھ کانگریس لوک سبھا ممبران بجٹ میں ریاست کو دیے گئے "کچی ڈیل" پر احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے بارے میں مرکز کے "تعصب" پر بدھ کو قانون ساز اسمبلی میں بحث کی جائے گی اور اس مسئلہ پر ایک قرارداد منظور کی جائے گی۔ جب مودی کو ماضی میں "تلنگانہ کی تشکیل کے عمل میں غلطی کا پتہ چلا" تو ریاست کے لوگوں کو یہ توقع نہیں تھی کہ وہ ریاست کے خلاف اس طرح کا "تعصب" رکھتے ہیں۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ "ایسا لگتا ہے کہ مودی شروع سے ہی تلنگانہ کے خلاف تعصب کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پہلے ہمیں یہ سمجھ میں نہیں آیا تھا کہ جب یہ کہا گیا کہ مرکزی حکومت اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا مظاہرہ کرتی ہے۔ لیکن اب ہماری حکومت واضح طور پر محسوس کر رہی ہے کہ نریندر مودی جی کی حکومت نے تلنگانہ کے لوگوں کے ساتھ صرف امتیازی سلوک ہی نہیں کیا، بلکہ متعصبانہ انداز میں کام کیا ہے"۔
انہوں نے یہ واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرکز کی جانب سے دوسری ریاستوں کو فنڈز دینے کے خلاف نہیں ہیں۔ ریڈی نے کہا کہ وہ ریاست کے جائز حقوق کو تسلیم کرنے اور ان کے لیے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ واضح رہےکہ اپوزیشن کے مختلف رہنماوں نے مرکزی حکومت کے بجٹ پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے اس بجٹ کو عوام مخالف اور مایوس کن قرار دیا۔