ETV Bharat / bharat

کولکاتا ڈاکٹر ریپ قتل معاملہ: مشتعل مظاہرین کی اسپتال میں توڑ پھوڑ، پولیس پر پتھراؤ - Kolkata Doctor Violent Protest

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 15, 2024, 1:04 PM IST

کولکاتا عصمت دری اور قتل کیس کے خلاف 'ری کلیم دی نائٹ' کے نام سے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس دوران مظاہرین میں شامل کچھ شرپسندوں نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔

کولکاتا میں احتجاج کے دوران تشدد اور ہنگامہ
کولکاتا میں احتجاج کے دوران تشدد اور ہنگامہ (ANI VIDEO)

کولکاتا: آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کیس کے خلاف گذشتہ رات 'ری کلیم دی نائٹ' کے نام سے شدید احتجاج کیا گیا۔ اس دوران کچھ شرپسند عناصر نے میڈیکل کالج اور اسپتال کے احاطے میں گھس کر ہنگامہ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مظاہرین نے ایمرجنسی وارڈ میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ بعد ازاں پولیس انتظامیہ نے صورت حال پر قابو پالیا۔ اس واقعے کے بعد سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں نے ایک دوسرے پر الزام تراشی شروع کردی۔

جمعرات کی آدھی رات کے بعد نامعلوم افراد یہاں کے گورنمنٹ آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے احاطے میں داخل ہوئے اور طبی سہولت کے کچھ حصوں میں توڑ پھوڑ کی، جہاں گذشتہ ہفتے ایک خاتون ڈاکٹر کی لاش ملی تھی۔ پولیس کے مطابق تقریباً 40 افراد کا ایک گروپ، جو مبینہ طور پر مظاہرین کے بھیس میں تھا، اسپتال کے احاطے میں داخل ہوا، املاک کو نقصان پہنچایا اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔

اس کے بعد پولیس کو بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں موقعے پر موجود پولیس کی گاڑی اور کچھ دو پہیہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ تشدد میں کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ کولکاتا پولیس کے ایک سینئر افسر نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہسپتال کے باہر کافی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں اور انہیں صورت حال سے نمٹنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

رات میں احتجاج کے دوران ہنگامہ

آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے واقعہ کے خلاف گذشتہ رات 'ری کلیم دی نائٹ' کے نام سے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس احتجاجی کال کی پہلے سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیر کی گئی۔ احتجاج تقریباً 11.55 بجے شروع ہوا۔ یہ احتجاج بشمول کولکاتا کے کئی تاریخی مقامات چھوٹے شہروں اور بڑے شہر کے بڑے علاقوں میں پھیل گیا۔

پولیس کمشنر تقریباً 2 بجے موقعے پر پہنچے

بعد ازاں کولکاتا کے پولیس کمشنر ونیت گوئل تقریباً 2 بجے موقع پر پہنچے۔ دریں اثنا، ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری اور ایم پی ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ انہوں نے گوئل سے بات کی اور ان پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آج کے تشدد کے ذمہ داروں کی شناخت کی جائے۔ ان کا احتساب ہونا چاہیے۔ نیز، سیاسی وابستگی سے قطع نظر اگلے 24 گھنٹوں کے اندر ملزمین قانون کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔

"آر جی کار میں آج رات کی توڑ پھوڑ تمام حدوں کو پار کر چکی ہے۔" انہوں نے ایسک پر ایک پوسٹ میں کہا۔ عوامی نمائندے کے طور پر میں نے ابھی ابھی کولکاتا پولیس کمشنر سے بات کی ہے۔

اسی کے ساتھ ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ 'احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے مطالبات منصفانہ ہیں۔ انہیں حکومت سے کم از کم یہی توقع رکھنی چاہیے۔ ان کی حفاظت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

بی جے پی کا ممتا حکومت پر غنڈے بھیجنے کا الزام

بی جے پی لیڈر اور قائد حزب اختلاف سبھیندو ادھیکاری نے الزام لگایا کہ یہ توڑ پھوڑ ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی کے بھیجے گئے 'غنڈوں' نے کی ہے۔ ادھیکاری نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 'ممتا بنرجی نے ٹی ایم سی کے اپنے غنڈوں کو آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے قریب ایک غیر سیاسی احتجاجی ریلی میں بھیجا۔

وہ سمجھتی ہے کہ وہ پوری دنیا میں سب سے ذہین انسان ہیں اور لوگ اس مکارانہ منصوبے کو نہیں سمجھ پائیں گے کہ اس کے غنڈے مظاہرین کے روپ میں بھیڑ میں شامل ہو کر میڈیکل کالج اور ہسپتال کے اندر توڑ پھوڑ کریں گے۔

بی جے پی رہنما نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس نے شرپسندوں کو محفوظ راستہ دیا۔ انہوں نے لکھا کہ 'پولیس نے انہیں محفوظ راستہ دیا، اہلکار یا تو بھاگ گئے یا پھر دیکھتے رہے تاکہ یہ شرپسند اسپتال کے احاطے میں داخل ہو جائیں اور اہم ثبوتوں والے علاقوں کو تباہ کر دیں تاکہ وہ سی بی آئی کے ہاتھ نہ لگ جائیں۔ '

آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ ہفتے کولکاتا کے ایک میڈیکل کالج اور ہسپتال میں ڈیوٹی کے دوران ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: کولکاتا ڈاکٹر ریپ-قتل کیس: راہل گاندھی نے خاموشی توڑی، ممتا حکومت کو گھیرا

کولکاتہ لیڈی ڈاکٹر عصمت ریزی اور قتل کیس، کیا ہے پورا معاملہ، اب تک کیا کیا ہوا؟

کولکاتا: آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کیس کے خلاف گذشتہ رات 'ری کلیم دی نائٹ' کے نام سے شدید احتجاج کیا گیا۔ اس دوران کچھ شرپسند عناصر نے میڈیکل کالج اور اسپتال کے احاطے میں گھس کر ہنگامہ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مظاہرین نے ایمرجنسی وارڈ میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ بعد ازاں پولیس انتظامیہ نے صورت حال پر قابو پالیا۔ اس واقعے کے بعد سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں نے ایک دوسرے پر الزام تراشی شروع کردی۔

جمعرات کی آدھی رات کے بعد نامعلوم افراد یہاں کے گورنمنٹ آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے احاطے میں داخل ہوئے اور طبی سہولت کے کچھ حصوں میں توڑ پھوڑ کی، جہاں گذشتہ ہفتے ایک خاتون ڈاکٹر کی لاش ملی تھی۔ پولیس کے مطابق تقریباً 40 افراد کا ایک گروپ، جو مبینہ طور پر مظاہرین کے بھیس میں تھا، اسپتال کے احاطے میں داخل ہوا، املاک کو نقصان پہنچایا اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔

اس کے بعد پولیس کو بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں موقعے پر موجود پولیس کی گاڑی اور کچھ دو پہیہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ تشدد میں کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ کولکاتا پولیس کے ایک سینئر افسر نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہسپتال کے باہر کافی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں اور انہیں صورت حال سے نمٹنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

رات میں احتجاج کے دوران ہنگامہ

آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے واقعہ کے خلاف گذشتہ رات 'ری کلیم دی نائٹ' کے نام سے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس احتجاجی کال کی پہلے سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیر کی گئی۔ احتجاج تقریباً 11.55 بجے شروع ہوا۔ یہ احتجاج بشمول کولکاتا کے کئی تاریخی مقامات چھوٹے شہروں اور بڑے شہر کے بڑے علاقوں میں پھیل گیا۔

پولیس کمشنر تقریباً 2 بجے موقعے پر پہنچے

بعد ازاں کولکاتا کے پولیس کمشنر ونیت گوئل تقریباً 2 بجے موقع پر پہنچے۔ دریں اثنا، ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری اور ایم پی ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ انہوں نے گوئل سے بات کی اور ان پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آج کے تشدد کے ذمہ داروں کی شناخت کی جائے۔ ان کا احتساب ہونا چاہیے۔ نیز، سیاسی وابستگی سے قطع نظر اگلے 24 گھنٹوں کے اندر ملزمین قانون کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔

"آر جی کار میں آج رات کی توڑ پھوڑ تمام حدوں کو پار کر چکی ہے۔" انہوں نے ایسک پر ایک پوسٹ میں کہا۔ عوامی نمائندے کے طور پر میں نے ابھی ابھی کولکاتا پولیس کمشنر سے بات کی ہے۔

اسی کے ساتھ ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ 'احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے مطالبات منصفانہ ہیں۔ انہیں حکومت سے کم از کم یہی توقع رکھنی چاہیے۔ ان کی حفاظت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

بی جے پی کا ممتا حکومت پر غنڈے بھیجنے کا الزام

بی جے پی لیڈر اور قائد حزب اختلاف سبھیندو ادھیکاری نے الزام لگایا کہ یہ توڑ پھوڑ ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی کے بھیجے گئے 'غنڈوں' نے کی ہے۔ ادھیکاری نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 'ممتا بنرجی نے ٹی ایم سی کے اپنے غنڈوں کو آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے قریب ایک غیر سیاسی احتجاجی ریلی میں بھیجا۔

وہ سمجھتی ہے کہ وہ پوری دنیا میں سب سے ذہین انسان ہیں اور لوگ اس مکارانہ منصوبے کو نہیں سمجھ پائیں گے کہ اس کے غنڈے مظاہرین کے روپ میں بھیڑ میں شامل ہو کر میڈیکل کالج اور ہسپتال کے اندر توڑ پھوڑ کریں گے۔

بی جے پی رہنما نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس نے شرپسندوں کو محفوظ راستہ دیا۔ انہوں نے لکھا کہ 'پولیس نے انہیں محفوظ راستہ دیا، اہلکار یا تو بھاگ گئے یا پھر دیکھتے رہے تاکہ یہ شرپسند اسپتال کے احاطے میں داخل ہو جائیں اور اہم ثبوتوں والے علاقوں کو تباہ کر دیں تاکہ وہ سی بی آئی کے ہاتھ نہ لگ جائیں۔ '

آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ ہفتے کولکاتا کے ایک میڈیکل کالج اور ہسپتال میں ڈیوٹی کے دوران ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: کولکاتا ڈاکٹر ریپ-قتل کیس: راہل گاندھی نے خاموشی توڑی، ممتا حکومت کو گھیرا

کولکاتہ لیڈی ڈاکٹر عصمت ریزی اور قتل کیس، کیا ہے پورا معاملہ، اب تک کیا کیا ہوا؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.