نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کانگریس کے سینئر لیڈر اور ایم پی ششی تھرور کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت پر منگل کو روک لگا دی۔ یہ معاملہ 2018 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اس تبصرے سے متعلق ہے جس میں مبینہ طور پر ان کا بچھو سے موازنہ کیا گیا تھا۔
جسٹس رشیکیش رائے اور آر مہادیون کی بنچ نے تھرور کی درخواست پر نوٹس جاری کیا اور کانگریس لیڈر کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کی شکایت پر کارروائی روک دی۔ تھرور کو آج نچلی عدالت میں پیش ہونا تھا۔ تھرور نے دہلی ہائی کورٹ کے 29 اگست کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جس میں ہتک عزت کے مقدمے کو کالعدم قرار دینے کی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
تھرور کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل نے 2012 میں ایک نیوز میگزین میں شائع ہونے والے مضمون کا محض حوالہ دیا تھا۔ اس میں ایک نامعلوم آر ایس ایس لیڈر نے مبینہ طور پر پی ایم نریندر مودی کا موازنہ 'شیولنگا پر بیٹھے بچھو' سے کیا تھا۔ انہوں نے دلیل دی کہ تھرور نے 2018 میں بنگلور لٹریچر فیسٹیول میں تقریر کرتے ہوئے اس بیان کا حوالہ دیا تھا اور اسے ایک 'غیر معمولی طور پر موثر استعارہ' قرار دیا تھا۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس شخص نے یہ بیان ایک نیوز میگزین کے آرٹیکل میں دیا اور بعد میں ایک نیوز چینل پر وہی بیان دہرایا۔
وکیل نے دلیل دی کہ بی جے پی لیڈر راجیو ببر کی طرف سے دائر شکایت میں نہ تو میگزین اور نہ ہی اس شخص کو ملزم بنایا گیا ہے جس کا بیان ہے۔ بنچ نے کہا کہ یہ بالآخر ایک استعارہ ہے، جو فرد کی ناقابل تسخیر ہونے کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ بھی پوچھا کہ کیا اس استعارہ کو فرد کی ناقابل تسخیریت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نہیں سمجھا جا سکتا؟ بنچ نے زبانی طور پر ریمارکس دیئے کہ استعارے پر کوئی اعتراض کیوں کرے گا؟
سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد چار ہفتوں میں جواب دینے کا نوٹس جاری کر دیا۔ ہائی کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ان کے مبینہ 'شیولنگا پر بچھو' کے تبصرے کو نشانہ بنانے کی شکایت پر ہتک عزت کی کارروائی کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کے خلاف 'شیوالنگا پر بچھو' جیسے اولین نظر کے الزامات 'ناگوار اور قابل مذمت' ہیں۔ تھرور کے خلاف شکایت دہلی بی جے پی کے نائب صدر راجیو ببر نے درج کرائی تھی۔ تھرور نے ٹرائل کورٹ کے 27 اپریل 2019 کے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جس نے انہیں ببر کی طرف سے دائر مجرمانہ ہتک عزت کی شکایت کے ساتھ ساتھ 2 نومبر 2018 کی شکایت میں بطور ملزم طلب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: