ETV Bharat / bharat

سنبھل شاہی جامع مسجد معاملہ: کورٹ کمشنر نے سروے رپورٹ جمع کرانے کے لیے 15 دن کا وقت مانگا - SAMBHAL JAMA MASJID SURVEY REPORT

سنبھل شاہی جامع مسجد کی سروے رپورٹ جمع کرنے کی آج آخری تاریخ تھی مگر کورٹ کمشنر نے مزید مہلت مانگی ہے۔

سنبھل شاہی جامع مسجد معاملہ
سنبھل شاہی جامع مسجد معاملہ (File Photo: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 9, 2024, 1:47 PM IST

سنبھل شاہی جامع مسجد سروے رپورٹ پر مسلم فریق کا موقف (ETV Bharat)

سنبھل: شاہی جامع مسجد کے سروے کے بعد آج 9 دسمبر کو کورٹ کمشنر کو رپورٹ پیش کی جانی تھی، لیکن انہوں نے صحت سے متعلق وجوہات بتاتے ہوئے 15 دن کی توسیع مانگی ہے۔ عدالت شام چار بجے تک اس پر فیصلہ سنائے گی۔

چندوسی کی ضلع عدالت میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 'سنبھل کی شاہی جامع مسجد ہری ہر مندر کی جگہ پر بنی ہے۔' عدالت نے اس عرضی کو فوری طور پر قبول کرتے ہوئے کورٹ کمیشن تشکیل دے کر 19 نومبر کو عدالت نے سروے کا حکم دیا۔ کورٹ کمیشن نے اسی دن سروے بھی کر لیا۔ اس کے بعد 24 نومبر کو مسجد کا ایک اور سروے کیا گیا۔ سروے کے بعد رپورٹ 29 نومبر تک ضلع عدالت میں جمع کرائی جانی تھی تاہم عدالت نے کورٹ کمشنر کو 10 دن کا وقت دیتے ہوئے 9 دسمبر تک جمع کرانے کا حکم دیا۔

ادھر خبر آئی ہے کہ سروے رپورٹ عدالت میں پیش نہیں کی جائے گی۔ دراصل کورٹ کمشنر رمیش راگھو نے اپنی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے سول کورٹ سینئر ڈویژن کورٹ میں 15 دن کا وقت مانگا ہے۔ کورٹ کمشنر رمیش راگھو نے کہا کہ سروے کی حتمی رپورٹ تیار ہے۔ یہ رپورٹ آخری مرحلے میں ہے لیکن صحت سے متعلق پریشانی کے باعث انہوں نے 15 دن کا وقت مانگا ہے۔ وہ پچھلے تین چار دنوں سے بخار میں مبتلا تھے۔ اس لیے میں ابھی تک رپورٹ کا تجزیہ نہیں کر سکے۔ اس معاملے میں ابھی مسلم فریق اپنا اعتراض داخل کرے گا۔ اس لیے اعتراض سننے کے بعد عدالت شام چار بجے تک اپنا فیصلہ دے سکتی ہے۔

سنبھل شاہی جامع مسجد سروے رپورٹ پر ہندو فریق کا موقف (ETV Bharat)

یہ بھی پڑھیں: شاہی جامع مسجد سنبھل کے سروے کے دوران حالات کشیدہ، ہجوم کا پتھراؤ اور پولیس کا لاٹھی چارج

اس سے قبل سروے رپورٹ پیش کرنے کے لیے ضلع عدالت کی سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔ عدالت کے مرکزی دروازے پر پولیس کی نفری تعینات ہے۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 24 نومبر کو سروے کے دوران تشدد ہوا تھا۔ اس کے بعد سنبھل میں حالات معمول پر آ گئے۔

اس سلسلے میں سنبھل شاہی جامع مسجد کمیٹی کے صدر اور مسجد کی طرف کے وکیل ظفر علی نے بتایا کہ سروے رپورٹ شیلڈ کور میں پیش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اگلی کارروائی شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سروے رپورٹ کے لیے مانگے گئے وقت پر ہم نے اعتراض درج کرایا ہے۔ عدالت شام تک اس معاملے میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔

