ETV Bharat / bharat

ای ڈی کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی کیجریوال کی درخواست پرسپریم کورٹ آج اپنا فیصلہ سنائے گی - ARVIND KEJRIWAL PLEA

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 12, 2024, 8:59 AM IST

دہلی کے مبینہ شراب گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں سی ایم اروند کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سپریم کورٹ آج اپنا فیصلہ سنائے گا۔

کیجریوال کی ای ڈی کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پرسپریم کورٹ آج اپنا فیصلہ سنائے گا
کیجریوال کی ای ڈی کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پرسپریم کورٹ آج اپنا فیصلہ سنائے گا (Etv Bharat (Etv Bharat))

نئی دہلی: سپریم کورٹ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی درخواست پر جمعہ کو اپنا فیصلہ سنائے گی، جس میں انہوں نے شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی گرفتاری کو چیلنج کیا ہے۔ 17 مئی کو جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے کیجریوال کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی اور ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کی نمائندگی کرنے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

فیصلہ محفوظ رکھنے کے بعد بنچ نے کیجریوال کو ضمانت کے لیے نچلی عدالت سے رجوع کرنے کی آزادی دی تھی۔ بنچ نے کہا کہ اس کے باوجود، حقوق اور تنازعات کا تعصب کیے بغیر، اپیل کنندہ قانون کے مطابق ضمانت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔ بنچ نے 30 اکتوبر 2023 کے بعد ریکارڈ کی گئی کیس فائلوں، گواہوں اور ملزمان کے بیانات کی جانچ کی،سینئر لیڈر منیش سسودیا (جو اس کیس میں ملزم ہیں) کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ سسودیا مبینہ گھوٹالے سے متعلق بدعنوانی اور منی لانڈرنگ دونوں معاملات میں ملزم ہیں۔

سماعت کے دوران ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ دہلی شراب پالیسی کیس میں ٹرائل کورٹ کے سامنے ایک اور چارج شیٹ داخل کرے گی، جہاں وہ عاپ کو بطور ملزم ثابت کرے گی۔ ایس وی راجو نے دلیل دی کہ ہوالا چینلز کے ذریعےعاپ کو پیسے بھیجے جانے کے ثبوت موجود ہیں۔ اس پر بنچ نے سوال کیا کہ کیا گرفتاری کے لیے تحریری طور پر درج "یقین کرنے کی وجوہات" میں اس کا ذکر ہے۔

جواب میں ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو نے کہا کہ ان پہلوؤں کو "یقین کرنے کی وجوہات" کے طور پر بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر گرفتاری سے قبل ملزم کو مواد پیش کیا جائے تو اس سے تفتیش میں رکاوٹ پڑ سکتی ہے۔ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 19 کے پس منظر میں بنچ نے ایس وی راجو سے پوچھا کہ یہ کہنے کے لیے کہ ملزم مجرم ہے، تفتیشی افسر کے پاس گرفتار کرنے کی وجہ ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں: دہلی ایکسائز اسکام کیس: اروند کیجریوال کو سی بی آئی آج عدالت میں پیش کرے گی

اسی وقت، ہوالا لین دین سے متعلق ای ڈی کے دعوے کے پس منظر میں کیجریوال کے وکیل سنگھوی نے دلیل دی کہ گرفتاری کی بنیاد پر مواد کا ایک ذرہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی ایجنسی نے گواہوں کے نو مجرمانہ بیانات کو نظر انداز کیا اور ایک مجرمانہ بیان کو اہمیت دی۔ قابل ذکر ہے کہ 21 مارچ کو ای ڈی نے کیجریوال کو منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے 10 مئی کو کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت دے دی۔ تاہم عدالت نے انہیں 2 جون کو خودسپردگی کرنے اور واپس جیل جانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی درخواست پر جمعہ کو اپنا فیصلہ سنائے گی، جس میں انہوں نے شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی گرفتاری کو چیلنج کیا ہے۔ 17 مئی کو جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے کیجریوال کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی اور ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کی نمائندگی کرنے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

فیصلہ محفوظ رکھنے کے بعد بنچ نے کیجریوال کو ضمانت کے لیے نچلی عدالت سے رجوع کرنے کی آزادی دی تھی۔ بنچ نے کہا کہ اس کے باوجود، حقوق اور تنازعات کا تعصب کیے بغیر، اپیل کنندہ قانون کے مطابق ضمانت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔ بنچ نے 30 اکتوبر 2023 کے بعد ریکارڈ کی گئی کیس فائلوں، گواہوں اور ملزمان کے بیانات کی جانچ کی،سینئر لیڈر منیش سسودیا (جو اس کیس میں ملزم ہیں) کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ سسودیا مبینہ گھوٹالے سے متعلق بدعنوانی اور منی لانڈرنگ دونوں معاملات میں ملزم ہیں۔

سماعت کے دوران ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ دہلی شراب پالیسی کیس میں ٹرائل کورٹ کے سامنے ایک اور چارج شیٹ داخل کرے گی، جہاں وہ عاپ کو بطور ملزم ثابت کرے گی۔ ایس وی راجو نے دلیل دی کہ ہوالا چینلز کے ذریعےعاپ کو پیسے بھیجے جانے کے ثبوت موجود ہیں۔ اس پر بنچ نے سوال کیا کہ کیا گرفتاری کے لیے تحریری طور پر درج "یقین کرنے کی وجوہات" میں اس کا ذکر ہے۔

جواب میں ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو نے کہا کہ ان پہلوؤں کو "یقین کرنے کی وجوہات" کے طور پر بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر گرفتاری سے قبل ملزم کو مواد پیش کیا جائے تو اس سے تفتیش میں رکاوٹ پڑ سکتی ہے۔ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 19 کے پس منظر میں بنچ نے ایس وی راجو سے پوچھا کہ یہ کہنے کے لیے کہ ملزم مجرم ہے، تفتیشی افسر کے پاس گرفتار کرنے کی وجہ ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں: دہلی ایکسائز اسکام کیس: اروند کیجریوال کو سی بی آئی آج عدالت میں پیش کرے گی

اسی وقت، ہوالا لین دین سے متعلق ای ڈی کے دعوے کے پس منظر میں کیجریوال کے وکیل سنگھوی نے دلیل دی کہ گرفتاری کی بنیاد پر مواد کا ایک ذرہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی ایجنسی نے گواہوں کے نو مجرمانہ بیانات کو نظر انداز کیا اور ایک مجرمانہ بیان کو اہمیت دی۔ قابل ذکر ہے کہ 21 مارچ کو ای ڈی نے کیجریوال کو منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے 10 مئی کو کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت دے دی۔ تاہم عدالت نے انہیں 2 جون کو خودسپردگی کرنے اور واپس جیل جانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.