ETV Bharat / bharat

علاج کی کمی کی وجہ سے فوت کر گئے 29 مریضوں کے لواحقین کو امداد فراہم کرے گی ریاستی حکومت: ممتا بنرجی - Mamata announces financial aid

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 14, 2024, 7:31 AM IST

آر جی کار اسپتال میں جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری کے خلاف مغربی بنگال کے جونیئر ڈاکٹر ہڑتال پر ہیں۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا کہ سرکاری اسپتالوں میں خدمات کی کمی کی وجہ سے مرنے والے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

Mamata announces financial aid
لواحقین کو امداد فراہم کرے گی ریاستی حکومت: ممتا بنرجی (Photo: AFP)

کولکتہ: مغربی بنگال میں جونیئر ڈاکٹروں کی تحریک اب بھی زوروں پر جاری ہے۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کو ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ ممتا نے کہا کہ ریاستی حکومت ڈاکٹروں کی ہڑتال کے دوران ریاست بھر میں مرنے والے 29 مریضوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے معاوضہ دے گی۔

ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ یہ افسوسناک اور بدقسمتی کی بات ہے کہ جونیئر ڈاکٹروں کی طویل ہڑتال کی وجہ سے صحت کی خدمات میں خلل پڑنے کی وجہ سے ہم نے 29 قیمتی جانیں ضائع کر دی ہیں۔ ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ ریاستی حکومت ہر میت کے خاندان کو 2 لاکھ روپے کی ٹوکن مالی امداد کا اعلان کرتی ہے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ وہ جاں بحق ہونے والے مریضوں کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو دو لاکھ روپے بطور معاوضہ دیا جائے گا۔ اتفاق سے پچھلے کچھ دنوں سے وزیر اعلی بار بار جونیئر ڈاکٹروں سے عام لوگوں کی خدمت کے لیے کام پر واپس آنے کے لیے کہہ رہی ہیں۔ وہیں انہوں نے کہا کہ جمعرات تک بغیر علاج کے مرنے والے مریضوں کی تعداد 27 تھی۔ ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا کہ اس تحریک کے نتیجے میں سات لاکھ سے زیادہ لوگ طبی خدمات سے محروم ہوچکے ہیں۔

جمعہ کو وزیر اعلیٰ کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دو مزید افراد بغیر علاج کے ہلاک ہو گئے ہیں۔ تاہم ابھی تک جونیئر ڈاکٹروں اور ریاستی حکومت کے درمیان کوئی بات چیت یا حل نہیں دیکھا گیا۔ اس صورتحال میں عام لوگوں کی شدید تکالیف کو دیکھتے ہوئے اور اپنے رشتہ داروں کو کھونے والے خاندانوں کی مدد کے مفاد میں انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ احتجاج کے دوران علاج کے بغیر مر گئے ان کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

پچھلے کچھ دنوں سے جاری اس بحث میں جونیئر ڈاکٹروں نے اپنی خاموشی توڑی ہے۔ جونیئر ڈاکٹروں میں سب سے اہم چہروں میں سے ایک کنجل نندا نے بتایا کہ 9 اگست سے 8 ستمبر 2024 کے درمیان ہسپتال میں 23 افراد کی موت ہوئی، 2022 میں یہ تعداد 59 تھی۔ 2021 میں مرنے والوں کی تعداد 178 تھی اور 2020 میں یہ 429 تھی۔ جونیئر ڈاکٹروں نے کہا کہ انہیں حکام سے یہ اطلاع ملی ہے۔

غور طلب ہے کہ جمعرات کو مغربی بنگال حکومت نے ایک بار پھر احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو بات چیت کی دعوت دی تھی۔ لیکن یہ ملاقات نہیں ہوئی۔ ممتا بنرجی نے ریاستی سکریٹریٹ نبنا میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ اگرچہ ریاستی حکومت میٹنگ کے انعقاد کا پورا ارادہ رکھتی ہے لیکن احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے سخت موقف کی وجہ سے میٹنگ نہیں ہو سکی۔ ممتا نے کہا کہ مجھے کرسی سے کوئی لگاؤ ​​نہیں ہے، اگر اس سے متاثرہ کو انصاف ملتا ہے تو میں عہدہ چھوڑ سکتی ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:

