ETV Bharat / bharat

کسی بھی حالت میں انڈیا اتحاد کی حمایت نہیں کریں گے: چندرا بابو نائیڈو - Chandrababu Naidu

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 5, 2024, 1:21 PM IST

ٹی ڈی پی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو نے انڈیا اتحاد کی حمایت کی قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ وہ این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کے لیے دہلی پہنچ گئے ہیں۔

CHANDRABABU NAIDU
کسی بھی حالت میں انڈیا اتحاد کی حمایت نہیں کریں گے: چندرا بابو نائیڈو (Photo: ANI)

امراوتی: لوک سبھا اور آندھرا پردیش اسمبلی انتخابات 2024 کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو لوک سبھا کے لیے اکثریت مل گئی ہے۔ ساتھ ہی تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) نے آندھرا پردیش کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کی ٹی ڈی پی نے این ڈی اے کے ساتھ اتحاد میں آندھرا پردیش اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

انتخابی نتائج آنے کے بعد آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی کی حکومت بننا یقینی ہے۔ ساتھ ہی چندرا بابو نائیڈو قومی سطح پر کنگ میکر کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد ٹی ڈی پی سربراہ نے میڈیا سے خطاب کیا اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ وہ دہلی میں ہونے والی این ڈی اے میٹنگ میں شرکت کے لیے بھی دہلی پہنچ گئے ہیں۔

این ڈی اے میں ہی رہیں گے نائیڈو

دہلی آنے سے قبل ٹی ڈی پی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو نے ان قیاس آرائیوں کو بھی مسترد کر دیا کہ وہ انڈیا اتحاد کی حمایت کر سکتے ہیں۔ اس کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے اس ملک میں بہت سی سیاسی تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ ہم این ڈی اے میں ہیں۔ فی الحال میں این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کے لیے دہلی جا رہا ہوں۔

یہ ایک تاریخی الیکشن ہے

انہوں نے کہا کہ میں نے ایسا تاریخی الیکشن کبھی نہیں دیکھا۔ امریکہ سے لوگ اپنا پیسہ خرچ کرکے ووٹ ڈالنے آئے۔ دوسری ریاستوں میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے لوگوں نے ووٹ دیا۔ میں نہیں جانتا کہ اس عزم کو کیسے بیان کروں اور اس کی تعریف کیسے کروں۔ یہ ایک تاریخی الیکشن ہے۔ یہ الیکشن ٹی ڈی پی اور آندھرا پردیش کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔

سیاسی جماعتیں آتی جاتی رہیں گی

نائیڈو نے کہا کہ ہمارا مقصد عوام کو جیتنا اور ریاست کی تعمیر کرنا ہے۔ اس کے حصول کے لیے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے آگے بڑھے۔ میں نے کئی الیکشن دیکھے ہیں۔ کل میرا 10واں الیکشن تھا۔ سیاست میں کوئی چیز مستقل نہیں ہوتی لیکن ملک رہے گا، آئین رہے گا اور سیاسی جماعتیں آتی جاتی رہیں گی۔ طاقت بدلتی رہے گی۔

عوام ظلم برداشت نہیں کر پاتے

ان کا مزید کہنا تھا کہ نتائج کو دیکھ کر ہم کہہ سکتے ہیں کہ لوگ مظالم برداشت کرنے کے قابل نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کرپشن اور تکبر کے ساتھ آگے بڑھنے والوں کا کیا حشر ہوتا ہے۔ وائی ​​ایس آر سی پی کے دور حکومت میں پون کلیان کو بھی ریاست میں کوئی آزادی نہیں تھی۔ جب وہ وشاکھاپٹنم گئے تو انہیں بغیر کسی وجہ کے شہر چھوڑنے کو کہا گیا۔

