ETV Bharat / bharat

سسودیا نے انتخابی مہم کی عرضی واپس لی۔ ریگولر ضمانت پر فیصلہ محفوظ، سماعت 30 تاریخ کو ہو گی - Delhi excise policy case

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 20, 2024, 1:40 PM IST

منیش سسودیا کو دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ سے راحت نہیں مل رہی ہے۔ ہفتہ کو ان کی ضمانت کی دو درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ انہوں نے انتخابی مہم کے لیے دائر عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی جب کہ باقاعدہ ضمانت کی عرضی پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ معاملے کے ملزم اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ خصوصی جج کاویری باویجا نے 30 اپریل کو فیصلہ سنانے کی بات کہی۔ اس کے علاوہ سسودیا نے عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ انہوں نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔

سسودیا کی ضمانت کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے ای ڈی نے کہا ہے کہ منافع کے مارجن کو سات فیصد سے بڑھا کر بارہ فیصد کرنے کے لیے کوئی میٹنگ یا بحث نہیں کی گئی۔ یہ پالیسی کچھ تھوک فروشوں کے حق میں تھی۔ سماعت کے دوران ای ڈی نے کہا کہ سسودیا کے وکیل مقدمے میں تاخیر کی وجہ سے ہی ضمانت کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اس کے لیے انہیں حلف نامہ داخل کرنا چاہیے، کیونکہ اس معاملے میں بڑی تعداد میں مختلف درخواستیں دائر کی گئی تھیں، اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مقدمے کی سماعت سست رفتاری سے چل رہی ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ منافع کے مارجن کو سات فیصد سے بڑھا کر بارہ فیصد کرنے کے لیے کوئی میٹنگ یا بحث نہیں ہوئی تھی۔ ان کا استدلال یہ ہے کہ پہلے ملاقات اور بحث نہیں تھی اور اب بھی نہیں ہے اس لیے ہم نے بھی ایسا کیا ہے۔ تین دن کے اندر بغیر کسی میٹنگ یا بحث کے 12 فیصد منافع کا مارجن متعارف کرایا گیا۔

ای ڈی نے کہا کہ جرم سنگین ہے کیونکہ ایک پالیسی بنائی گئی تھی جو کچھ تھوک فروشوں کے حق میں تھی۔ پالیسی کو واپس لینے کی واحد وجہ تحقیقات تھی اور شراب پر نئی پالیسی کا مطلب غیر قانونی منافع کمانے کا ذریعہ تھا۔ ای ڈی نے کہا کہ ماہر کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ تھوک کاروبار کا حصہ حکومت کو دیا جانا چاہئے۔ اس معاملے پر کوئی بات نہیں ہوئی اور کیوں ہول سیل کاروبار پرائیویٹ کمپنیوں کو دیا گیا۔ ای ڈی نے کہا کہ اوبرائے ہوٹل میں ساؤتھ گروپ کے ساتھ میٹنگ ہوئی، جہاں تمام شریک ملزمان میٹنگ میں موجود تھے۔ ان میں سے کچھ اب سرکاری گواہ بن چکے ہیں۔

ای ڈی نے 10 اپریل کو سماعت کے دوران کہا تھا کہ عدالت کو یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا کیس بہت آہستہ چل رہا ہے۔ ای ڈی نے راؤس ایونیو کورٹ میں کہا کہ عدالت ابھی اس نتیجے پر نہیں پہنچ سکتی کہ سسودیا قصوروار نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ کے پہلے کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے ای ڈی نے کہا تھا کہ عدالت کو میرٹ کی بنیاد پر کیس پر غور کرنا ہوگا۔

6 اپریل کو ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے وکیل زوہیب حسین نے کہا تھا کہ مقدمے میں تاخیر کو منیش سسودیا کی ضمانت کی عرضی میں بنیاد کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، جب کہ تاخیر ملزمین کر رہے ہیں۔ منیش سسودیا کی جانب سے کہا گیا کہ مقدمے کی سماعت سست رفتاری سے چل رہی ہے، وہیں سپریم کورٹ نے ضمانت کی درخواست پر اپنے فیصلے میں جلد ٹرائل کرنے کو کہا ہے۔

6 اپریل کو عدالت نے منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 18 اپریل تک توسیع کر دی تھی۔ ای ڈی نے 9 مارچ 2023 کو اس معاملے میں پوچھ تاچھ کے بعد منیش سسودیا کو تہاڑ جیل سے گرفتار کیا تھا۔ سسودیا کو اس سے قبل 26 فروری 2023 کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ معاملے کے ملزم اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ خصوصی جج کاویری باویجا نے 30 اپریل کو فیصلہ سنانے کی بات کہی۔ اس کے علاوہ سسودیا نے عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ انہوں نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔

سسودیا کی ضمانت کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے ای ڈی نے کہا ہے کہ منافع کے مارجن کو سات فیصد سے بڑھا کر بارہ فیصد کرنے کے لیے کوئی میٹنگ یا بحث نہیں کی گئی۔ یہ پالیسی کچھ تھوک فروشوں کے حق میں تھی۔ سماعت کے دوران ای ڈی نے کہا کہ سسودیا کے وکیل مقدمے میں تاخیر کی وجہ سے ہی ضمانت کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اس کے لیے انہیں حلف نامہ داخل کرنا چاہیے، کیونکہ اس معاملے میں بڑی تعداد میں مختلف درخواستیں دائر کی گئی تھیں، اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مقدمے کی سماعت سست رفتاری سے چل رہی ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ منافع کے مارجن کو سات فیصد سے بڑھا کر بارہ فیصد کرنے کے لیے کوئی میٹنگ یا بحث نہیں ہوئی تھی۔ ان کا استدلال یہ ہے کہ پہلے ملاقات اور بحث نہیں تھی اور اب بھی نہیں ہے اس لیے ہم نے بھی ایسا کیا ہے۔ تین دن کے اندر بغیر کسی میٹنگ یا بحث کے 12 فیصد منافع کا مارجن متعارف کرایا گیا۔

ای ڈی نے کہا کہ جرم سنگین ہے کیونکہ ایک پالیسی بنائی گئی تھی جو کچھ تھوک فروشوں کے حق میں تھی۔ پالیسی کو واپس لینے کی واحد وجہ تحقیقات تھی اور شراب پر نئی پالیسی کا مطلب غیر قانونی منافع کمانے کا ذریعہ تھا۔ ای ڈی نے کہا کہ ماہر کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ تھوک کاروبار کا حصہ حکومت کو دیا جانا چاہئے۔ اس معاملے پر کوئی بات نہیں ہوئی اور کیوں ہول سیل کاروبار پرائیویٹ کمپنیوں کو دیا گیا۔ ای ڈی نے کہا کہ اوبرائے ہوٹل میں ساؤتھ گروپ کے ساتھ میٹنگ ہوئی، جہاں تمام شریک ملزمان میٹنگ میں موجود تھے۔ ان میں سے کچھ اب سرکاری گواہ بن چکے ہیں۔

ای ڈی نے 10 اپریل کو سماعت کے دوران کہا تھا کہ عدالت کو یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا کیس بہت آہستہ چل رہا ہے۔ ای ڈی نے راؤس ایونیو کورٹ میں کہا کہ عدالت ابھی اس نتیجے پر نہیں پہنچ سکتی کہ سسودیا قصوروار نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ کے پہلے کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے ای ڈی نے کہا تھا کہ عدالت کو میرٹ کی بنیاد پر کیس پر غور کرنا ہوگا۔

6 اپریل کو ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے وکیل زوہیب حسین نے کہا تھا کہ مقدمے میں تاخیر کو منیش سسودیا کی ضمانت کی عرضی میں بنیاد کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، جب کہ تاخیر ملزمین کر رہے ہیں۔ منیش سسودیا کی جانب سے کہا گیا کہ مقدمے کی سماعت سست رفتاری سے چل رہی ہے، وہیں سپریم کورٹ نے ضمانت کی درخواست پر اپنے فیصلے میں جلد ٹرائل کرنے کو کہا ہے۔

6 اپریل کو عدالت نے منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 18 اپریل تک توسیع کر دی تھی۔ ای ڈی نے 9 مارچ 2023 کو اس معاملے میں پوچھ تاچھ کے بعد منیش سسودیا کو تہاڑ جیل سے گرفتار کیا تھا۔ سسودیا کو اس سے قبل 26 فروری 2023 کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.