جودھپور: جنسی ہراسانی کے الزام میں سزا کاٹ رہے آسارام نے ہائی کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک علاج کے لیے درخواستیں دائر کی ہیں، لیکن اب تک انہیں کہیں سے بھی عبوری راحت نہیں مل سکی ہے۔ بدھ کو راجستھان ہائی کورٹ میں مہاراشٹر کے پولیس کمشنر نے یہ رپورٹ پیش کی۔ آسارام کے علاج کے لیے دائر درخواست کی سماعت جسٹس دنیش مہتا اور جسٹس ونیت کمار ماتھر کی ڈویژن بنچ میں ہوئی۔ پچھلی سماعت کے دوران، آسارام نے پولیس کی حراست میں مادھو باغ ملٹی ڈسپلنری کارڈیک کیئر کلینک، کھوپولی مہاراشٹر میں علاج کی درخواست کی تھی۔ اس پر مہاراشٹرا پولیس اور جودھپور پولیس کمشنر سے سیکورٹی کے حوالے سے رپورٹ طلب کی گئی۔
مہاراشٹر کے پولیس کمشنر نے سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے مہاراشٹر میں علاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ بدھ کو سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل انل جوشی نے مہاراشٹر پولیس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ رپورٹ کو دیکھتے ہوئے عدالت نے آسارام کی مہاراشٹر میں علاج کرانے کی درخواست مسترد کر دی۔
اس دوران آسارام کے وکلاء نے کہا کہ آسارام آیورویدک طریقہ سے علاج کروانا چاہتے ہیں۔ عدالت نے جودھپور کے آیورویدک اسپتال کارواڈ میں علاج کرانے پر غور کیا ہے اور وہاں سے فوری رپورٹ طلب کی ہے۔ ایسے میں کل رپورٹ آنے کے بعد ہائی کورٹ میں عرضی پر مزید سماعت ہوگی، لیکن آسارام کے مہاراشٹر جانے کی امید فی الحال دم توڑ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: