نئی دہلی: تائیوان نے منگل کو قومی دارالحکومت میں اپنا 113 واں قومی دن منایا۔ اس موقعے پر بھارت میں تائیوان کے نمائندے باؤشوان گیر نے ممبئی میں تیسرا سفارتی مشن کھولنے کا اعلان کیا۔ گیر نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں تائیوان اور بھارت نے اچھی شراکت کرتے ہوئے کئی شعبوں میں مل کر ساتھ کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہماری جغرافیائی دوری کے باوجود، جمہوریت، آزادی، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے لیے ہماری مشترکہ وابستگی نے کئی شعبوں میں ہمارے دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے میں مدد کی ہے۔' تائیوان کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا، '2012 میں چنئی میں قائم اپنے دفتر کے بعد، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم اگلے ہفتے ممبئی میں اپنے تیسرے مشن، تائی پے اکنامک اینڈ کلچرل سینٹر کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔
باؤشوان گیر نے کہا کہ ہم بھارت میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ تاکہ دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جایا جا سکے۔ اقتصادی محاذ پر، تائیوان کی 'نئی ساؤتھ باؤنڈ پالیسی' اور بھارت کی 'ایکٹ ایسٹ پالیسی' کو دیکھتے ہوئے، دو طرفہ تجارت کی سطح 2016 میں 5 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2023 میں 8.2 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس عرصے کے دوران 64 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ جو کہ ایک خوش آئند قدم ہے۔
واضح رہے کہ بھارت، تائیوان کا 16واں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ تقریباً 260 تائیوان کی کمپنیاں بھارت میں کام کرتی ہیں، جن کی کل سرمایہ کاری 5 بلین امریکی ڈالر ہے۔ ان میں جوتے، مشینری اور آٹو پارٹس سے لے کر پیٹرو کیمیکل اور آئی سی ٹی مصنوعات شامل ہیں۔
باؤشوان گیر نے کہا کہ بھارت میں تائیوان کے کاروباری اداروں کا تعاون قابل ذکر رہا ہے۔ انہوں نے کہا اجتماعی طور پر بھارت میں 170,000 سے زیادہ ملازمتیں پیدا کی ہیں۔ بھارت میں بہت سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ہنر کی ترقی کے نئے مواقع فراہم ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا، 'تعلیم کے میدان میں، ہم نے بھارتی یونیورسٹی کیمپس میں 36 تائیوان تعلیمی مراکز قائم کیے ہیں۔ جبکہ تقریباً 3,000 بھارتی طلباء اس وقت تائیوان میں زیر تعلیم ہیں، طلباء کی یہ بڑھتی ہوئی تعداد دونوں ممالک کے لوگوں اور ثقافتوں کو جوڑنے والے دوستی کے پل کا کام کرے گی۔ تائیوان اور بھارت نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی بہت ترقی کی ہے اور حالیہ برسوں میں 130 مشترکہ تحقیقی منصوبے کامیابی سے مکمل کیے گئے ہیں۔