لکھنؤ: سپریم کورٹ میں آج اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے ضابطے کو غیر آئینی قرار دینے کے معاملے کی سماعت تھی۔ اس تعلق سے مدارس تنظیموں نے اتر پردیش حکومت پر عدالت کی توہین کی درخواست بھی دی تھی۔ جس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ اتر پردیش حکومت کو توہین عدالت کے معاملے میں ابھی ہم کوئی نوٹس نہیں دے رہے ہیں لیکن میرا یہ پیغام حکومت تک پہنچا دو کہ جب تک مکمل سماعت نہیں ہو جاتی تب تک حکومت کوئی نیا حکم نامہ جاری نہ کرے اور غیر مسلم بچوں کی شفٹنگ پر بھی زور نہ دے۔ اگلی سماعت 20 اگست کو عدالت نے طے کی ہے۔
سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو نیا حکم نامہ جاری نہ کرنے کی دی ہدایت (ETV Bharat Urdu) مدارس فریق ٹیچر ایسوسی ایشن مدارس عربیہ اتر پردیش کے جنرل سیکرٹری دیوان صاحب زماں نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت راحت کی بات ہے کہ عدالت نے چیف سیکرٹری کے حکم نامے پر زبانی طور پر کہا ہے کہ اس پر زیادہ زور نہ دیا جائے جب تک کہ پوری سماعت نہیں ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توہین عدالت کی نوٹس تو عدالت نے جاری نہیں کی۔ تاہم اس تعلق سے زبانی طور پر حکومت کے وکیل کو آگاہ کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو نیا حکم نامہ جاری نہ کرنے کی دی ہدایت (ETV Bharat Urdu) واضح رہے کہ الہٰ اباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے 22 مارچ 2023 ایک مفاد عامہ کی عرضی پر اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ 2004 کے ضابطہ کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ جس کے بعد اتر پردیش حکومت نے بھی ایک حکم نامہ جاری کیا تھا اور مدارس کے بچوں کو سرکاری اسکول میں داخل کرائے جائے اور مدرسہ بورڈ کے بجٹ کو بھی روک لیا گیا تھا۔ اس کے بعد 5 اپریل 2024 کو سپریم کورٹ نے اس حکم نامے پر اسٹے لگایا۔ جس کے بعد سے مدارس سے اس حکم نامے کو واپس لے لیا گیا۔ جسے چیف سیکرٹری نے جاری کیا تھا اور مدارس کے بجٹ کو بھی جاری کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو نیا حکم نامہ جاری نہ کرنے کی دی ہدایت (ETV Bharat Urdu) الہٰ اباد ہائی کورٹ کی بینچ کے فیصلے سے تقریباً 560 نیم امداد یافتہ مدارس اور 16 ہزار غیر امداد یافتہ مدارس کے وجود پر خطرہ تھا جس سے تقریباً 10 ہزار مدرس اور لاکھوں طلبہ کے مستقبل کا سوال تھا۔ عدالت نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر اسٹے لگا دیا اور ابھی بھی وہ اسٹے برقرار ہے۔ جب تک کہ سپریم کورٹ کی مکمل سماعت نہیں ہوتی اور سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ نہیں آ جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مدرسہ مارڈن ٹیچرز اسکیم کو بحال کرنے کےلئے مرکزی حکومت سے بات کی جائے گی: او پی راج بھر - Madarsa Modern Teacher Scheme