نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ وہ شرد پوار کی درخواست کی جلد سماعت پر غور کرے گا۔ درخواست میں الیکشن کمیشن کے اس حکم کو چیلنج کیا گیا ہے جس میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی قیادت والے دھڑے کو حقیقی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے تجربہ کار لیڈر کے لیے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک سنگھوی کی عرضداشتوں کا نوٹس لیا، انھوں نے کہا کہ، مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہول نارویکر کے حالیہ حکم کے پیش نظر عرضی پر فوری سماعت کی ضرورت ہے۔
نارویکر نے کہا تھا کہ اجیت پوار کی قیادت میں این سی پی کا دھڑا ہی حقیقی این سی پی ہے اور آئین میں انحراف مخالف دفعات کو اندرونی اختلاف کو ختم کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
اس سے پہلے، الیکشن کمیشن نے 6 فروری کو اعلان کیا تھا کہ اجیت پوار دھڑا ہی حقیقی این سی پی ہے اور اس گروپ کو پارٹی کا 'گھڑی' کا نشان بھی الاٹ کیا گیا۔
سنگھوی نے 19 فروری کو عرضی کی فوری سماعت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ، "اب شرد پوار گروپ پارٹی کے وہپ کے تحت ہوگا جب اسمبلی کام شروع کرے گی۔۔۔ ہمارا معاملہ ادھو ٹھاکرے سے بھی بدتر ہے کیونکہ ہمیں کوئی متبادل انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا گیا ہے۔"
سنگھوی کی اس اپیل کے بعد چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ، "میں غور کروں گا،"
یہ عرضی شرد پوار نے پیر کی شام وکیل ابھیشیک جیبراج کے ذریعے اپنی ذاتی حیثیت میں دائر کی تھی۔
ان سے پہلے، اجیت پوار کے دھڑے نے ایڈوکیٹ ابھیکلپ پرتاپ سنگھ کے ذریعے سپریم کورٹ میں ایک کیویٹ داخل کیا تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ شرد پوار گروپ کے حق میں کوئی سابقہ حکم جاری نہ کیا جائے اگر اپوزیشن پارٹی سپریم کورٹ کا رخ کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: