نئی دہلی: آج ایک باقاعدہ بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کے دوسرے تبصرے کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا "کل بھارت نے امریکی وزارت خارجہ کے تبصرے پر امریکی سفارت خانے کے سینئر اہلکار پر سخت اعتراض ظاہر کیا تھا اور احتجاج درج کیا گیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کے حالیہ تبصرے مکمل طور پر نامناسب ہیں۔ ہمارے انتخابی اور قانونی عمل پر ایسا کوئی بھی بیرونی حملہ بالکل ناقابل قبول ہے۔ بھارت میں قانونی عمل قانون کی حکمرانی سے چلتے ہیں۔ جن ممالک میں ایک جیسی اخلاقیات ہیں، خاص طور پر ساتھی جمہوریتوں کو اس حقیقت کی تعریف کرنے میں کوئی دقت نہیں ہونی چاہیے۔
بھارت کو اپنے آزاد اور مضبوط جمہوری اداروں پر فخر ہے۔ ہم انہیں کسی بھی قسم کے غیر ضروری بیرونی اثرات سے بچانے کے لیے پرعزم ہیں۔ باہمی احترام اور افہام و تفہیم بین الاقوامی تعلقات کی بنیاد ہے اور ممالک سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دوسروں کی خودمختاری اور اندرونی معاملات کا احترام کریں۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا کے دورہ بھارت کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا "یوکرین کے وزیر خارجہ کا دورہ بھارت وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی دعوت پر ہو رہا ہے۔
وہ یہاں دو روزہ دورے پر آئیں گے۔ وہ وزیر خارجہ سے دو طرفہ بات چیت کریں گے۔ اس سے قبل منعقد ہونے والے بین الحکومتی کمیشن کا جائزہ لیں گے۔ وہ عالمی مسائل اور مشترکہ تشویش کے علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کریں گے اور یوکرینی وزیر خارجہ کے لیے کئی دیگر تقریبات طے شدہ ہیں۔
امریکہ کے بالٹی مور میں ایک پل کے گرنے پر وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا “جہاز کے عملے کے 21 اراکین میں سے 20 بھارتی ہیں۔ ان سب کی صحت اچھی ہے۔ ان میں سے ایک معمولی زخمی ہے۔ ہمارا سفارت خانہ اس معاملے میں جہاز میں سوار بھارتیوں اور مقامی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کو ایک مال بردار جہاز امریکہ کے بالٹی مور میں 47 سال پرانے 'فرانسس اسکاٹ کی برج' سے ٹکرا گیا تھا۔ جیسے ہی جہاز پل سے ٹکرایا، پورا پل تاش کے پتوں کی طرح گر گیا۔
اروناچل پردیش پر چین کے بار بار دعووں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں جیسوال نے کہا "اروناچل پردیش کے مسئلہ پر ہمارا موقف بار بار واضح کیا گیا ہے۔ ہم نے اس حوالے سے بیانات بھی جاری کیے ہیں۔ چین جتنی بار چاہے اپنے بے بنیاد دعوے دہرا سکتا ہے۔ لیکن اس سے ہمارے حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آنے والی ہے۔ اروناچل پردیش بھارت کا اٹوٹ اور لازم و ملزوم حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں:
کیجریوال کی گرفتاری پر تبصرہ کرنے پر بھارت کا امریکہ کو جواب
امریکہ پر کوئی اثر نہیں، اب کانگریس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے پر تبصرہ کر دیا