ETV Bharat / bharat

راجیہ سبھا میں بھی بیساکھیوں پر ہوگی بی جے پی، جانئے کیسے پاس ہوگا بل - BJP Trouble in Rajya Sabha

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 15, 2024, 4:23 PM IST

لوک سبھا میں اتحادی جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کے سہارے اکثریت حاصل کرنے والی بی جے پی، راجیہ سبھا میں کمزور ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے چار نامزد ارکان راکیش سنہا، رام شکل، سونل مان سنگھ اور مہیش جیٹھ ملانی ریٹائر ہو چکے ہیں۔ اس کی وجہ سے پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں بی جے پی کے ارکان کی تعداد کم ہوگئی ہے۔

راجیہ سبھا میں بھی بیساکھیوں پر ہوگی بھگوا پارٹی
راجیہ سبھا میں بھی بیساکھیوں پر ہوگی بھگوا پارٹی (Photo: IANS)

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں بی جے پی کے چار نامزد ارکان سنیچر کو ریٹائر ہو گئے، جس سے پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں بی جے پی کے ارکان کی تعداد کم ہو کر 86 ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی این ڈی اے کے ارکان کی تعداد 101 رہ گئی ہے۔ اس وقت راجیہ سبھا میں 19 سیٹوں کے خالی ہونے کی وجہ سے کل 226 ممبران رہ گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے بی جے پی کے لیے آئندہ بجٹ اجلاس میں بل پاس کرانا آسان کام نہیں ہوگا۔

تاہم، این ڈی اے آئندہ بجٹ سیشن کے دوران سات غیر منسلک اراکین، دو آزاد، اور اتحادیوں جیسے اے آئی اے ڈی ایم کے اور وائے ایس آر سی پی کی حمایت سے اہم بلوں کو ایوان میں پاس کرا سکتا ہے۔ ساتھ ہی، بی جے پی کے لیے یہ ضروری ہو گا کہ وہ نامزد کردہ زمرے کے تحت خالی آسامیوں کو جلد از جلد پُر کرے تاکہ دوسروں پر اپنا انحصار کم کیا جا سکے۔

راکیش سنہا، رام شکل، سونل مان سنگھ اور مہیش جیٹھ ملانی وہ چار نامزد ارکان ہیں جو ہفتہ کو ریٹائر ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ غلام علی نامزد کیٹیگری میں بی جے پی کے ایسے ہی ایک اور رکن ہیں۔ تاہم علی ستمبر 2028 میں ریٹائر ہوں گے۔

صدر جہموریہ نے 12 ارکان کو نامزد کیا:

قابل ذکر ہے کہ صدر جہموریہ حکومت کی سفارش پر 12 ارکان کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کرتے ہیں۔ موجودہ ایوان میں، ان میں سے سات نے خود کو غیر منسلک رکھا (بی جے پی کا حصہ نہیں)، لیکن ایسے اراکین ہمیشہ کسی بھی قانون یا قرارداد کی منظوری میں حکمراں پارٹی کا ساتھ دیتے ہیں۔

راجیہ سبھا میں 19 عہدے خالی ہیں:

ایوان بالا میں اس وقت 19 عہدے خالی ہیں۔ ان میں سے جموں و کشمیر اور نامزد کیٹیگری سے چار چار، آسام، بہار اور مہاراشٹر سے دو دو، ہریانہ، تلنگانہ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تریپورہ سے ایک ایک عہدہ خالی ہے۔ ان 11 سیٹوں میں سے دس سیٹیں گزشتہ ماہ لوک سبھا ممبران کے انتخاب کی وجہ سے خالی ہوئی تھیں، جب کہ ایک سیٹ بھارت راشٹر سمیتی (BRS) کے ممبر کے کیشو راؤ کے استعفیٰ کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ راؤ بعد میں کانگریس میں شامل ہوگئے۔

راجیہ سبھا میں کانگریس کی پوزیشن:

