ETV Bharat / bharat

بہرائچ تشدد کے دو مشتبہ ملزمان سرفراز اور طالب انکاؤنٹر میں زخمی

بہرائچ تشدد میں پولیس کی کارروائی جاری ہے، اب تک پولیس نے 57 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

بہرائچ تشدد کے دو مشتبہ ملزمان سرفراز اور طالب انکاؤنٹر میں زخمی
بہرائچ تشدد کے دو مشتبہ ملزمان سرفراز اور طالب انکاؤنٹر میں زخمی (Etv Bharat)

بہرائچ: یوپی کے بہرائچ ضلع کے مہاراج گنج میں مورتی وسرجن جلوس میں ڈی جے کو لے کر ہوئے ہنگامے میں مندسور کے رہائشی رام گوپال مشرا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس کیس میں پولیس نے مشتبہ مرکزی ملزمان سرفراز اور طالب کو انکاؤنٹر کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔

تصادم میں دونوں گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے۔ دونوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دونوں نیپال فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ مشتبہ مرکزی ملزمان سرفراز اور طالب کے ساتھ نیپال کی سرحد کے قریب ہنڈا بسہاری نہر کے قریب انکاؤنٹر ہوا۔

دوسری جانب بدھ کی رات ایک اور مشتبہ ملزم ظہیر کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس رام گوپال کے قتل میں اب تک 57 مشتبہ ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دیہی پاویترا موہن ترپاٹھی نے بتایا کہ 55 ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج کر مزید کارروائی کی جارہی ہے۔

انکاؤنٹر میں پکڑے گئے دو مشتبہ ملزمان کو بہرائچ کے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ رام گوپال مشرا کی موت پر لوگ طرح طرح کی باتیں کر رہے تھے۔ اس کے گاؤں کے لوگ کہہ رہے تھے کہ اسے تلوار سے اور بجلی کا کرنٹ لگا کر مارا گیا۔ اس پر ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دیہی نے کہا کہ نوجوان کی موت گولی لگنے سے ہوئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گولی لگنے سے موت کا انکشاف ہوا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ مشتبہ ملزم ظہیر نیپال فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ رام گوپال پر فائرنگ مبینہ طور پر عبدالحمید کے گھر سے ہوئی۔ اس کے نیپال سے تعلقات ہیں۔ عبدالحمید کے ایک بیٹے کی سسرال نیپال میں ہے۔ وہ وہاں ساہوکار کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔

مہاراج گنج کے حالات کی بات کریں تو مہاراج گنج علاقے میں حالات اب بھی معمول پر ہیں لیکن کشیدگی برقرار ہے۔ ایس ٹی ایف، ایل یو اور دیگر تفتیشی ایجنسیاں دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

بہرائچ: یوپی کے بہرائچ ضلع کے مہاراج گنج میں مورتی وسرجن جلوس میں ڈی جے کو لے کر ہوئے ہنگامے میں مندسور کے رہائشی رام گوپال مشرا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس کیس میں پولیس نے مشتبہ مرکزی ملزمان سرفراز اور طالب کو انکاؤنٹر کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔

تصادم میں دونوں گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے۔ دونوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دونوں نیپال فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ مشتبہ مرکزی ملزمان سرفراز اور طالب کے ساتھ نیپال کی سرحد کے قریب ہنڈا بسہاری نہر کے قریب انکاؤنٹر ہوا۔

دوسری جانب بدھ کی رات ایک اور مشتبہ ملزم ظہیر کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس رام گوپال کے قتل میں اب تک 57 مشتبہ ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دیہی پاویترا موہن ترپاٹھی نے بتایا کہ 55 ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج کر مزید کارروائی کی جارہی ہے۔

انکاؤنٹر میں پکڑے گئے دو مشتبہ ملزمان کو بہرائچ کے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ رام گوپال مشرا کی موت پر لوگ طرح طرح کی باتیں کر رہے تھے۔ اس کے گاؤں کے لوگ کہہ رہے تھے کہ اسے تلوار سے اور بجلی کا کرنٹ لگا کر مارا گیا۔ اس پر ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دیہی نے کہا کہ نوجوان کی موت گولی لگنے سے ہوئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گولی لگنے سے موت کا انکشاف ہوا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ مشتبہ ملزم ظہیر نیپال فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ رام گوپال پر فائرنگ مبینہ طور پر عبدالحمید کے گھر سے ہوئی۔ اس کے نیپال سے تعلقات ہیں۔ عبدالحمید کے ایک بیٹے کی سسرال نیپال میں ہے۔ وہ وہاں ساہوکار کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔

مہاراج گنج کے حالات کی بات کریں تو مہاراج گنج علاقے میں حالات اب بھی معمول پر ہیں لیکن کشیدگی برقرار ہے۔ ایس ٹی ایف، ایل یو اور دیگر تفتیشی ایجنسیاں دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.