ETV Bharat / bharat

ملک اعتماد کے ساتھ ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف بڑھ رہا ہے: مرمو

President Murmu Speech صدر جمہوریہ نے کہا "یوم جمہوریہ ہماری بنیادی اقدار اور اصولوں کو یاد رکھنے کا ایک اہم موقع ہے۔ ثقافت، عقائد اور روایات کا تنوع ہماری جمہوریت کی موروثی جہت ہے۔ "ہمارے تنوع کا یہ جشن انصاف کے ذریعے محفوظ مساوات پر مبنی ہے۔"

مرمو
مرمو
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 25, 2024, 8:27 PM IST

Updated : Jan 25, 2024, 10:45 PM IST

نئی دہلی: صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان تیزی سے ترقی کرنے والی اور مضبوط معیشت کے رتھ پر سوار ہو کرپختہ عزم کے ساتھ ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف گامزن ہے آج یہاں 75ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئےمحترمہ مرمو نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ چند برسوں میں نہ صرف عوامی بہبود کی اسکیموں کو وسعت دی ہے اور اسے فروغ دیا ہے بلکہ اس نے عوامی بہبود کے تصور کو ایک نیا معنی بھی دیا ہے۔

محترمہ مرمو نے کہا “آج کا ہندوستان اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ایک مضبوط اور صحت مند معیشت اس اعتماد کی وجہ اور نتیجہ دونوں ہے۔ حالیہ برسوں میں ہماری جی ڈی پی کی شرح نمو بڑی معیشتوں میں سب سے زیادہ رہی ہے۔ ٹھوس جائزوں کی بنیاد پر ہمیں یقین ہے کہ یہ غیر معمولی کارکردگی سال 2024 تک اور اس کے بعد بھی جاری رہے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ طویل مدتی منصوبہ بندی کا ویژن جس نے معیشت کو رفتار دی ہے ، وہ بھی ترقی کو آگے بڑھا رہا ہے۔ اسے ہر پہلو سے جامع بنانے کے لیے مہمات کو بھی فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبا کے دنوں میں حکومت نے سماج کے کمزور طبقوں کو مفت غذائی اجناس کی فراہمی کے لیے نافذ کردہ اسکیموں کا دائرہ بڑھایا ہے۔ اس پہل کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے حکومت نےآئندہ پانچ برسوں کے لیے 81 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو مفت اناج فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ غالباً یہ تاریخ میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا عوامی فلاحی پروگرام ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ شہریوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے کئی وقتی اسکیموں کو بھی نافذ کیا جا رہا ہے۔ پینے کے پانی کی دستیابی سے لے کر گھر کے مالک ہونے کے تحفظ کے تجربے تک، تمام سہولیات کسی بھی سیاسی یا معاشی نظریے سے بالاتر ہیں اور انہیں انسانی نقطہ نظر سے دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا "حکومت نے نہ صرف عوامی بہبود کی اسکیموں کو وسعت دی ہے اور اسے فروغ دیا ہے، بلکہ عوامی بہبود کے تصور کو ایک نیا معنی بھی دیا ہے۔ ہم سب اس دن فخر محسوس کریں گے جب ہندوستان ان چند ممالک میں شامل ہوگا جہاں شاید ہی کوئی بے گھر ہو۔

محترمہ مرمو نے کہا کہ جامع فلاح و بہبود کی سوچ کے ساتھ 'قومی تعلیمی پالیسی' میں ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور محروم طبقوں کے طلباء کے مفاد میں مساوات پر مبنی تعلیمی نظام کی تعمیر کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ اس کا مقصد 'آیوشمان بھارت یوجنا' کے توسیعی تحفظ کے احاطہ کے تحت تمام مستفیدین کا احاطہ کرنا ہے۔ اس تحفظ نے غریب اور کمزور طبقوں کے لوگوں میں بڑا اعتماد پیدا کیا ہے۔

اجودھیا میں نو تعمیر شدہ رام مندر کو ملک کی وراثت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مندر نہ صرف لوگوں کے عقیدے کا اظہار کرتا ہے بلکہ عدالتی عمل میں ہمارے ہم وطنوں کے بے پناہ اعتماد کا ثبوت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں جب اس واقعہ کو وسیع تناظر میں دیکھا جائے گا تو مورخین اسے ہندوستان کی تہذیبی وراثت کی مسلسل تلاش میں ایک واٹرشیڈ واقعہ سے تعبیر کریں گے۔ اس مندر کی تعمیر کا کام مناسب عدالتی عمل اور ملک کی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد شروع ہوا۔

محترمہ مرمو نے کہا کہ ملک آزادی کی صدی کی طرف بڑھتے ہوئے امرت کال کے ابتدائی دور سے گزر رہا ہے۔ یہ عہد کی تبدیلی کا دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کا سنہراموقع ملا ہے۔ ہمارے اہداف کے حصول کے لیے ہر شہری کا تعاون اہم ہوگا۔ اس کے لیے میں تمام اہل وطن سے درخواست کروں گی کہ وہ آئین میں درج ہمارے بنیادی فرائض پر عمل کریں۔ آزادی کے 100 سال مکمل ہونے تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے یہ فرائض ہر شہری کی ضروری ذمہ داریاں ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا "یوم جمہوریہ ہماری بنیادی اقدار اور اصولوں کو یاد رکھنے کا ایک اہم موقع ہے۔ ثقافت، عقائد اور روایات کا تنوع ہماری جمہوریت کی موروثی جہت ہے۔ "ہمارے تنوع کا یہ جشن انصاف کے ذریعے محفوظ مساوات پر مبنی ہے۔"

مرمو نے دنیا میں کئی جگہوں پر ہونے والی جنگوں اور تنازعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب دو متضاد فریقوں میں سے ہر ایک کا خیال ہے کہ صرف اس کا موقف صحیح ہے اور دوسرا فریق غلط ہے تو ایسی صورت حال میں مصالحانہ استدلال ممکن نہیں ہے۔ ہمیں صرف دلیل کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہیے۔ بدقسمتی سے دلیل کی جگہ باہمی خوف اور تعصب نے جذبہ کو ہوا دی ہے، جس سے بے لگام تشدد ہوتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ "بڑے پیمانے پر انسانی المیوں کے بہت سے المناک واقعات پیش آئے ہیں اور ہم سب اس انسانی تکلیف سے بہت پریشان ہیں۔" انہوں نے امید ظاہر کی کہ تنازعات میں گھرے علاقوں میں ان تنازعات کو حل کرنے اور امن قائم کرنے کے طریقے تلاش کیے جائیں گے۔

مرمو نے بہار کے سابق وزیر اعلیٰ کرپوری ٹھاکر کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں عوامی لیڈر قرار دیا ، جنھیں بھارت رتن سے نوازا گیا ہے ۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل کی منظوری کو ایک تاریخی اور انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کو مرد اور عورت کے درمیان مساوات کی مثال کی طرف لے جائے گا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ 140 کروڑ سے زیادہ ہندوستانی ایک خاندان کی طرح رہتے ہیں، جمہوریت کی بنیادی روح سے متحد ہیں۔ دنیا کے اس سب سے بڑے خاندان کے لیے بقائے باہمی کا جذبہ جغرافیہ کے ذریعے مسلط کردہ بوجھ نہیں ہے، بلکہ اجتماعی خوشی کا ایک قدرتی ذریعہ ہے، جس کا اظہار ہمارے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں ملتا ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان تیزی سے ترقی کرنے والی اور مضبوط معیشت کے رتھ پر سوار ہو کرپختہ عزم کے ساتھ ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف گامزن ہے آج یہاں 75ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئےمحترمہ مرمو نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ چند برسوں میں نہ صرف عوامی بہبود کی اسکیموں کو وسعت دی ہے اور اسے فروغ دیا ہے بلکہ اس نے عوامی بہبود کے تصور کو ایک نیا معنی بھی دیا ہے۔

محترمہ مرمو نے کہا “آج کا ہندوستان اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ایک مضبوط اور صحت مند معیشت اس اعتماد کی وجہ اور نتیجہ دونوں ہے۔ حالیہ برسوں میں ہماری جی ڈی پی کی شرح نمو بڑی معیشتوں میں سب سے زیادہ رہی ہے۔ ٹھوس جائزوں کی بنیاد پر ہمیں یقین ہے کہ یہ غیر معمولی کارکردگی سال 2024 تک اور اس کے بعد بھی جاری رہے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ طویل مدتی منصوبہ بندی کا ویژن جس نے معیشت کو رفتار دی ہے ، وہ بھی ترقی کو آگے بڑھا رہا ہے۔ اسے ہر پہلو سے جامع بنانے کے لیے مہمات کو بھی فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبا کے دنوں میں حکومت نے سماج کے کمزور طبقوں کو مفت غذائی اجناس کی فراہمی کے لیے نافذ کردہ اسکیموں کا دائرہ بڑھایا ہے۔ اس پہل کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے حکومت نےآئندہ پانچ برسوں کے لیے 81 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو مفت اناج فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ غالباً یہ تاریخ میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا عوامی فلاحی پروگرام ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ شہریوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے کئی وقتی اسکیموں کو بھی نافذ کیا جا رہا ہے۔ پینے کے پانی کی دستیابی سے لے کر گھر کے مالک ہونے کے تحفظ کے تجربے تک، تمام سہولیات کسی بھی سیاسی یا معاشی نظریے سے بالاتر ہیں اور انہیں انسانی نقطہ نظر سے دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا "حکومت نے نہ صرف عوامی بہبود کی اسکیموں کو وسعت دی ہے اور اسے فروغ دیا ہے، بلکہ عوامی بہبود کے تصور کو ایک نیا معنی بھی دیا ہے۔ ہم سب اس دن فخر محسوس کریں گے جب ہندوستان ان چند ممالک میں شامل ہوگا جہاں شاید ہی کوئی بے گھر ہو۔

