ETV Bharat / bharat

مرکزی ایجنسیوں کی صداقت کو بحال کرنے کی ضرورت: منوج جھا - Central Investigation Agencies

راشٹریہ جنتا دل کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما ہیمنت سورین کی رہائی کے ایک دن بعد کہا کہ اب مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کی صداقت بحال کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

RJD MP Manoj Jha
RJD MP Manoj Jha (Etv bharat)
author img

By ANI

Published : Jun 29, 2024, 5:42 PM IST

نئی دہلی: جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما ہیمنت سورین کی رہائی کے ایک دن بعد آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر کی قیادت میں مرکزی حکومت کی جانب سے سورین کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے تھے۔ مودی کو حریف سیاسی رہنماؤں کے خلاف مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے استعمال سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔

منوج جھا نے کہا کہ "تمام مقدمات جھوٹے ہیں... ضمانت دینے کے لیے میں ہائی کورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جھوٹا مقدمہ بنا کر بی جے پی نے ہیمنت سورین کو انتخابات سے باہر رکھنے کی سازش شروع کی۔ ایک شخص کی ہدایت پر سیاسی لیڈروں کے خلاف مرکزی ایجنسیاں کب تک اس طرح کا کام کر سکتے ہیں؟ مرکز کے خلاف مزید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "یہ دنیا کے بہت سے ممالک میں ہوتا ہے جہاں آمرانہ رجحانات پائے جاتے ہیں۔ مرکزی حکومت کو ایسے کاموں سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔ ای ڈی، سی بی آئی، اور انکم ٹیکس کی صداقت کو بحال کرنے کی ضرورت ہے''۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہیمنت سورین، جو مبینہ طور پر زمین گھوٹالے کے معاملے میں تحقیقات کا سامنا کر رہے تھے، جمعہ کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت کے حکم کے بعد برسا منڈا جیل سے باہر چلے گئے۔ قبائلی رہنما ہیمنٹ سورین کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے جے ایم ایم کے رہنما برسا منڈا جیل کے باہر جمع ہوئے، جنہیں ای ڈی نے جنوری میں مبینہ زمین گھوٹالہ اور منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

متعلقہ واقعات میں 22 مارچ کو ایک خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے سورین کی عدالتی تحویل میں 4 اپریل تک توسیع کر دی تھی۔ سورین کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا گیا۔ رانچی پولیس نے ایس سی/ایس ٹی (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کے تحت سورین کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کے بعد ای ڈی حکام کو تحقیقات میں شامل ہونے کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

ایجنسی کی جانب سے سورین کی ایف آئی آر کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی داخل کرنے کے بعد جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے پہلے ای ڈی حکام کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ سورین نے الزام لگایا تھا کہ ان کی رہائش گاہوں پر ای ڈی کی تلاشی کا مقصد ان کی شبیہ کو خراب کرنا اور انہیں قبائلی ہونے کی وجہ سے ہراساں کرنا تھا۔

ای ڈی نے 36 لاکھ روپے نقد اور تحقیقات سے متعلق دستاویزات برآمد کرنے کا دعویٰ کیا، اور الزام لگایا کہ سورین نے دھوکہ دہی کے ذریعہ 8.5 ایکڑ زمین حاصل کی تھی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ریونیو سب انسپکٹر بھانو پرتاپ پرساد سمیت ایک سنڈیکیٹ بدعنوان جائیدادوں کے حصول میں ملوث تھا۔

جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت کے لیے سورین کی عرضی کو ہائی کورٹ نے 29 فروری کو خارج کر دیا تھا۔ انہوں نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے بعد چیف منسٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

واضح رہے کہ اپوزیشن کے مختلف رہنما مرکزی حکومت پر مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام عائد کرتے ہیں۔ اور مودی حکومت پر مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ اپوزیشن کے رہنماؤں کو پریشان اور ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔

نئی دہلی: جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما ہیمنت سورین کی رہائی کے ایک دن بعد آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر کی قیادت میں مرکزی حکومت کی جانب سے سورین کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے تھے۔ مودی کو حریف سیاسی رہنماؤں کے خلاف مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے استعمال سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔

منوج جھا نے کہا کہ "تمام مقدمات جھوٹے ہیں... ضمانت دینے کے لیے میں ہائی کورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جھوٹا مقدمہ بنا کر بی جے پی نے ہیمنت سورین کو انتخابات سے باہر رکھنے کی سازش شروع کی۔ ایک شخص کی ہدایت پر سیاسی لیڈروں کے خلاف مرکزی ایجنسیاں کب تک اس طرح کا کام کر سکتے ہیں؟ مرکز کے خلاف مزید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "یہ دنیا کے بہت سے ممالک میں ہوتا ہے جہاں آمرانہ رجحانات پائے جاتے ہیں۔ مرکزی حکومت کو ایسے کاموں سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔ ای ڈی، سی بی آئی، اور انکم ٹیکس کی صداقت کو بحال کرنے کی ضرورت ہے''۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہیمنت سورین، جو مبینہ طور پر زمین گھوٹالے کے معاملے میں تحقیقات کا سامنا کر رہے تھے، جمعہ کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت کے حکم کے بعد برسا منڈا جیل سے باہر چلے گئے۔ قبائلی رہنما ہیمنٹ سورین کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے جے ایم ایم کے رہنما برسا منڈا جیل کے باہر جمع ہوئے، جنہیں ای ڈی نے جنوری میں مبینہ زمین گھوٹالہ اور منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

متعلقہ واقعات میں 22 مارچ کو ایک خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے سورین کی عدالتی تحویل میں 4 اپریل تک توسیع کر دی تھی۔ سورین کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا گیا۔ رانچی پولیس نے ایس سی/ایس ٹی (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کے تحت سورین کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کے بعد ای ڈی حکام کو تحقیقات میں شامل ہونے کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

ایجنسی کی جانب سے سورین کی ایف آئی آر کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی داخل کرنے کے بعد جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے پہلے ای ڈی حکام کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ سورین نے الزام لگایا تھا کہ ان کی رہائش گاہوں پر ای ڈی کی تلاشی کا مقصد ان کی شبیہ کو خراب کرنا اور انہیں قبائلی ہونے کی وجہ سے ہراساں کرنا تھا۔

ای ڈی نے 36 لاکھ روپے نقد اور تحقیقات سے متعلق دستاویزات برآمد کرنے کا دعویٰ کیا، اور الزام لگایا کہ سورین نے دھوکہ دہی کے ذریعہ 8.5 ایکڑ زمین حاصل کی تھی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ریونیو سب انسپکٹر بھانو پرتاپ پرساد سمیت ایک سنڈیکیٹ بدعنوان جائیدادوں کے حصول میں ملوث تھا۔

جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت کے لیے سورین کی عرضی کو ہائی کورٹ نے 29 فروری کو خارج کر دیا تھا۔ انہوں نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے بعد چیف منسٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

واضح رہے کہ اپوزیشن کے مختلف رہنما مرکزی حکومت پر مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام عائد کرتے ہیں۔ اور مودی حکومت پر مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ اپوزیشن کے رہنماؤں کو پریشان اور ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.