ETV Bharat / bharat

پنڈت نہرو، لیڈی ماؤنٹ بیٹن اور دیگر کے خطوط واپس کریں، پی ایم میوزیم کا راہل گاندھی سے مطالبہ - PM MUSEUMS LETTER TO RAHUL GANDHI

رضوان قادری نے کہا کہ اس سے قبل سونیا گاندھی کو بھی خط لکھا تھا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

پی ایم میوزیم نے راہل گاندھی کو لکھا خط، نہرو، لیڈی ماؤنٹ بیٹن سے متعلق دستاویزات واپس کریں
پی ایم میوزیم نے راہل گاندھی کو لکھا خط، نہرو، لیڈی ماؤنٹ بیٹن سے متعلق دستاویزات واپس کریں (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

احمد آباد: پرائم منسٹر میوزیم اینڈ لائبریری (پی ایم ایم ایل) سوسائٹی کے رکن رضوان قادری نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کو خط لکھ کر سابق وزیراعظم سے متعلق 51 دستاویزات واپس کرنے کی درخواست کی ہے۔ جسے انہوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو کی تاریخ کا ایک اہم پہلو' قرار دیا گیا ہے اور مبینہ طور پر کانگریس کی سینئر رہنما سونیا گاندھی کے حکم پر اسے میوزیم سے واپس لے لیا گیا تھا۔

دارالحکومت کے تین مورتی کمپلیکس میں واقع نہرو میوزیم میموریل اور لائبریری پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی سرکاری رہائش گاہ تھی اور یہ ان کی یاد میں مرکزی وزارت ثقافت کے تحت ایک خود مختار ادارے کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔

قادری نے کہا کہ اس سے قبل انہوں نے ستمبر میں سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے انسٹی ٹیوٹ کو دستاویزات واپس کرنے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2024 کو میں نے سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا تھا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ تقریباً آٹھ مختلف جلدوں کے 51 بکس، جو پرائم منسٹر میوزیم (سابقہ ​​نہرو میموریل) میں موجود نہرو کلیکشن کا حصہ تھے، انسٹی ٹیوٹ کو واپس کیا جائے، یا ہمارے ذریعہ اسکین کرنے کی اجازت دی جائے، یا ان کی اسکین شدہ کاپیاں فراہم کی جائیں۔ اس سے ہمیں ان کا مطالعہ کرنے اور مختلف اسکالرز کی تحقیق کرنے میں آسانی ہوگی۔

رضوان قادری نے مزید کہا کہ ان میں پنڈت جواہر لال نہرو اور لیڈی ماؤنٹ بیٹن کے درمیان اہم خط و کتابت کے علاوہ پنڈت گووند بلبھ پنت، جے پرکاش نارائن اور دیگر کے ساتھ خطوط کا تبادلہ بھی شامل ہے۔ یہ خطوط ہندوستانی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہیں اور ریکارڈ کے ذریعے یہ ثابت ہوا ہے کہ انہیں سونیا گاندھی کی ہدایت پر 2008 میں میوزیم سے واپس لے لیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سونیا گاندھی کی طرف سے کوئی جواب نہ ملنے کے بعد انہوں نے اس سلسلے میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو ایک اور خط لکھا ہے۔

قادری نے کہا کہ چونکہ ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا، میں نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی سے درخواست کی ہے کہ وہ ان مواد کو واپس لانے میں مدد کریں۔ میں نے ان پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اس بات پر غور کریں کہ یہ دستاویزات ملک کے ورثے کا حصہ ہیں اور ملک کی تاریخ کا ایک اہم پہلو ہے۔

مزید پڑھیں: مغربی بنگال: ٹرینی ڈاکٹر ریپ قتل کیس کے ملزم کو ملی ضمانت، ڈاکٹروں کا احتجاج کا اعلان

اس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سمبت پاترا نے کہا کہ یہ 'دلچسپ' ہے۔پی ایم ایم ایل کی حال ہی میں ختم ہونے والی سالانہ جنرل میٹنگ میں رضوان قادری، جو ایک ممبر ہیں، نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان کی والدہ سونیا گاندھی سے خط واپس لانے میں مدد مانگی گئی ہے۔

انہوں نے تجسس سے پوچھا کہ نہرو جی نے ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن کو کیا لکھا ہوگا جسے سنسر کرنے کی ضرورت ہے اور کیا قائد حزب اختلاف راہول نہرو اور ایڈوینا کے درمیان خطوط کو بازیافت کرنے میں مدد کریں گے!