آنے والے مہینوں میں ان 11 سیٹوں کے لیے ہونے والے انتخابات میں این ڈی اے کو ممکنہ طور پر آٹھ سیٹیں ملیں گی اور انڈیا بلاک کو تین سیٹیں ملیں گی، جس میں تلنگانہ سے کانگریس کے لیے ایک سیٹ بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی راجیہ سبھا میں کانگریس پارٹی کی سیٹوں کی تعداد بڑھ کر 27 ہو جائے گی، جو راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ برقرار رکھنے کے لیے مطلوبہ سیٹوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں بی جے پی کے چار نامزد ارکان سنیچر کو ریٹائر ہو گئے، جس سے پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں بی جے پی کے ارکان کی تعداد کم ہو کر 86 ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی این ڈی اے کے ارکان کی تعداد 101 رہ گئی ہے۔ اس وقت راجیہ سبھا میں 19 سیٹوں کے خالی ہونے کی وجہ سے کل 226 ممبران رہ گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے بی جے پی کے لیے آئندہ بجٹ اجلاس میں بل پاس کرانا آسان کام نہیں ہوگا۔

تاہم، این ڈی اے آئندہ بجٹ سیشن کے دوران سات غیر منسلک اراکین، دو آزاد، اور اتحادیوں جیسے اے آئی اے ڈی ایم کے اور وائے ایس آر سی پی کی حمایت سے اہم بلوں کو ایوان میں پاس کرا سکتا ہے۔ ساتھ ہی، بی جے پی کے لیے یہ ضروری ہو گا کہ وہ نامزد کردہ زمرے کے تحت خالی آسامیوں کو جلد از جلد پُر کرے تاکہ دوسروں پر اپنا انحصار کم کیا جا سکے۔

راکیش سنہا، رام شکل، سونل مان سنگھ اور مہیش جیٹھ ملانی وہ چار نامزد ارکان ہیں جو ہفتہ کو ریٹائر ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ غلام علی نامزد کیٹیگری میں بی جے پی کے ایسے ہی ایک اور رکن ہیں۔ تاہم علی ستمبر 2028 میں ریٹائر ہوں گے۔

صدر جہموریہ نے 12 ارکان کو نامزد کیا:

قابل ذکر ہے کہ صدر جہموریہ حکومت کی سفارش پر 12 ارکان کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کرتے ہیں۔ موجودہ ایوان میں، ان میں سے سات نے خود کو غیر منسلک رکھا (بی جے پی کا حصہ نہیں)، لیکن ایسے اراکین ہمیشہ کسی بھی قانون یا قرارداد کی منظوری میں حکمراں پارٹی کا ساتھ دیتے ہیں۔

راجیہ سبھا میں 19 عہدے خالی ہیں:

ایوان بالا میں اس وقت 19 عہدے خالی ہیں۔ ان میں سے جموں و کشمیر اور نامزد کیٹیگری سے چار چار، آسام، بہار اور مہاراشٹر سے دو دو، ہریانہ، تلنگانہ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تریپورہ سے ایک ایک عہدہ خالی ہے۔ ان 11 سیٹوں میں سے دس سیٹیں گزشتہ ماہ لوک سبھا ممبران کے انتخاب کی وجہ سے خالی ہوئی تھیں، جب کہ ایک سیٹ بھارت راشٹر سمیتی (BRS) کے ممبر کے کیشو راؤ کے استعفیٰ کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ راؤ بعد میں کانگریس میں شامل ہوگئے۔

راجیہ سبھا میں کانگریس کی پوزیشن:

آنے والے مہینوں میں ان 11 سیٹوں کے لیے ہونے والے انتخابات میں این ڈی اے کو ممکنہ طور پر آٹھ سیٹیں ملیں گی اور انڈیا بلاک کو تین سیٹیں ملیں گی، جس میں تلنگانہ سے کانگریس کے لیے ایک سیٹ بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی راجیہ سبھا میں کانگریس پارٹی کی سیٹوں کی تعداد بڑھ کر 27 ہو جائے گی، جو راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ برقرار رکھنے کے لیے مطلوبہ سیٹوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.