ایودھیا: ریاست اترپدیش کے ضلع ایودھیا میں آج رام مندر کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں کیا گیا۔ مودی نے رام جنم استھان پر نوتعمیر شدہ مندر میں رام للا کی پران پرتشٹھا کے بعد وہاں موجود دھرم آچاریوں، سادھ سنتوں ودیگر معزز شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے آئین کے پہلے صفحے میں بھگوان وراجمان ہیں۔ آئین کے وجود میں آنے کے بعد بھی دہائیوں تک برپھو رام کے وجود کو لے کر قانونی لڑائی چلی۔ میں شکریہ ادا کروں گا عدلیہ کا، جس نے انصاف کو ملحوظ خاطر رکھا اور منصفانہ طریقے سے پربھو رام کا مندر بنا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ "میں اس تاریخی لمحے کے لیے تمام عقیدت مندوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ہمارے رام للا خیمے میں نہیں رہیں گے۔ بلکہ وہ اب مندر میں رہیں گے۔" پی ایم مودی نے کہا کہ "22 جنوری کیلنڈر پر کوئی عام تاریخ نہیں ہے، یہ ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ ہزاروں سال بعد بھی لوگ اس تاریخ کو یاد رکھیں گے۔ یہ رام کے وجہ سے ہی ممکن ہو سکا ہے کہ آج ہم ان کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔"
وزیر اعظم کے مطابق انہوں نے مختلف زبانوں میں رامائن سنی۔ "ہر دور میں، لوگوں نے بھگوان رام کو جیا ہے۔ لوگوں نے مختلف طریقوں سے بھگوان رام کا اظہار کیا ہے۔ آج اس تاریخی موقع پر لوگ ان لوگوں کو یاد کر رہے ہیں جنہوں نے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ رام مندر بھومی پوجن کے بعد سے یومیہ پورے ملک میں امنگ و جوش بڑھتا ہی جارہا تھا۔ تعمیراتی کام دیکھ ملکی باشندوں میں ہر دن ایک نیا اعتماد پیدا ہوارہا تھا۔ آج ہمیں صدیوں کے اس صبر کا صلہ ملا ہے۔ آج ہمیں رام کا مندر ملا ہے۔ غلامی کی ذہنیت کو توڑ کر اٹھ کھڑا ہوا راشٹر، تاریخ کے ہردم سے حوصلہ لیتا ہوا راشٹر ایسے ہی نئی تاریخ رقم کرتا ہے۔ آج ہزار سال بعد بھی لوگ آج کی اس تاریخ کی، اس پل کا ذکر کریں گے۔ اور یہ کتنی بڑی رام کرپا ہے کہ ہم سب اس پل کو جی رہے ہیں، ایسا ہوتا دیکھ رہے ہیں۔
مودی نے مزید کہا کہ میں آج پربھو رام سے معافی بھی مانگتا ہوں کہ ہمارے قربانی تپسیا میں کچھ تو کمی رہ گئی ہوگی کہ ہم اتنی صدیوں تک یہ کام کر نہیں پائے۔ آج وہ کمی پوری ہوئی ہے۔ مجھے یقین ہے پربھو رام آج ہمیں ضرور معاف کریں گے۔ اس دور میں جدائی تو 14سالوں کی تھی اس عہدے میں تو ایودھیا اور ملکی باشندوں نے سینکڑوں سال کی جدائی کو برداشت کیا ہے۔
مودی نے کہا کہ رام کے نظریات، رام کی اقدار، رام کی تعلیمات سب جگہ ایک جیسی ہیں۔ آج اس تاریخی لمحے میں ملک ان افراد کو بھی یاد کررہا ہے جن کی قربنیایوں کی وجہ سے ہم یہ دن دیکھ رہے ہیں۔ رام کے اس کام میں کتنے ہی لوگوں نے قربانی اور تپسیا کر کے دکھایا۔ ان بے شمار رام بھکتوں، ان بے شمار کارسیکوں اور ان بے شمار سنت مہاتماؤں کے ہم سب مقروض ہیں۔ ساتھیوں آج کا یہ موقع جوش کا باعث تو ہے ہی لیکن یہ لمحہ ہندوستانی سماج کے پختگی کا بھی ہے۔ ہمارے لیے یہ موقع صر ف وجئے کا نہیں ونئے کا بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ کئی ملک اپنی ہی تاریخ میں الجھ جاتے ہیں۔ ایسے ممالک نے جب بھی اپنی تاریخ کی الجھی ہوئی گانٹھوں کو کھولنے کی کوشش کی تو انہیں کامیابی حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بلکہ کئی بار تو پہلے سے زیادہ مشکل حالات بن گئے۔ لیکن ہمارے ملک نے تاریخ کی اس گانٹھ کو جس سنجیدگی اور جذباتیت کے ساتھ کھولا ہے وہ یہ بتاتا ہے کہ ہمارا مستقبل ہمارے ماضی سے بہت شاندار ہونے جارہا ہے۔
پی ایم مودی نے سابقہ حکومتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ایک وقت تھا جب کچھ لوگ کہتے تھے کہ رام مندر بنا تو آگ لگ جائے گی۔ ایسے لوگ ہندوستان کے سماجی جذبے کی پاکیزگی کو نہیں جان پائے۔ رام للا کے اس مندر کی تعمیر ہندوستانی سماج کے امن، حوصلہ، آپسی ہم آہنگی اور یکجہتی کا مظہر ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ تعمیر کسی آگ کو نہیں بلکہ توانائی کو جنم دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بابر سے مودی تک: بابری مسجد سے رام مندر تک کی ٹائم لائن
پی ایم مودی نے مزید کہا کہ "اس مندر کی تعمیر نے کسی آگ کو نہیں بلکہ ایک مثبت توانائی کو جنم دیا ہے۔ رام آگ نہیں بلکہ ایک توانائی ہیں۔ رام تنازعہ نہیں بلکہ اطمینان ہیں۔ رام سب کے ہیں۔" اس موقع پر پی ایم مودی سمیت کئی مشہور شخصیات اس پروگرام کا حصہ تھیں۔