مزید پڑھیں: مظفر نگر میں مسجد کو دشمن کی ملکیت قرار دیا گیا

سنبھل شاہی جامع مسجد سروے رپورٹ پر مسلم فریق کا موقف (ETV Bharat)

سنبھل: شاہی جامع مسجد کے سروے کے بعد آج 9 دسمبر کو کورٹ کمشنر کو رپورٹ پیش کی جانی تھی، لیکن انہوں نے صحت سے متعلق وجوہات بتاتے ہوئے 15 دن کی توسیع مانگی ہے۔ عدالت شام چار بجے تک اس پر فیصلہ سنائے گی۔

چندوسی کی ضلع عدالت میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 'سنبھل کی شاہی جامع مسجد ہری ہر مندر کی جگہ پر بنی ہے۔' عدالت نے اس عرضی کو فوری طور پر قبول کرتے ہوئے کورٹ کمیشن تشکیل دے کر 19 نومبر کو عدالت نے سروے کا حکم دیا۔ کورٹ کمیشن نے اسی دن سروے بھی کر لیا۔ اس کے بعد 24 نومبر کو مسجد کا ایک اور سروے کیا گیا۔ سروے کے بعد رپورٹ 29 نومبر تک ضلع عدالت میں جمع کرائی جانی تھی تاہم عدالت نے کورٹ کمشنر کو 10 دن کا وقت دیتے ہوئے 9 دسمبر تک جمع کرانے کا حکم دیا۔

ادھر خبر آئی ہے کہ سروے رپورٹ عدالت میں پیش نہیں کی جائے گی۔ دراصل کورٹ کمشنر رمیش راگھو نے اپنی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے سول کورٹ سینئر ڈویژن کورٹ میں 15 دن کا وقت مانگا ہے۔ کورٹ کمشنر رمیش راگھو نے کہا کہ سروے کی حتمی رپورٹ تیار ہے۔ یہ رپورٹ آخری مرحلے میں ہے لیکن صحت سے متعلق پریشانی کے باعث انہوں نے 15 دن کا وقت مانگا ہے۔ وہ پچھلے تین چار دنوں سے بخار میں مبتلا تھے۔ اس لیے میں ابھی تک رپورٹ کا تجزیہ نہیں کر سکے۔ اس معاملے میں ابھی مسلم فریق اپنا اعتراض داخل کرے گا۔ اس لیے اعتراض سننے کے بعد عدالت شام چار بجے تک اپنا فیصلہ دے سکتی ہے۔

سنبھل شاہی جامع مسجد سروے رپورٹ پر ہندو فریق کا موقف (ETV Bharat)

یہ بھی پڑھیں: شاہی جامع مسجد سنبھل کے سروے کے دوران حالات کشیدہ، ہجوم کا پتھراؤ اور پولیس کا لاٹھی چارج

اس سے قبل سروے رپورٹ پیش کرنے کے لیے ضلع عدالت کی سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔ عدالت کے مرکزی دروازے پر پولیس کی نفری تعینات ہے۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 24 نومبر کو سروے کے دوران تشدد ہوا تھا۔ اس کے بعد سنبھل میں حالات معمول پر آ گئے۔

اس سلسلے میں سنبھل شاہی جامع مسجد کمیٹی کے صدر اور مسجد کی طرف کے وکیل ظفر علی نے بتایا کہ سروے رپورٹ شیلڈ کور میں پیش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اگلی کارروائی شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سروے رپورٹ کے لیے مانگے گئے وقت پر ہم نے اعتراض درج کرایا ہے۔ عدالت شام تک اس معاملے میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔

مزید پڑھیں: مظفر نگر میں مسجد کو دشمن کی ملکیت قرار دیا گیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.