ETV Bharat / bharat

راجو پال قتل کیس میں چھ مجرموں کو عمر قید، ایک کو چار سال قید کی سزا - Raju Pal murder case

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 29, 2024, 3:59 PM IST

Conviction in murder case راجو پال قتل کیس میں جن سات افراد کو مجرم قرار دیا گیا ہے۔ ان کے نام عابد، فرحان، جاوید، عبدل، گل حسن، اسرار اور رنجیت ہیں۔ اس میں فرحان نام کے مجرم کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے باقی مجرمین کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

لکھنؤ: بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال کے قتل کیس میں لکھنؤ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے سبھی ساتوں ملزمین کو قصوروار قرار دیتے ہوئے سزا پر فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے کیس کے چھ مجرموں کو عمر قید اور ایک کو چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ راجو پال قتل کیس میں گذشتہ سال قتل ہونے والے عتیق احمد اور اشرف کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔

جن سات افراد کو مجرم قرار دیا گیا ہے، ان کے نام عابد، فرحان، جاوید، عبدل، گل حسن، اسرار اور رنجیت ہیں۔ اس میں فرحان کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے باقی سب کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

بی ایس پی کے ایم ایل اے راجو پال کا 19 سال قبل 25 جنوری 2005 کو یوپی کے پریاگ راج کے دھومان گنج میں قتل کر دیا گیا تھا۔ راجو پال کو دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ راجو پال کو اسمبلی انتخابات میں مافیا عتیق احمد کے بھائی اشرف کو شکست دینے کے بعد سیاسی دشمنی کی وجہ سے قتل کیا گیا تھا۔

عتیق احمد اور اشرف کے حواریوں نے پریاگ راج میں راجو پال کو دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ مقدمے میں عتیق اور اشرف کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ لیکن، عتیق اور اشرف کو اپریل 2024 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے زندہ بچ جانے والے ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے۔

اس معاملے میں لکھنؤ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے عابد، جاوید، عبدل، گل حسن، اسرار اور رنجیت کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے فرحان کو چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔

سال 2004 میں راجو پال بی ایس پی سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ ایس پی امیدوار اور عتیق احمد کے بھائی اشرف اس الیکشن میں ہار گئے تھے۔ نتائج کے 3 ماہ کے اندر، 25 جنوری 2005 کو، راجو پال پر عتیق گینگ نے حملہ کیا جب وہ اسپتال سے نکل رہے تھے۔ ان کے قافلے میں دو گاڑیاں تھیں۔

راجو پال خود کار چلا رہے تھے۔ رخسانہ اس کے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھی تھی۔ جیسے ہی راجو پال جی ٹی روڈ پر پہنچے، ایک اسکارپیو کار نے ان کو اوورٹیک کیا اور 5 حملہ آور اتر گئے۔ راجو پال پر گولیاں چلائی گئیں۔ اس حملے میں رخسانہ زخمی ہو گئیں، سندیپ یادو اور دیوی لال کی موت ہو گئی۔ راجو پال کو 19 گولیاں ماری گئیں۔ راجو پال قتل کیس میں امیش پال ایک عینی شاہد تھا، جو راجو پال کا رشتہ دار بھی تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

لکھنؤ: بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال کے قتل کیس میں لکھنؤ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے سبھی ساتوں ملزمین کو قصوروار قرار دیتے ہوئے سزا پر فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے کیس کے چھ مجرموں کو عمر قید اور ایک کو چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ راجو پال قتل کیس میں گذشتہ سال قتل ہونے والے عتیق احمد اور اشرف کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔

جن سات افراد کو مجرم قرار دیا گیا ہے، ان کے نام عابد، فرحان، جاوید، عبدل، گل حسن، اسرار اور رنجیت ہیں۔ اس میں فرحان کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے باقی سب کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

بی ایس پی کے ایم ایل اے راجو پال کا 19 سال قبل 25 جنوری 2005 کو یوپی کے پریاگ راج کے دھومان گنج میں قتل کر دیا گیا تھا۔ راجو پال کو دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ راجو پال کو اسمبلی انتخابات میں مافیا عتیق احمد کے بھائی اشرف کو شکست دینے کے بعد سیاسی دشمنی کی وجہ سے قتل کیا گیا تھا۔

عتیق احمد اور اشرف کے حواریوں نے پریاگ راج میں راجو پال کو دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ مقدمے میں عتیق اور اشرف کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ لیکن، عتیق اور اشرف کو اپریل 2024 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے زندہ بچ جانے والے ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے۔

اس معاملے میں لکھنؤ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے عابد، جاوید، عبدل، گل حسن، اسرار اور رنجیت کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے فرحان کو چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔

سال 2004 میں راجو پال بی ایس پی سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ ایس پی امیدوار اور عتیق احمد کے بھائی اشرف اس الیکشن میں ہار گئے تھے۔ نتائج کے 3 ماہ کے اندر، 25 جنوری 2005 کو، راجو پال پر عتیق گینگ نے حملہ کیا جب وہ اسپتال سے نکل رہے تھے۔ ان کے قافلے میں دو گاڑیاں تھیں۔

راجو پال خود کار چلا رہے تھے۔ رخسانہ اس کے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھی تھی۔ جیسے ہی راجو پال جی ٹی روڈ پر پہنچے، ایک اسکارپیو کار نے ان کو اوورٹیک کیا اور 5 حملہ آور اتر گئے۔ راجو پال پر گولیاں چلائی گئیں۔ اس حملے میں رخسانہ زخمی ہو گئیں، سندیپ یادو اور دیوی لال کی موت ہو گئی۔ راجو پال کو 19 گولیاں ماری گئیں۔ راجو پال قتل کیس میں امیش پال ایک عینی شاہد تھا، جو راجو پال کا رشتہ دار بھی تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.