پٹنہ: پٹنہ ہائی کورٹ نے اروال کے سید نقوی کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ سید نقوی ایک پاکستانی شہری ہیں۔ انھیں 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے وہ جیل میں ہیں۔ جسٹس پی بی بجنتری اور جسٹس آلوک کمار پانڈے کی ڈویژن بنچ نے سید نقوی کی اہلیہ افشاں نگار کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا۔
- سید نقوی ہندوستان کیوں آئے تھے؟
سید نقوی اروال میں پیدا ہوئے۔ 1982-83 میں، ان کی نانی انہیں ان کی خدمت کے لیے پاکستان لے گئیں۔ اس دوران نقوی کو پاکستانی شہریت مل گئی۔ 2012 میں نقوی کے والد نے پیغام بھیجا کہ وہ بیمار ہیں، نقوی پاکستان کا ویزہ لے کر اروال پہنچ گئے۔ ویزے کی مدت صرف چھ ماہ تھی۔ ان کے والد کی صحت چھ ماہ میں بہتر نہیں ہوئی۔
- نقوی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟
نقوی ویزا کی مدت میں توسیع کیے بغیر ہندوستان میں رہے۔ اس بنیاد پر پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا۔ پولیس کو شک تھا کہ نقوی پاکستان سے ٹریننگ کے لیے آئے تھے۔ تاہم بعد میں تفتیش نے اس شبہ کو غلط ثابت کر دیا۔ نقوی نے پٹنہ ہائی کورٹ میں اپیل کی۔ ہائی کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نوٹس بھیجا۔ اس دوران نقوی نے ایک ہندوستانی مسلمان خاتون سے شادی بھی کی۔
- حکومت نے کہا، کوئی خطرہ نہیں:
دریں اثنا، جب ہندوستانی وزارت خارجہ نے پاکستان سے رابطہ کیا تو پاکستانی حکومت نے کہا کہ نقوی کا دیا ہوا پتہ دستیاب نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نے اپنی طرف سے حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا کہ نقوی سے کوئی خطرہ نہیں لگتا، لیکن شہریت پر فیصلہ لینے کا حق مرکزی حکومت کے پاس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: