احمد آباد: پرائم منسٹر میوزیم اینڈ لائبریری (پی ایم ایم ایل) سوسائٹی کے رکن رضوان قادری نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کو خط لکھ کر سابق وزیراعظم سے متعلق 51 دستاویزات واپس کرنے کی درخواست کی ہے۔ جسے انہوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو کی تاریخ کا ایک اہم پہلو' قرار دیا گیا ہے اور مبینہ طور پر کانگریس کی سینئر رہنما سونیا گاندھی کے حکم پر اسے میوزیم سے واپس لے لیا گیا تھا۔
دارالحکومت کے تین مورتی کمپلیکس میں واقع نہرو میوزیم میموریل اور لائبریری پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی سرکاری رہائش گاہ تھی اور یہ ان کی یاد میں مرکزی وزارت ثقافت کے تحت ایک خود مختار ادارے کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔
This is intriguing!
— Sambit Patra (@sambitswaraj) December 16, 2024
From What’s today the Prime Minister’s Museum and Library & formerly Nehru Museum and Library, the then UPA Chairperson Sonia Gandhi took away 51 cartoons of letters written by Nehru to various personalities including “EDWINA MOUNTBATTEN”!
In the recently… pic.twitter.com/2TVwjPUSi3
قادری نے کہا کہ اس سے قبل انہوں نے ستمبر میں سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے انسٹی ٹیوٹ کو دستاویزات واپس کرنے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2024 کو میں نے سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا تھا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ تقریباً آٹھ مختلف جلدوں کے 51 بکس، جو پرائم منسٹر میوزیم (سابقہ نہرو میموریل) میں موجود نہرو کلیکشن کا حصہ تھے، انسٹی ٹیوٹ کو واپس کیا جائے، یا ہمارے ذریعہ اسکین کرنے کی اجازت دی جائے، یا ان کی اسکین شدہ کاپیاں فراہم کی جائیں۔ اس سے ہمیں ان کا مطالعہ کرنے اور مختلف اسکالرز کی تحقیق کرنے میں آسانی ہوگی۔
رضوان قادری نے مزید کہا کہ ان میں پنڈت جواہر لال نہرو اور لیڈی ماؤنٹ بیٹن کے درمیان اہم خط و کتابت کے علاوہ پنڈت گووند بلبھ پنت، جے پرکاش نارائن اور دیگر کے ساتھ خطوط کا تبادلہ بھی شامل ہے۔ یہ خطوط ہندوستانی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہیں اور ریکارڈ کے ذریعے یہ ثابت ہوا ہے کہ انہیں سونیا گاندھی کی ہدایت پر 2008 میں میوزیم سے واپس لے لیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سونیا گاندھی کی طرف سے کوئی جواب نہ ملنے کے بعد انہوں نے اس سلسلے میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو ایک اور خط لکھا ہے۔
#WATCH | Ahmedabad, Gujarat: Rizwan Kadri, historian & author and one of the members of the Prime Ministers’ Museum and Library Society (formerly Nehru Memorial Museum and Library) says, " in september 2024, i wrote to sonia gandhi requesting that the 51 boxes that were withdrawn… pic.twitter.com/gLl4VM93lB
— ANI (@ANI) December 16, 2024
قادری نے کہا کہ چونکہ ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا، میں نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی سے درخواست کی ہے کہ وہ ان مواد کو واپس لانے میں مدد کریں۔ میں نے ان پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اس بات پر غور کریں کہ یہ دستاویزات ملک کے ورثے کا حصہ ہیں اور ملک کی تاریخ کا ایک اہم پہلو ہے۔
مزید پڑھیں: مغربی بنگال: ٹرینی ڈاکٹر ریپ قتل کیس کے ملزم کو ملی ضمانت، ڈاکٹروں کا احتجاج کا اعلان
اس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سمبت پاترا نے کہا کہ یہ 'دلچسپ' ہے۔پی ایم ایم ایل کی حال ہی میں ختم ہونے والی سالانہ جنرل میٹنگ میں رضوان قادری، جو ایک ممبر ہیں، نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان کی والدہ سونیا گاندھی سے خط واپس لانے میں مدد مانگی گئی ہے۔
انہوں نے تجسس سے پوچھا کہ نہرو جی نے ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن کو کیا لکھا ہوگا جسے سنسر کرنے کی ضرورت ہے اور کیا قائد حزب اختلاف راہول نہرو اور ایڈوینا کے درمیان خطوط کو بازیافت کرنے میں مدد کریں گے!