انتظار کرتی رہیں ممتا بنرجی.. میٹنگ میں نہیں پہنچے جونیئر ڈاکٹرس، کہا ’میں استعفیٰ دینے کےلئے تیار ہوں‘

کولکتہ: مغربی بنگال میں جونیئر ڈاکٹروں کی تحریک اب بھی زوروں پر جاری ہے۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کو ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ ممتا نے کہا کہ ریاستی حکومت ڈاکٹروں کی ہڑتال کے دوران ریاست بھر میں مرنے والے 29 مریضوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے معاوضہ دے گی۔

ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ یہ افسوسناک اور بدقسمتی کی بات ہے کہ جونیئر ڈاکٹروں کی طویل ہڑتال کی وجہ سے صحت کی خدمات میں خلل پڑنے کی وجہ سے ہم نے 29 قیمتی جانیں ضائع کر دی ہیں۔ ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ ریاستی حکومت ہر میت کے خاندان کو 2 لاکھ روپے کی ٹوکن مالی امداد کا اعلان کرتی ہے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ وہ جاں بحق ہونے والے مریضوں کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو دو لاکھ روپے بطور معاوضہ دیا جائے گا۔ اتفاق سے پچھلے کچھ دنوں سے وزیر اعلی بار بار جونیئر ڈاکٹروں سے عام لوگوں کی خدمت کے لیے کام پر واپس آنے کے لیے کہہ رہی ہیں۔ وہیں انہوں نے کہا کہ جمعرات تک بغیر علاج کے مرنے والے مریضوں کی تعداد 27 تھی۔ ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا کہ اس تحریک کے نتیجے میں سات لاکھ سے زیادہ لوگ طبی خدمات سے محروم ہوچکے ہیں۔

جمعہ کو وزیر اعلیٰ کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دو مزید افراد بغیر علاج کے ہلاک ہو گئے ہیں۔ تاہم ابھی تک جونیئر ڈاکٹروں اور ریاستی حکومت کے درمیان کوئی بات چیت یا حل نہیں دیکھا گیا۔ اس صورتحال میں عام لوگوں کی شدید تکالیف کو دیکھتے ہوئے اور اپنے رشتہ داروں کو کھونے والے خاندانوں کی مدد کے مفاد میں انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ احتجاج کے دوران علاج کے بغیر مر گئے ان کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

پچھلے کچھ دنوں سے جاری اس بحث میں جونیئر ڈاکٹروں نے اپنی خاموشی توڑی ہے۔ جونیئر ڈاکٹروں میں سب سے اہم چہروں میں سے ایک کنجل نندا نے بتایا کہ 9 اگست سے 8 ستمبر 2024 کے درمیان ہسپتال میں 23 افراد کی موت ہوئی، 2022 میں یہ تعداد 59 تھی۔ 2021 میں مرنے والوں کی تعداد 178 تھی اور 2020 میں یہ 429 تھی۔ جونیئر ڈاکٹروں نے کہا کہ انہیں حکام سے یہ اطلاع ملی ہے۔

غور طلب ہے کہ جمعرات کو مغربی بنگال حکومت نے ایک بار پھر احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو بات چیت کی دعوت دی تھی۔ لیکن یہ ملاقات نہیں ہوئی۔ ممتا بنرجی نے ریاستی سکریٹریٹ نبنا میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ اگرچہ ریاستی حکومت میٹنگ کے انعقاد کا پورا ارادہ رکھتی ہے لیکن احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے سخت موقف کی وجہ سے میٹنگ نہیں ہو سکی۔ ممتا نے کہا کہ مجھے کرسی سے کوئی لگاؤ ​​نہیں ہے، اگر اس سے متاثرہ کو انصاف ملتا ہے تو میں عہدہ چھوڑ سکتی ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:

انتظار کرتی رہیں ممتا بنرجی.. میٹنگ میں نہیں پہنچے جونیئر ڈاکٹرس، کہا ’میں استعفیٰ دینے کےلئے تیار ہوں‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.