نئی دہلی: ان دنوں پورے ملک میں یوجی سی نیٹ اور پری میڈیکل امتحان کو لے کر کافی زیادہ تنازعہ چل رہا ہے۔ بدھ کو نیٹ امتحان کی منسوخی کو لے کر طلباء میں کافی غصہ ہے۔ اس کو لے کر سینکڑوں طلباء نے جمعرات کو دہلی کے شاستری بھون میں واقع وزارت تعلیم کے باہر مظاہرہ کیا۔
مظاہرے میں جے این یو اور دہلی یونیورسٹی کے طلباء نے حصہ لیا، جنہوں نے مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا۔ دوسری جانب انڈین یوتھ کانگریس نے مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کیا اور NEET اور NET امتحانات میں بے ضابطگی کے خلاف احتجاج کیا۔
شاستری بھون کے باہر طلبہ نے عمارت کے اندر جانے پر اصرار کیا، جس کی وجہ سے ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی۔ اس دوران کئی مظاہرین کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ طلبہ نے کہا کہ مرکزی وزیر تعلیم کو اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ جب سے وہ وزیر تعلیم بنے ہیں کوئی بھی امتحان ٹھیک سے نہیں منعقد کیا جاسکا ہے۔ لاکھوں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔
اسی دوران وزیر تعلیم کی رہائش گاہ کے باہر ہونے والے مظاہرے میں انڈین یوتھ کانگریس کے نیشنل سکریٹری محمد شاہد نے کہا کہ این ٹی اے شک کی زد میں ہے۔ اس کی ذمہ داری مودی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ اس دوران دہلی پردیش یوتھ کانگریس کے کارگزار صدر شبھم شرما نے کہا کہ بی جے پی نے ملک کے نوجوانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ پیپر لیک مافیا طلبہ کے مستقبل سے کھیل رہا ہے۔
پیپر لیک ایک بڑا اسکینڈل ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت جلد از جلد امتحان سے متعلق مسائل کا جائزہ لے اور جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرائی جائے۔ مظاہرے کے دوران کئی کانگریسی لیڈروں کو حراست میں لیا گیا۔ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے وزارت تعلیم سے کہا ہے کہ وہ UGC-NET امتحان کی منسوخی کی وجہ سے پی ایچ ڈی کے داخلے سے متعلق صورتحال کو واضح کرے۔ تاکہ طلباء کا وقت اور مستقبل خطرے میں نہ آئے۔
گزشتہ کئی دنوں سے این ٹی اے کی طرف سے منعقد ہونے والے امتحانات میں بڑی بے ضابطگیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔ اے بی وی پی کے قومی جنرل سکریٹری یگیوالکیا شکلا نے کہا کہ امتحانات میں بے قاعدگیوں کے مسلسل واقعات پریشان کن اور افسوسناک ہیں۔
یہ نہ صرف این ٹی اے جیسی امتحانی ایجنسیوں کی ساکھ پر سوال اٹھاتے ہیں بلکہ طلباء کے مستقبل سے بھی کھلواڑ کرنے والے ہیں۔ یہ صورت حال کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اے بی وی پی کا مطالبہ ہے کہ اس طرح کی مسلسل بے قاعدگیوں کی سی بی آئی سے جانچ کرائی جائے اور قصورواروں کو سخت سزا دی جائے۔