غور طلب ہے کہ آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی، بی جے پی اور جن سینا پارٹی کے اتحاد نے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کے اتحاد نے یہاں کل 175 میں سے 164 سیٹیں جیتی ہیں۔ ان میں سے ٹی ڈی پی کو 135، بی جے پی کو آٹھ اور جناسینا کو 21 سیٹیں ملی ہیں، وہیں لوک سبھا انتخابات میں ٹی ڈی پی نے 16، بی جے پی کو تین اور جناسینا نے بھی دو لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

امراوتی: لوک سبھا اور آندھرا پردیش اسمبلی انتخابات 2024 کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو لوک سبھا کے لیے اکثریت مل گئی ہے۔ ساتھ ہی تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) نے آندھرا پردیش کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کی ٹی ڈی پی نے این ڈی اے کے ساتھ اتحاد میں آندھرا پردیش اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

انتخابی نتائج آنے کے بعد آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی کی حکومت بننا یقینی ہے۔ ساتھ ہی چندرا بابو نائیڈو قومی سطح پر کنگ میکر کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد ٹی ڈی پی سربراہ نے میڈیا سے خطاب کیا اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ وہ دہلی میں ہونے والی این ڈی اے میٹنگ میں شرکت کے لیے بھی دہلی پہنچ گئے ہیں۔

این ڈی اے میں ہی رہیں گے نائیڈو

دہلی آنے سے قبل ٹی ڈی پی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو نے ان قیاس آرائیوں کو بھی مسترد کر دیا کہ وہ انڈیا اتحاد کی حمایت کر سکتے ہیں۔ اس کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے اس ملک میں بہت سی سیاسی تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ ہم این ڈی اے میں ہیں۔ فی الحال میں این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کے لیے دہلی جا رہا ہوں۔

یہ ایک تاریخی الیکشن ہے

انہوں نے کہا کہ میں نے ایسا تاریخی الیکشن کبھی نہیں دیکھا۔ امریکہ سے لوگ اپنا پیسہ خرچ کرکے ووٹ ڈالنے آئے۔ دوسری ریاستوں میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے لوگوں نے ووٹ دیا۔ میں نہیں جانتا کہ اس عزم کو کیسے بیان کروں اور اس کی تعریف کیسے کروں۔ یہ ایک تاریخی الیکشن ہے۔ یہ الیکشن ٹی ڈی پی اور آندھرا پردیش کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔

سیاسی جماعتیں آتی جاتی رہیں گی

نائیڈو نے کہا کہ ہمارا مقصد عوام کو جیتنا اور ریاست کی تعمیر کرنا ہے۔ اس کے حصول کے لیے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے آگے بڑھے۔ میں نے کئی الیکشن دیکھے ہیں۔ کل میرا 10واں الیکشن تھا۔ سیاست میں کوئی چیز مستقل نہیں ہوتی لیکن ملک رہے گا، آئین رہے گا اور سیاسی جماعتیں آتی جاتی رہیں گی۔ طاقت بدلتی رہے گی۔

عوام ظلم برداشت نہیں کر پاتے

ان کا مزید کہنا تھا کہ نتائج کو دیکھ کر ہم کہہ سکتے ہیں کہ لوگ مظالم برداشت کرنے کے قابل نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کرپشن اور تکبر کے ساتھ آگے بڑھنے والوں کا کیا حشر ہوتا ہے۔ وائی ​​ایس آر سی پی کے دور حکومت میں پون کلیان کو بھی ریاست میں کوئی آزادی نہیں تھی۔ جب وہ وشاکھاپٹنم گئے تو انہیں بغیر کسی وجہ کے شہر چھوڑنے کو کہا گیا۔

غور طلب ہے کہ آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی، بی جے پی اور جن سینا پارٹی کے اتحاد نے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کے اتحاد نے یہاں کل 175 میں سے 164 سیٹیں جیتی ہیں۔ ان میں سے ٹی ڈی پی کو 135، بی جے پی کو آٹھ اور جناسینا کو 21 سیٹیں ملی ہیں، وہیں لوک سبھا انتخابات میں ٹی ڈی پی نے 16، بی جے پی کو تین اور جناسینا نے بھی دو لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.