لکھنؤ: سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے گزشتہ سال ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ گریڈنگ کا عمل 2024 میں ہونے والے بورڈ امتحانات میں لاگو کیا جائے گا۔ طلباء کا میرٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔ لیکن بورڈ کی جانب سے بھیجی گئی نئی اپڈیٹ کے مطابق اس سال بورڈ کا امتحان پچھلے سال جیسا ہی ہوگا اور طلباء کے نتائج میرٹ کی بنیاد پر جاری کیے جائیں گے۔ بورڈ نے گریڈنگ کا عمل 2025 تک ملتوی کر دیا ہے۔
سی بی ایس ای بورڈ نے نئی تعلیمی پالیسی (NEP-2020) کے تحت گریڈنگ سسٹم کو لاگو کرنے کے عمل کے بارے میں بات کرکے طلباء میں کافی ہلچل مچا دی تھی۔ لکھنؤ کے سی بی ایس ای بورڈ کے سٹی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر جاوید عالم نے بتایا کہ گریڈنگ کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں لیکن ابھی تک بورڈ کی طرف سے گریڈنگ کے حوالے سے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔
فروری میں تجویز کردہ بورڈ امتحان پرانی طرز پر ہی منعقد کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں اس سال بورڈ کے امتحانات دینے والے طلباء کو گریڈنگ نہیں ملے گی۔ ساتھ ہی بورڈ امیدواروں کی امتیازی فہرست بھی جاری نہیں کرے گا۔ ایسے میں اس سال بھی 12ویں کے امتحان میں شامل ہونے والے تمام طلبہ بہترین پانچ مضامین کی بنیاد پر اسکول کے ٹاپر کا انتخاب کرسکیں گے۔
ڈاکٹر جاوید عالم خان نے کہا کہ بورڈ اگلے سال سے گریڈنگ رولز کا نفاذ کرے گا۔ لیکن گریڈنگ کے بجائے طلباء کو نمبر دیے جائیں گے، صرف میرٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔ جو رہنما خطوط تیار کیے جا رہے ہیں ان کے مطابق اسکول کی سطح پر مین لائم اسٹریم مضامین کے ساتھ پانچ میں سے بہترین کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔ لیکن گریجویشن کے لیے درخواست دیتے وقت کالج مضمون کے مطابق پانچ مضامین میں سے بہترین کا انتخاب کرے گا۔ میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا۔ طلباء اپنے پانچ مضامین میں سے بہترین انتخاب کر کے میرٹ کا دعویٰ نہیں کر سکیں گے۔ جب تک گریڈنگ نہیں کی جاتی سی بی ایس ای کی یہ تبدیلی طلبہ کے لیے کافی چیلنجنگ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
- جے ای ای مین 2024: جے ای ای مین سیشن 1 کا امتحان کل سے شروع ہوگا
- سی بی ایس ای بورڈ نے 12 اور 10 ویں جماعتوں کے امتحان کی تاریخوں کا اعلان کردیا
بورڈ نے سال 2017 میں گریڈنگ سسٹم کو واپس لے لیا تھا
اطلاعات کے مطابق اس سے قبل حکومت کی جانب سے ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ میں ایک بار گریڈنگ سسٹم نافذ کیا گیا تھا۔ تقریباً 3 سال تک جاری رہنے والے اس تجربے کے بعد بورڈ نے اسے سال 2017 میں واپس لے لیا تھا۔ ماہرین نے کہا کہ سی بی ایس ای بورڈ میں گریڈنگ کے نفاذ کے بعد ملک کے اعلیٰ مقابلہ جاتی امتحانات میں شامل ہونے والے بچوں کو داخلہ کے لیے میرٹ بنانے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