پٹنہ: دارالحکومت پٹنہ کے دیگھا تھانہ علاقے میں ایک نجی اسکول کے گٹر سے 4 سالہ بچے کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ لاش ملنے کے معاملے میں پولیس نے جمعہ کی شام دیر گئے اسکول کی پرنسپل اور اس کے بیٹے کو گرفتار کرلیا۔ دونوں گرفتار ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس کی پوچھ تاچھ کے دوران دونوں نے اعتراف کیا کہ بچے کو اسکول میں شدید چوٹیں آئی تھیں تاہم ماں بیٹے نے اسے اسپتال لے جانے کی بجائے اسکول کے سیپٹک ٹینک میں ڈال دیا جس سے معصوم بچہ جاں بحق ہو گیا۔
- اسکول کی پرنسپل اور اس کے بیٹے نے اعتراف جرم کیا:
دونوں ملزمان نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اسکول میں سی سی ٹی وی سے لے کر خون کے دھبوں کو بھی مٹا دیا تھا۔ 10 منٹ کی فوٹیج ڈیلیٹ کر دی گئی اور خون کے دھبے دھو دیے گئے۔ فی الحال پولیس نے پرنسپل اور اس کے بیٹے دونوں کو گرفتار کرنے کے بعد مزید کارروائی شروع کر دی ہے۔
- 4 سالہ بچے کی لاش گٹر سے برآمد:
آپ کو بتاتے چلیں کہ پولسن کے رہنے والے شیلیندر رائے کے بیٹے آیوش کمار (4 سال) کی لاش پٹنہ کے دیگھا تھانہ علاقے میں صبح 3 بجے ایک نجی اسکول کے گٹر سے برآمد ہوئی تھی۔ وہ معصوم بچہ اس سکول میں پڑھتا تھا۔ جمعرات کی دیر رات تک جب بچہ گھر نہیں پہنچا تو گھر والوں نے اس کی تلاش شروع کر دی۔ بچے کی لاش سکول کے سیفٹی ٹینک سے برآمد ہوئی ہے۔ لاش ملنے کے بعد مشتعل افراد نے اسکول کیمپس میں توڑ پھوڑ کی اور عمارت کو آگ لگا دی۔
احتجاج کے دوران لوگوں نے اسکول کو آگ لگا دی تاہم فائر ڈیپارٹمنٹ نے کافی کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ ناراض کنبہ والوں نے لاش سڑک پر رکھ کر بٹا گنج پٹرول پمپ کے قریب دانا پور-گاندھی میدان مین روڈ کو بلاک کر دیا۔ سڑک پر آتش زنی بھی کی گئی۔ ناراض خاندان کے افراد اور مقامی لوگ کئی گھنٹوں تک ہنگامہ کرتے رہے۔ تاہم کافی دیر بعد مقامی پولیس کے سمجھانے کے بعد لوگوں کا غصہ ٹھنڈا ہوا۔