سلطان پور: حال ہی میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے موچی چترام کی دکان کا دورہ کیا تھا اور چپل کی سلائی بھی کی تھی۔ اس کے بعد چترام کی قسمت کھل گئی۔ راہل گاندھی نے چترم کو جوتے اور چپل بنانے کے لیے 55 ہزار روپے کی مشین دی تھی۔ اس کے بدلے میں چیترام نے راہل گاندھی کو جوتے کے دو جوڑی بطور تحفے دیئے۔ جوتے حاصل کرنے کے بعد راہل گاندھی نے چترام کو فون کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی کی کال موصول ہونے پر چترام بہت خوش ہیں۔ راہل گاندھی نے اپنے ایکس ہینڈل پر ویڈیو بھی شیئر کیا ہے۔
कामगार परिवारों के ‘परंपरागत कौशल’ में भारत की सबसे बड़ी पूंजी छिपी है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 5, 2024
पिछले दिनों सुल्तानपुर से वापस आते वक्त रास्ते में जूतों के कारीगर रामचेत जी से मुलाकात हुई थी, उन्होंने मेरे लिए प्रेम भाव से अपने हाथों से बनाया एक बहुत ही कम्फर्टेबल और बेहतरीन जूता भेजा है।
देश के… pic.twitter.com/4juRQBrXb1
راہل گاندھی نے فون کیا اور اس پر راہل گاندھی نے خیریت دریافت کی اور کہا کہ آپ نے بہت خوبصورت جوتا بھیجا ہے، جس کے لیے بہت شکریہ۔ اس پر چترام نے کہا کہ مالک آپ نے ہمیں بہت اونچا کر دیا ہے۔ اس پر راہل گاندھی نے کہا کہ مجھے مالک مت کہو، بھائی کہو۔ اس کے بعد چیترام نے کہا ٹھیک ہے بھائی۔ اس پر راہل گاندھی نے مشین کے بارے میں پوچھا۔ جس پر چترام نے کہا کہ بہت اچھی ہے۔ میرا خاندان بہت خوش ہے۔ چترم نے کہا کہ مجھے ایک بار آپ کے درشن دو۔ جس کا راہل گاندھی نے اتفاق کرتے ہوئے جواب دیا۔ سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں راہل گاندھی کو فون کرنے کے بعد چترام کے بنائے ہوئے جوتے پہن کر باہر جاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
محنت کش خاندانوں کی روایتی مہارتیں ملک کا سب سے بڑا سرمایہ ہیں:
اپنی سابق پوسٹ پر چترام سے ملاقات کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ 'بھارت کا سب سے بڑا سرمایہ محنت کش خاندانوں کی 'روایتی ہنر' میں پوشیدہ ہے۔
مزید پڑھیں: کسانوں کے وفد کی راہل گاندھی سے ملاقات
حال ہی میں سلطان پور سے واپسی کے دوران میری ملاقات جوتوں کے کاریگر چترام جی سے ہوئی، انہوں نے مجھے اپنے ہاتھوں سے بنایا ہوا ایک نہایت ہی آرام دہ اور بہترین جوتا پیار سے بھیجا۔ ملک کے کونے کونے میں اس طرح کے کروڑوں ٹیلنٹ موجود ہیں۔ اگر ہندوستان کے ان 'ضرورت مندوں ' کو تعاون ملے گا۔تو وہ نہ صرف اپنی بلکہ ملک کی تقدیر بھی بدل سکتے ہیں۔