ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ میں بلقیس بانو کیس کے دو مجرموں کی درخواست خارج - Bilkis Bano Case

author img

By PTI

Published : Jul 19, 2024, 1:16 PM IST

بلقیس بانو کیس کے دونوں مجرموں نے مارچ میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور کہا تھا کہ 8 جنوری کو ان کی سزا کی معافی کو منسوخ کرنے کا فیصلہ 2002 کے آئینی بنچ کے حکم کے مطابق تھا، اس لیے حتمی فیصلے کے لیے اس کیس کو لارجر بنچ کے حوالے کر دیا جائے۔

SC Dismisses Plea Of Two Convicts In Bilkis Bano Case Against Jan 8 Verdict Cancelling Remission
سپریم کورٹ میں بلقیس بانو کیس کے دو مجرموں کی درخواست خارج (Etv Bharat)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں میں سے دو کی اس درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا، جس میں 8 جنوری کو ان کی معافی کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے عرضی کو بالکل غلط قرار دیا اور کہا کہ یہ عدالت عظمیٰ کی کسی اور بنچ کے حکم پر اپیل میں کیسے بیٹھ سکتی ہے۔یہ کیسی عرضی ہے؟ یہ استدعا کس طرح قابل عمل ہے؟ یہ بالکل غلط ہے۔ آرٹیکل 32 کی درخواست کیسے دائر کی جا سکتی ہے؟ ہم کسی دوسرے بنچ کے ذریعہ دیے گئے حکم پر اپیل میں نہیں بیٹھ سکتے،"

مجرم رادھے شیم بھگوان داس شاہ اور راجو بھائی بابولال سونی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل رشی ملہوترا نے عرضی واپس لینے کی اجازت مانگی۔ جس کے بعد بنچ نے وکیل کو درخواست واپس لینے کی اجازت دے دی۔ مجرمین نے عبوری ضمانت کے لیے بھی درخواست دی ہے۔

واضح رہے کہ مارچ میں دونوں مجرموں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی سزا کی معافی کو منسوخ کرنے کا عدالت کا 8 جنوری کا فیصلہ 2002 کے آئینی بنچ کے حکم کے مطابق تھا اور اس معاملے کو حتمی فیصلے کے لیے لارجر بینچ کے پاس بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں

بلقیس بانو کیس: مجرموں کی رہائی کا فیصلہ مسترد، دو ہفتوں کے اندر جیل حکام کو رپورٹ کرنے کا حکم

بلقیس بانو معاملہ: معافی کی منسوخی کے خلاف دو مجرمین سپریم کورٹ سے رجوع

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں میں سے دو کی اس درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا، جس میں 8 جنوری کو ان کی معافی کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے عرضی کو بالکل غلط قرار دیا اور کہا کہ یہ عدالت عظمیٰ کی کسی اور بنچ کے حکم پر اپیل میں کیسے بیٹھ سکتی ہے۔یہ کیسی عرضی ہے؟ یہ استدعا کس طرح قابل عمل ہے؟ یہ بالکل غلط ہے۔ آرٹیکل 32 کی درخواست کیسے دائر کی جا سکتی ہے؟ ہم کسی دوسرے بنچ کے ذریعہ دیے گئے حکم پر اپیل میں نہیں بیٹھ سکتے،"

مجرم رادھے شیم بھگوان داس شاہ اور راجو بھائی بابولال سونی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل رشی ملہوترا نے عرضی واپس لینے کی اجازت مانگی۔ جس کے بعد بنچ نے وکیل کو درخواست واپس لینے کی اجازت دے دی۔ مجرمین نے عبوری ضمانت کے لیے بھی درخواست دی ہے۔

واضح رہے کہ مارچ میں دونوں مجرموں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی سزا کی معافی کو منسوخ کرنے کا عدالت کا 8 جنوری کا فیصلہ 2002 کے آئینی بنچ کے حکم کے مطابق تھا اور اس معاملے کو حتمی فیصلے کے لیے لارجر بینچ کے پاس بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں

بلقیس بانو کیس: مجرموں کی رہائی کا فیصلہ مسترد، دو ہفتوں کے اندر جیل حکام کو رپورٹ کرنے کا حکم

بلقیس بانو معاملہ: معافی کی منسوخی کے خلاف دو مجرمین سپریم کورٹ سے رجوع

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.