محترمہ مرمو نے کہا کہ جامع فلاح و بہبود کی سوچ کے ساتھ 'قومی تعلیمی پالیسی' میں ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور محروم طبقوں کے طلباء کے مفاد میں مساوات پر مبنی تعلیمی نظام کی تعمیر کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ اس کا مقصد 'آیوشمان بھارت یوجنا' کے توسیعی تحفظ کے احاطہ کے تحت تمام مستفیدین کا احاطہ کرنا ہے۔ اس تحفظ نے غریب اور کمزور طبقوں کے لوگوں میں بڑا اعتماد پیدا کیا ہے۔

اجودھیا میں نو تعمیر شدہ رام مندر کو ملک کی وراثت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مندر نہ صرف لوگوں کے عقیدے کا اظہار کرتا ہے بلکہ عدالتی عمل میں ہمارے ہم وطنوں کے بے پناہ اعتماد کا ثبوت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں جب اس واقعہ کو وسیع تناظر میں دیکھا جائے گا تو مورخین اسے ہندوستان کی تہذیبی وراثت کی مسلسل تلاش میں ایک واٹرشیڈ واقعہ سے تعبیر کریں گے۔ اس مندر کی تعمیر کا کام مناسب عدالتی عمل اور ملک کی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد شروع ہوا۔

محترمہ مرمو نے کہا کہ ملک آزادی کی صدی کی طرف بڑھتے ہوئے امرت کال کے ابتدائی دور سے گزر رہا ہے۔ یہ عہد کی تبدیلی کا دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کا سنہراموقع ملا ہے۔ ہمارے اہداف کے حصول کے لیے ہر شہری کا تعاون اہم ہوگا۔ اس کے لیے میں تمام اہل وطن سے درخواست کروں گی کہ وہ آئین میں درج ہمارے بنیادی فرائض پر عمل کریں۔ آزادی کے 100 سال مکمل ہونے تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے یہ فرائض ہر شہری کی ضروری ذمہ داریاں ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا "یوم جمہوریہ ہماری بنیادی اقدار اور اصولوں کو یاد رکھنے کا ایک اہم موقع ہے۔ ثقافت، عقائد اور روایات کا تنوع ہماری جمہوریت کی موروثی جہت ہے۔ "ہمارے تنوع کا یہ جشن انصاف کے ذریعے محفوظ مساوات پر مبنی ہے۔"

مرمو نے دنیا میں کئی جگہوں پر ہونے والی جنگوں اور تنازعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب دو متضاد فریقوں میں سے ہر ایک کا خیال ہے کہ صرف اس کا موقف صحیح ہے اور دوسرا فریق غلط ہے تو ایسی صورت حال میں مصالحانہ استدلال ممکن نہیں ہے۔ ہمیں صرف دلیل کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہیے۔ بدقسمتی سے دلیل کی جگہ باہمی خوف اور تعصب نے جذبہ کو ہوا دی ہے، جس سے بے لگام تشدد ہوتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ "بڑے پیمانے پر انسانی المیوں کے بہت سے المناک واقعات پیش آئے ہیں اور ہم سب اس انسانی تکلیف سے بہت پریشان ہیں۔" انہوں نے امید ظاہر کی کہ تنازعات میں گھرے علاقوں میں ان تنازعات کو حل کرنے اور امن قائم کرنے کے طریقے تلاش کیے جائیں گے۔

مرمو نے بہار کے سابق وزیر اعلیٰ کرپوری ٹھاکر کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں عوامی لیڈر قرار دیا ، جنھیں بھارت رتن سے نوازا گیا ہے ۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل کی منظوری کو ایک تاریخی اور انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کو مرد اور عورت کے درمیان مساوات کی مثال کی طرف لے جائے گا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ 140 کروڑ سے زیادہ ہندوستانی ایک خاندان کی طرح رہتے ہیں، جمہوریت کی بنیادی روح سے متحد ہیں۔ دنیا کے اس سب سے بڑے خاندان کے لیے بقائے باہمی کا جذبہ جغرافیہ کے ذریعے مسلط کردہ بوجھ نہیں ہے، بلکہ اجتماعی خوشی کا ایک قدرتی ذریعہ ہے، جس کا اظہار ہمارے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں ملتا ہے۔

یو این آئی

Last Updated : Jan 25, 2024, 10:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.