مرادآباد: سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے عتیق، اشرف اور مختار کی موت کو لے کر یوگی حکومت پر ایک بار پھر سخت حملہ کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن کا کہنا ہے۔ اب عدالتوں کو بند کرنے کا وقت آگیا ہے۔ جب حکومت ہی فیصلے لینے لگے تو پھر عدالتوں کی کیا ضرورت ہے۔ عتیق ہوں، مختار یا کوئی اور عدالتیں فیصلہ کریں۔
اگر ان کا جرم ثابت ہو جائے تو انہیں پھانسی پر لٹکا دیا جائے، لیکن دوسرے طریقوں سے کسی کو زہر دے کر یا کسی کو پولیس کی حراست میں گولیوں سے مار ڈالنا، کیا جمہوریت میں یہ جائز ہے؟
ہم یہ نہیں کہتے کہ عتیق یا کوئی اور بے گناہ تھا لیکن ہم یہ کہتے ہیں کہ انصاف حکومتی مشینری کے ذریعے نہیں عدالتوں کے ذریعے ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو بچانے کے لیے اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ بی جے پی کو اقتدار سے ہٹا دیا جائے۔
جمہوریت ہوگی تو عدالتیں بھی مضبوط ہوں گی۔ عدالتیں ہر مجرم کو سزا دیں گی اور اگر کوئی بے قصور ہے تو وہ اسے چھوڑ دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سنبھل کے ایس پی امیدوار ضیاء الرحمان برق کے خلاف عتیق اشرف اور مختار کے نام پر ووٹ مانگنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے، جب کہ مرادآباد کے ایس پی لیڈر ضلع نائب صدر محمد عثمان پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مرادآباد کے بلاری کوتوالی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مرادآباد میں معذور اور بزرگ ووٹرز کے لیے ویل چیئر کا انتظام