رام نگر/نینی تال: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے ہفتہ کو جم کاربیٹ کے شہر رام نگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بار مودی حکومت نہیں بلکہ عوام کی حکومت ہوگی۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے رام نگر میں انتخابی مہم میں کانگریس کے لیے پہلی انتخابی میٹنگ سے خطاب کیا۔ انہوں نے اتراکھنڈ کی سرزمین سے اپنے پرانے تعلق کی بات کرکے لوگوں سے براہ راست رابطہ قائم کرنے کی بھی کوشش کی۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ میرے خاندان کا اتراکھنڈ سے پرانا رشتہ ہے۔ میرے والد اور بھائی نے دہرادون میں تعلیم حاصل کی۔ میرے بیٹے نے بھی دہرادون میں پانچ سال تک تعلیم حاصل کی اور میں بھی دو سال تک دہرادون میں تعلیم کے لیے رہی ہوں۔ اس دوران مجھے ریاست اور رام نگر کاربیٹ کا دورہ کرنے کا موقع ملا۔
انہوں نے اگنی ویر، خواتین کی حفاظت اور روزگار کے نام پر وزیر اعظم کو گھیرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی خواتین کی حفاظت کی بات کرتے ہیں لیکن انکیتا بھنڈاری قتل کیس پر نہیں بولتے۔ نہ ہی وہ ہانتھرس اور اناؤ میں پیش آنے والے واقعات پر بات کرتے ہیں۔
پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے اگنی ویر یوجنا لا کر بے روزگار نوجوانوں کا خواب چکنا چور کر دیا ہے۔ انہوں نے کسانوں کے نام پر مودی کو گھیرنے کی کوشش بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ہر کسی کو بدعنوان اور خود کو ایماندار کہہ کر خود سے دوستی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے جھارکھنڈ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جیل میں ڈالنے کے معاملے پر وزیر اعظم کو گھیرا اور کہا کہ میرے بھائی راہل گاندھی کو ہراساں کرنے کے لیے انہوں نے پہلے گھر چھین لیا اور پھر مختلف ریاستوں میں مقدمات درج کرائے تاکہ وہ عدالت کا چکر لگاتے رہیں۔
پرینکا گاندھی نے مودی حکومت کے 'اب کی بار...' کے نعرے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس بار عوام اور نوجوانوں کی حکومت ہوگی۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ اب آپ سب کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اپنی ترقی کے بارے میں سوچیں اور لوگوں کی ترقی صرف کانگریس میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو مہنگائی اور صحت پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر یشپال آریہ سمیت کانگریس کے کئی لیڈر موجود تھے۔
یواین آئی۔
اس بار مودی حکومت نہیں، عوام کی حکومت: پرینکا - Lok Sabha Election 2024
پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے اگنی ویر یوجنا لا کر بے روزگار نوجوانوں کا خواب چکنا چور کر دیا ہے۔ انہوں نے کسانوں کے نام پر مودی کو گھیرنے کی کوشش بھی کی۔
Published : Apr 13, 2024, 8:06 PM IST
رام نگر/نینی تال: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے ہفتہ کو جم کاربیٹ کے شہر رام نگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بار مودی حکومت نہیں بلکہ عوام کی حکومت ہوگی۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے رام نگر میں انتخابی مہم میں کانگریس کے لیے پہلی انتخابی میٹنگ سے خطاب کیا۔ انہوں نے اتراکھنڈ کی سرزمین سے اپنے پرانے تعلق کی بات کرکے لوگوں سے براہ راست رابطہ قائم کرنے کی بھی کوشش کی۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ میرے خاندان کا اتراکھنڈ سے پرانا رشتہ ہے۔ میرے والد اور بھائی نے دہرادون میں تعلیم حاصل کی۔ میرے بیٹے نے بھی دہرادون میں پانچ سال تک تعلیم حاصل کی اور میں بھی دو سال تک دہرادون میں تعلیم کے لیے رہی ہوں۔ اس دوران مجھے ریاست اور رام نگر کاربیٹ کا دورہ کرنے کا موقع ملا۔
انہوں نے اگنی ویر، خواتین کی حفاظت اور روزگار کے نام پر وزیر اعظم کو گھیرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی خواتین کی حفاظت کی بات کرتے ہیں لیکن انکیتا بھنڈاری قتل کیس پر نہیں بولتے۔ نہ ہی وہ ہانتھرس اور اناؤ میں پیش آنے والے واقعات پر بات کرتے ہیں۔
پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے اگنی ویر یوجنا لا کر بے روزگار نوجوانوں کا خواب چکنا چور کر دیا ہے۔ انہوں نے کسانوں کے نام پر مودی کو گھیرنے کی کوشش بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ہر کسی کو بدعنوان اور خود کو ایماندار کہہ کر خود سے دوستی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے جھارکھنڈ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جیل میں ڈالنے کے معاملے پر وزیر اعظم کو گھیرا اور کہا کہ میرے بھائی راہل گاندھی کو ہراساں کرنے کے لیے انہوں نے پہلے گھر چھین لیا اور پھر مختلف ریاستوں میں مقدمات درج کرائے تاکہ وہ عدالت کا چکر لگاتے رہیں۔
پرینکا گاندھی نے مودی حکومت کے 'اب کی بار...' کے نعرے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس بار عوام اور نوجوانوں کی حکومت ہوگی۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ اب آپ سب کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اپنی ترقی کے بارے میں سوچیں اور لوگوں کی ترقی صرف کانگریس میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو مہنگائی اور صحت پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر یشپال آریہ سمیت کانگریس کے کئی لیڈر موجود تھے۔
یواین آئی۔