احمد آباد: پرائم منسٹر میوزیم اینڈ لائبریری (پی ایم ایم ایل) سوسائٹی کے رکن رضوان قادری نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کو خط لکھ کر سابق وزیراعظم سے متعلق 51 دستاویزات واپس کرنے کی درخواست کی ہے۔ جسے انہوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو کی تاریخ کا ایک اہم پہلو' قرار دیا گیا ہے اور مبینہ طور پر کانگریس کی سینئر رہنما سونیا گاندھی کے حکم پر اسے میوزیم سے واپس لے لیا گیا تھا۔

دارالحکومت کے تین مورتی کمپلیکس میں واقع نہرو میوزیم میموریل اور لائبریری پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی سرکاری رہائش گاہ تھی اور یہ ان کی یاد میں مرکزی وزارت ثقافت کے تحت ایک خود مختار ادارے کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔

قادری نے کہا کہ اس سے قبل انہوں نے ستمبر میں سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے انسٹی ٹیوٹ کو دستاویزات واپس کرنے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2024 کو میں نے سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا تھا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ تقریباً آٹھ مختلف جلدوں کے 51 بکس، جو پرائم منسٹر میوزیم (سابقہ ​​نہرو میموریل) میں موجود نہرو کلیکشن کا حصہ تھے، انسٹی ٹیوٹ کو واپس کیا جائے، یا ہمارے ذریعہ اسکین کرنے کی اجازت دی جائے، یا ان کی اسکین شدہ کاپیاں فراہم کی جائیں۔ اس سے ہمیں ان کا مطالعہ کرنے اور مختلف اسکالرز کی تحقیق کرنے میں آسانی ہوگی۔

رضوان قادری نے مزید کہا کہ ان میں پنڈت جواہر لال نہرو اور لیڈی ماؤنٹ بیٹن کے درمیان اہم خط و کتابت کے علاوہ پنڈت گووند بلبھ پنت، جے پرکاش نارائن اور دیگر کے ساتھ خطوط کا تبادلہ بھی شامل ہے۔ یہ خطوط ہندوستانی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہیں اور ریکارڈ کے ذریعے یہ ثابت ہوا ہے کہ انہیں سونیا گاندھی کی ہدایت پر 2008 میں میوزیم سے واپس لے لیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سونیا گاندھی کی طرف سے کوئی جواب نہ ملنے کے بعد انہوں نے اس سلسلے میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو ایک اور خط لکھا ہے۔

قادری نے کہا کہ چونکہ ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا، میں نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی سے درخواست کی ہے کہ وہ ان مواد کو واپس لانے میں مدد کریں۔ میں نے ان پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اس بات پر غور کریں کہ یہ دستاویزات ملک کے ورثے کا حصہ ہیں اور ملک کی تاریخ کا ایک اہم پہلو ہے۔

مزید پڑھیں: مغربی بنگال: ٹرینی ڈاکٹر ریپ قتل کیس کے ملزم کو ملی ضمانت، ڈاکٹروں کا احتجاج کا اعلان

اس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سمبت پاترا نے کہا کہ یہ 'دلچسپ' ہے۔پی ایم ایم ایل کی حال ہی میں ختم ہونے والی سالانہ جنرل میٹنگ میں رضوان قادری، جو ایک ممبر ہیں، نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان کی والدہ سونیا گاندھی سے خط واپس لانے میں مدد مانگی گئی ہے۔

انہوں نے تجسس سے پوچھا کہ نہرو جی نے ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن کو کیا لکھا ہوگا جسے سنسر کرنے کی ضرورت ہے اور کیا قائد حزب اختلاف راہول نہرو اور ایڈوینا کے درمیان خطوط کو بازیافت کرنے میں مدد کریں گے!

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.