بنگلورو: رامیشورم کیفے دھماکہ کیس کے سلسلے میں ایک مشتبہ عسکریت پسند کو حراست میں لیا گیا ہے۔ منہاج عرف سلیمان جو بلاری سنٹرل جیل میں تھا، کو این آئی اے حکام نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور اس سے سخت پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
غور طلب ہو کہ این آئی اے نے اس سے قبل ممنوعہ پی ایف آئی تنظیم کا رکن منہاج، کون بازار پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار بلاری کا رہائشی ہے۔ علاوہ ازیں اس کے گروپ کے ایک اور رکن سید سمیر کو ریاست میں تخریب کاری کی کارروائیوں کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق رامیشورم کیفے بلاسٹ کیس میں منہاج کے ملوث ہونے کے بارے میں اہم سراغ سامنے آنے کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔
واضح رہے کہ منہاج پر الزام ہے کہ وہ مبینہ طور پر عسکریت پسند تنظیم سے رابطے میں تھا، کرناٹک میں تخریب کاری کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کو اسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی ترغیب دی گئی۔ 18 دسمبر 2023 کو منہاج کو این آئی اے کے افسران نے گرفتار کیا تھا، جنہوں نے کرناٹک اور مہاراشٹر میں بیک وقت آپریشن شروع کیا تھا۔ بعد ازاں انہیں بلاری سنٹرل جیل میں بند کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- بنگلورو کی جیل میں بنیاد پرستی کے معاملے میں این آئی اے نے 7 ریاستوں میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے
- بنگلورو کیفے دھماکہ کیس کی جانچ این آئی اے کو سونپی گئی: ذرائع
رامیشورم کیفے بلاسٹ کیس کی تحقیقات کرنے والے این آئی اے حکام نے ایک اہم اطلاع کی بنیاد پر 6 مارچ کو مشتبہ عسکریت پسند منہاج کو حراست میں لیا تھا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ انہوں نے باڈی وارنٹ عدالت میں جمع کرائے اور اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